نواز حکومت کا تسلسل برقرار رہتا آج ملائیشیا سے آگے نکل جاتے، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا راولپنڈی میں ایک تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا، ہم نے اپنی سیاست قربان کرکے ریاست بچائی، حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کا کریڈٹ وزیراعظم اور اتحادیوں کو جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ نواز شریف حکومت کا تسلسل برقرار رہتا تو ہم ملائیشیا سے آگے نکل جاتے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا، ہم نے اپنی سیاست قربان کرکے ریاست بچائی، حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کا کریڈٹ وزیراعظم اور اتحادیوں کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف حکومت کا تسلسل برقرار رہتا تو ہم ملائیشیا سے آگے نکل جاتے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں نمایاں کمی آئی، وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پرگامزن ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ اڑان پاکستان ملک کی ترقی کا منصوبہ ہے، ملکی ترقی کے لیے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے، ملکی ترقی کے لیے سب کو ملکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام کی ضرورت ہے، ہمیں سیاسی نہیں اقتصادی لانگ مارچ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پالیسی ریٹ میں مسلسل کمی آرہی ہے، احسن اقبال سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بحال ہوا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وفاقی وزیر منصوبہ بندی ملک کو ڈیفالٹ سے احسن اقبال کا تسلسل نے ملک
پڑھیں:
لاپتہ افراد سے متعلق 10 درخواستیں، صوبائی و وفاقی حکومت سے جواب طلب
—فائل فوٹوپشاور ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق دائر 10 درخواستوں پر صوبائی اور وفاقی حکومت سےجواب طلب کر لیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل، ڈپٹی اٹارنی جنرل اور پولیس فوکل پرسن عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اتنے زیادہ لوگ کیوں لاپتہ ہو رہے ہیں؟
کراچی سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی سے...
پولیس فوکل پرسن نے مؤقف اختیار کیا کہ زیادہ تر افراد خود بھی لاپتہ ہو جاتے ہیں، بعض کی ذاتی دشمنی ہوتی ہے، کچھ قرض دار ہوتے ہیں جبکہ کئی افراد گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہو جاتے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسے لوگ تو پھر مقامی پولیس سے زیادہ ماہر نکلے۔
عدالت نے کہا کہ پولیس کو معلوم ہونا چاہیے کہ لوگ کیوں غائب ہو رہے ہیں اور صرف یہ رپورٹ دینا کافی نہیں کہ اداروں کے پاس موجود نہیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے ایس ایچ اوز کو ہر لاپتہ شخص کی تفصیلی رپورٹ مرتب کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں لاپتہ شخص کے کردار، کاروبار اور دیگر معاملات کو بھی شامل کیا جائے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ بعض لوگ بینک کرپٹ ہو کر خود کو لاپتہ کر لیتے ہیں، جبکہ بعض حقیقی طور پر لاپتہ ہوتے ہیں لیکن اس طرح کے دھوکے بھی دیے جاتے ہیں۔