سینیٹ اجلاس میں سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی ترمیمی بل 2025ء اور سول کورٹس ترمیمی بل 2025ء سینیٹ میں منظوری کے لئے پیش کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان کوسٹ گارڈز ترمیمی بل 2025ء منظوری کے لئے پیش ہوگا اور ملک میں ایچ آئی وی کیسز میں اضافے، بلوچستان میں مسافروں کے قتل پر توجہ دلاؤ نوٹسز بھی پیش ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کا اجلاس کل صبح 11.

30 بجے طلب کرلیا گیا۔ سینیٹ اجلاس میں معمول کی قانون سازی کی جائے گی، سینیٹ اجلاس کا 14 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا، سینیٹ میں 3 حکومتی بلز منظوری کے لئے پیش ہوں گے۔ آرٹیکل 106 میں ترمیم سے متعلق آئینی ترمیمی بل 2024ء اور بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن پر رپورٹ پیش ہوگی جبکہ ٹیکسٹائل برآمدات میں کمی پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ اجلاس کا حصہ ہے۔

اسی طرح سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی ترمیمی بل 2025ء اور سول کورٹس ترمیمی بل 2025ء سینیٹ میں منظوری کے لئے پیش کئے جائیں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان کوسٹ گارڈز ترمیمی بل 2025ء منظوری کے لئے پیش ہوگا اور ملک میں ایچ آئی وی کیسز میں اضافے، بلوچستان میں مسافروں کے قتل پر توجہ دلاؤ نوٹسز بھی پیش ہوں گے۔ واضح رہے چیئرمین سینیٹ نے سینیٹر اعجاز چودھری کے پروڈکشن آڈرز پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس کی صدارت کا بائیکاٹ کررکھا ہے۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: منظوری کے لئے پیش سینیٹ اجلاس

پڑھیں:

قائمہ کمیٹی: وزارت قانون نے نیب ترمیمی بل واپس لے لیا، ملزم 14 دن ریمانڈ میں رہے گا

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے نیب ترمیمی بل 2024 واپس لے لیا، جس کے تحت زیر حراست ملزم کا ریمانڈ 14دن سے بڑھا کر 40 دن کر دیا گیا تھا۔ وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل واپس لینے کی تصدیق کر دی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس کے تحت کسی بھی ملزم کو حراست میں رکھنے کا دورانیہ 40 دن تھا۔ بل واپس لیے جانے کے بعد کسی ملزم کو 14 دن تک حراست میں رکھا جا سکے گا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کے اجلاس میں وزارت قانون نے بتایا کہ وزارت کی جانب سے 13 منصوبے تجویز کیے ہیں، پاکستان میں 13 بڑی جیلوں کو کورٹس کے ساتھ منسلک کیا جارہا ہے۔ سیکرٹری قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کی تمام کورٹس کو ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں، بینکنگ کورٹس پورے ملک میں اس سسٹم کے ساتھ منسلک کر دیے گئے ہیں۔ رکن کمیٹی چنگیز خان نے کہنا تھا کہ خصوصی عدالتیں صرف کچھ لوگوں کو سہولت دینے کیلئے بنائی گئی تھیں، ہماری ایک بینکنگ کورٹ مشرق کی طرف دوسری مغرب کی طرف ہے۔ چنگیز خان نے کہا کہ بینکنگ کورٹس میں چیزوں کی بندربانٹ ہوتی ہے، بینکنگ کورٹ میں رشوت اس لیے دی جاتی ہے کہ کیس کو لمبا کیسے کھینچنا ہے۔ سیکریٹری قانون نے کمیٹی کو بتایا کہ بلوچستان کی وفاقی عدالتوں کے نظام کو ڈیجیٹل کر رہے ہیں، آئندہ سال جیلوں کے اندر آنلائن سسٹم شروع کردیں گے۔ حکام وزارت قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت کے ساتھ سرکاری دفاتر کے لیے ایک اور پلاٹ لیا ہے، اس پلاٹ پر اٹارنی جنرل، اور لیگل معاونت کے لیے جگہ بن رہی ہے۔ رکن کمیٹی علی قاسم گیلانی نے سوال اٹھایا کہ عدالتی احاطوں میں عوام کی سہولت کے لیے کیا سہولت دی جارہی ہیں؟ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ہاؤس، سپریم کورٹ کے اس علاقے میں زیادہ رش نہیں ہونا چاہیے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہاں ایک ایسی عمارت بھی بنی ہوئی ہے جو سیکیورٹی پوائنٹ آف ویو سے بڑی خطرناک ہے، اس عمارت سے سپریم کورٹ، پارلیمنٹ ہاوس، وزیراعظم ہاؤس پربھی نظر رکھی جاسکتی ہے۔ چیئرمین کمیٹی کا مزید کہنا تھا کہ جن لوگوں نے یہ عدالتی نظام بنایا تھا انہوں نے پورا سسٹم بنایا تھا، عدالتوں، ٹریبونلز کو ایک عمارت کے اندر ہونا چاہئے۔ وفاقی وزیر قانون نے اجلاس کو بتایا کہ قومی اسمبلی کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو ہوگا، 11 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہوگا۔ وزیر قانون کا مزید کہنا تھا کہ مشترکہ اجلاس کی سمری ابھی تیار کرکے قائمہ کمیٹی اجلاس میں آیا ہوں۔ اس  دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تصدیق کی کہ حکومت نے نیب ترمیمی بل 2024 واپس لے لیا۔

متعلقہ مضامین

  • اعجاز چوہدری کی سینیٹ اجلاس شرکت کیلیے پروڈکشن آڈرز سے متعلق درخواست؛ فریقین کونوٹس جاری
  • سینیٹ اجلاس میں آج اہم بلز پیش کیے جائیں گے، ایجنڈا جاری
  • سینیٹ اجلاس جمعرات کی صبح ساڑھے گیارہ بجے طلب
  • حکومت کا سینیٹ اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • صدرمملکت نے سینیٹ کااجلاس کل طلب کرلیا
  • قائمہ کمیٹی: وزارت قانون نے نیب ترمیمی بل واپس لے لیا، ملزم 14 دن ریمانڈ میں رہے گا
  • وزارت قانون نے حکومت کا نیب ترمیمی بل واپس لے لیا
  • سینیٹ کی کمیٹی برائے بحری امور کا اجلاس،کراچی پورٹ پر 60 ارب کی چوری زیر بحث
  • رمضان المبارک میں بینکوں کے اوقات کار جاری