حکومت کو بھاری سود پر قرض ،پاکستانی بینکوں نے چھ سوارب کا تاریخی منافع کمایا
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
حکومت کے مقامی کمرشل بینکوں سے قرضے 35ٹریلین روپے تک پہنچ گئے
بلند شرح سود سے بینکوں کو قرضوں پر زیادہ منافع حاصل ہوا،ذرائع وزارت خزانہ
حکومت کی جانب سے نجی بینکوں سے بھاری سود پر قرض لینے سے پاکستان کے بینکوں نے سال دو ہزار چوبیس میں پہلی بار 600ارب روپے سے زائد کا منافع کمایا۔رپورٹ کے مطابق ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ بلند شرح سود کی وجہ سے بینکوں کو قرضوں پر زیادہ منافع حاصل ہوا، قرضوں کی بڑھتی ہوئی مانگ بھی بینکوں کے زائد منافع کی وجہ بنی، بینکوں نے فیس بیسڈ آمدنی میں بھی اضافہ کیا۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت کے مقامی کمرشل بینکوں سے قرضے 35 ٹریلین روپے تک پہنچ گئے ، بیرونی قرضوں کا حجم 25.
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی پرواز
کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 10 پیسے کے اضافے سے 280 روپے 71 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 12 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی کمی، بیرونی ادائیگیوں اور درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو بھی امریکی ڈالر کی پیش قدمی برقرار رہی۔ تاریخ میں پہلی بار کرنٹ اکاؤنٹ 1 ارب 20 کروڑ ڈالر سرپلس ہونے اور حقیقی موثر شرح تبادلہ 102.2 سے گھٹ کر 101.6 پر آنے سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے آغاز پر ڈالر کی قدر میں 14 پیسے کی کمی بھی واقع ہوئی۔ لیکن خام مال کی درآمدات کے حجم میں تسلسل سے اضافے اور مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید 10 پیسے کے اضافے سے 280 روپے 71 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 13 پیسے کے اضافے سے 282 روپے 30 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔