عمران خان کی حکومت گرانے کے بعد حکمرانوں کی توجہ صرف پی ٹی آئی پر ہے
ارباب نیاز اسٹیڈیم سے متعلق بانی پی ٹی آئی کو غلط معلومات فراہم کی گئی ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے وفاقی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی حکومت سازش سے گرانے کے بعد حکمرانوں کی توجہ صرف پی ٹی آئی پر، یہ دہشتگردی کو روکنے کے لیے پالیسی نہیں بنا رہے ، ان کو پراہ ہی نہیں ہے ۔عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے ٹی او ارز بنائے ہیں، ارباب نیاز اسٹیڈیم سے متعلق بانی پی ٹی آئی کو غلط معلومات فراہم کی گئی ہے ،میں تو حیران ہوں وفاق ہم پر سیاسی مقدمات بنا رہا ہے ، ہمارے حق کے پیسے نہیں دیں رہے ، وفاق ہم پر کیسز بنا رہا ہے ، امن و امان صورتحال پر توجہ نہیں دیں رہے ۔ان کا کہنا تھا کہ قرضوں پر قرضے لئے جا رہے ہیں ان کی کیا کارکردگی ہے ، پنجاب اشتہارات دے رہا ہے ، کارکردگی کچھ نہیں، میں بھی ویڈیوز بنانا شروع کردوں تو اس سے کیا کارکردگی ظاہر ہوگی۔وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی حکومت سازش سے گرانے کے بعد ان کی توجہ پی ٹی آئی پر ہے صرف، انہوں نے سارا زور ہم پر دیا، دہشتگردی نے دوبارا سر اٹھا دیا، یہ دہشتگردی کو روکنے کے لیے پالیسی نہیں بنا رہے ، ان کو پراہ ہی نہیں ہے ۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ دہشت گردی صرف صوبے تک محدود نہیں رہے گی، پورے ملک میں پھیلے گی، کرم میں امن و امان قائم رکھنے کے لیے کام کرہے ہیں، کرم میں جن لوگوں نے حملہ کیا انکو چھوڑا نہیں جائے گا، ان کو دہشت گردوں کی طرح مارا جائے گا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

ڈی آئی خان میں ہلاک دہشتگردوں کے خاندان اور قبیلے کا مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان

ڈی آئی خان میں ہلاک دہشتگردوں کے خاندان اور قبیلے کا مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 18 April, 2025 سب نیوز

ڈی آئی خان (سب نیوز)فتنہ الخوراج کی دہشت گردی سے خیبرپختونخوا میں متاثرین کی ایک بڑی تعداد انتہا پسندی کو مسترد کر رہی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک دہشت گردوں کے خاندان اور قبیلے نے مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 اپریل 2025 کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں چار خارجی ہلاک ہوئے، ہلاک دہشت گردوں میں رنازئی قبیلے سے تعلق رکھنے والا خارجی حذیفہ عرف عثمان بھی شامل تھا۔
ذرائع کے مطابق خارجی دہشت گرد حذیفہ عرف عثمان کی والدہ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ حذیفہ عرف عثمان میرا بیٹا تھا، وہ فوج کے ہاتھوں مارا گیا میرا بیٹا حذیفہ میرا اور والد کا نافرمان تھا، ہم نے حذیفہ کو بہت سمجھایا، والد نے بہت بار ڈانٹا بھی مگر اس پر ہماری بات کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔فتنہ الخوراج کے خلاف خیبرپختونخوا کے عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس کی واضح مثالیں حالیہ دنوں میں سامنے آئی ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے فتنتہ الخوراج کم عمر پاکستانی قبائلی نوجوانوں کو دہشت گردی کی آگ میں ایندھن کے طور پر دہشت گردی میں استعمال کر رہے ہیں، ہلاک دہشت گرد حذیفہ کی والدہ کا بیان فتنتہ الخوارج کی شکست ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • بی ایل اے کی دہشت گردی کے خلاف کراچی میں خواتین کا احتجاج
  • حکمران عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں، عمر ایوب
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی
  • طلال چودھری کو مشورہ ہے وہ نون لیگ کی تنظیم سازی پر توجہ دیں، عمر ایوب
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور
  • قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو بڑھانا ہو گا: وزیراعظم
  • ڈی آئی خان میں ہلاک دہشتگردوں کے خاندان اور قبیلے کا مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان