کیا کوئٹہ کا رمضان سستا بازار عوام کو ریلیف فراہم کر پائے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
حکومت بلوچستان کی جانب سے کوئٹہ کی عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے شہر کہ 3 مختلف مقامات پر سستا بازار لگانے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم اب تک صرف شہر کے جوائنٹ روڈ پر ہی رمضان سستا بازار لگایا جا سکا ہے۔ اس سستے بازار میں مرغی اور بڑے جانور کے گوشت سمیت دالیں، دودھ، سبزیاں اور بیکری کی اشیا دستیاب ہیں۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کوئٹہ کے شہری کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ہر سال ماہ صیام میں سستا بازار لگایا جاتا ہے، اس بار بھی سستا بازار جوائنٹ روٹ پر لگایا گیا ہے جس میں اشیا خور ونوش موجود ہیں، جن کی قیمت بھی مارکیٹ سے 10-20 روپے کم رکھی گئی ہے، تاہم اگر بات کی جائے کوالٹی کی تو اشیا کی کوالٹی بہتر نہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی مہنگائی کے سبب لوگ ان غیر معیاری اشیا کو خریدنے پر مجبور ہیں، سستے بازار میں ملنے والا دودھ، دودھ نہیں بلکہ پانی ہے، ان کے مرغی اور بڑے جانور کے گوشت کا معیار بھی بہتر نہیں، البتہ سبزیاں بہتر معیار کی ہیں، لیکن ان کی قیمتوں میں صرف 10 سے 20 روپے ہی کا فرق ہے۔
عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو ماہ صیام میں ریلیف فراہم کرنے کے لیے مزید مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سستا بازار
پڑھیں:
سوئی سدرن گیس کمپنی سحری و افطار میں گیس کی فراہمی یقینی بنائے، منعم ظفر خان
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ رمضان المبارک سے قبل بڑے اعلانات کیے گئے اور لوڈشیڈنگ کا شیڈول بھی جاری کیا گیا کہ شہریوں کو سحری و افطار میں گیس فراہم کی جائے گی مگر سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے اعلان کردہ شیڈول پر بھی عمل درآمد نہ کر سکی۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے سحری و افطار میں گیس فراہم کرنے کے حکومتی اعلانات کے باوجود شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کی بندش و پریشر میں کمی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے اعلان کردہ شیڈول کے باوجود سحری و افطار کے اوقات میں شہریوں کو گیس فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوگئی ہے جس کے باعث عوام کو شدید اذیت و پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، شہریوں کے لیے گھروں میں سحری و افطاری کے انتظامات کرنے مشکل ہوگئے اور لوگوں کو ہوٹلوں کا رخ کر نا پڑا، بڑھتی ہوئی مہنگائی میں عوام کے لیے پہلے ہی سحری و افطاری کا انتظام بھی مشکل ہوگیا، اس پر گیس کی بندش نے عوام کی مشکلات اور بڑھا دیں، حکومت اور سوئی سدرن گیس کمپنی ہوش کے ناخن لے اور فوری طور پر یہ مسئلہ حل کرے، رمضان المبارک میں گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کی جائے، بالخصوص سحری و افطار اور تراویح کے بعد بھی گھروں میں گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔
منعم ظفرخان نے مزید کہا کہ گیس بنیادی ضرورت ہے اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی یقینی بنائے لیکن حکومت کی نا اہلی اور ناقص پالیسیوں کے باعث گیس کا بحران دن بدن بڑھتا جا رہا ہے، رمضان المبارک سے قبل بڑے اعلانات کیے گئے اور لوڈشیڈنگ کا شیڈول بھی جاری کیا گیا کہ شہریوں کو سحری و افطار میں گیس فراہم کی جائے گی مگر سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے اعلان کردہ شیڈول پر بھی عمل درآمد نہ کر سکی، کراچی میں کئی علاقوں کے مکینوں نے شکایات کی ہے کہ سحری اور افطاری میں گیس کی بندش سے انہیں سخت ترین مسائل کا سامنا رہا، شہریوں نے شدید احتجاج کیا کہ گیس کے نرخوں میں اضافے، بھاری بلوں اور کئی قسم کے ٹیکسوں کی وصولی کے باوجود گیس فراہم نہیں کی جارہی جو عوام کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے۔