ایف بی آر افسران کی گریڈ 22 میں ترقیاں روکنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف بی آر کی حد تک گریڈ 21 سے 22 کی پروموشن کیلیے ہائی پاور سلیکشن بورڈ کو آئندہ سماعت تک کام سے روک دیا ۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ایف بی آر افسر شاہ بانو کی درخواست پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف بی آر کے افسران کی ترقی کے لیے 12 مارچ تک ہائی پاور سلیکشن بورڈ کا اجلاس نہ کیا جائے۔
ایف بی آر کے متعلقہ افسران کو بذریعہ ٹیلی فون عدالتی حکم سے آگاہ کیا جائے، عدالت نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر بیان حلفی دیں کہ پٹیشنر کا نام ایڈمن پُول میں رکھنے کی سمری نہیں بھجوائی گئی جبکہ سیکریٹری ٹو پرائم منسٹر بیان حلفی دیں کہ انہیں چیٔرمین ایف بی آر سے ایسی کوئی سمری موصول نہیں ہوئی۔
خاتون افسر نے ہائی پاور بورڈ میں نام شامل کرنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔
دریں اثنا اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے ایف بی آر کے کلکٹر کسٹمز محمد عامر تھہیم کا نام سفری پابندیوں کی فہرست سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف بی ا ر
پڑھیں:
وفاقی بیورو کریسی میں اعلیٰ سطح پر اکھاڑ پچھاڑ کر دی گئی
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی بیورو کریسی میں اعلیٰ سطح اکھاڑ پچھاڑ کر دی گئی، افسران کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کی سفارشات منظور کر لی گئیں۔
وفاقی بیورو کریسی میں اعلیٰ افسران کی ترقیوں کے معاملے پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہائی پاور بورڈ کا اجلاس ہوا۔
ہائی پاور بورڈ اجلاس میں افسران کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کی سفارشات منظور کرلی گئیں، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گروپ کے 19 افسران کی گریڈ 22 میں ترقیوں کی سفارش کی گئی۔
اجلاس میں پولیس سروس آف پاکستان کے 8 افسران کی گریڈ 22 ، جبکہ فارن سروس کے 9 افسران کی گریڈ 22 میں ترقی کی سفارش منظور کی گئی۔
مزیدپڑھیں:ٹرمپ کے ٹیرف کا جواب، کینیڈین صوبے کا امریکی ریاستوں کو دی جانیوالی بجلی پرٹیکس لگانےکا فیصلہ