امریکی سفارتخانے پاکستان میں تباہی کا باعث ہیں، فلسطین کانفرنس میں مقررین کا اظہار خیال
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی حکمران فلسطینی حمایت کے جھوٹے نعرے لگاتے ہیں، ملک میں فلسطینیوں کے حق میں نکالی جانے والی ریلیوں پر مقدمات قائم ہوتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام فلسطین کانفرنس و دعوت افطار کا انعقاد کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی، جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنما ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صدر علامہ باقر عباس زیدی، ڈاکٹر صابر ابو مریم و دیگر نے خطاب کیا۔ فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ فلسطینیوں کی مظلومیت پوری دنیا پر عیاں ہے، یورپی ممالک فریڈم آف اسپیچ کی بات کرتے ہیں، جبکہ صورتحال اس کے برعکس ہے، امریکا کی جانب سے یورپی یونیورسٹیز میں فلسطین کے حق میں احتجاج پر پابندی سامراجیت ہے۔
ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے کہا کہ مظلوم فلسطینیوں نے طوفان الاقصیٰ میں آزادی کی راہ میں شہادتیں دی ہیں۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سفارتخانے پاکستان میں تباہی کا باعث ہے، ملک کے خلاف تمام سازشیں امریکی سفارتخانے سے ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی حکمران فلسطینی حمایت کے جھوٹے نعرے لگاتے ہیں، ملک میں فلسطینیوں کے حق میں نکالی جانے والی ریلیوں پر مقدمات قائم ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کے اسکول و یونیورسٹی میں فلسطین مخالف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں فلسطین نے کہا کہ
پڑھیں:
گنداواہ، فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی برآمد
متعدد تنظیموں کیجانب سے جھل مگسی میں فلسطین اور پاراچنار کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین اور غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف اور مظلوم فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے بلوچستان کے ضلع جھل مگسی کی تحصیل گنداواہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی کا اہتمام مرکزی امام بارگاہ نقویہ، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ضلع جھل مگسی، معرفت فاؤنڈیشن گنداواہ اور المہدی اسکاؤٹس کے اشتراک سے کیا گیا۔ ریلی کا آغاز مرکزی امام بارگاہ نقویہ سے ہوا جو پُرامن طریقے سے شاہی بازار تک پہنچی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے اور مظلومین فلسطین کی حمایت میں تحریریں درج تھیں۔ ریلی میں بچوں اور بزرگوں سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کرکے اپنے جذبات کا بھرپور اظہار کیا۔ ریلی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بلوچستان کے سابقہ صوبائی صدر اور قم کے طالب علم سید امانت نقوی، مجلس علماء مکتب اہلبیت کے ضلعی صدر مولانا علی نواز عرفانی اور معرفت فاؤنڈیشن کے جنرل سیکرٹری مولانا سعید احمد سعیدی نے خطاب کیا۔
مقررین نے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین محض ایک سرزمین نہیں بلکہ مزاحمت، مقاومت مظلومیت اور آزادی کا استعارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری، خصوصاً مسلم ممالک کو فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے سنجیدہ اور مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی کھلی جارحیت اور امریکہ و دیگر ممالک کی انسانی حقوق کی پامالی پر خاموشی اختیار کرنا بھی ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ ریلی کے دوران فضاء مسلسل "اللہ اکبر"، "لبیک یا حسین"، "لبیک یا اقصیٰ"، "مرگ بر اسرائیل"، " مرگ بر امریکہ" اور "فلسطین زندہ باد" کے نعروں سے گونجتی رہی۔ اس موقع پر پاراچنار کے مومنین کے حق میں بھی آواز بلند کی گئی جہاں 8 ماہ سے راستے بند کرکے 7 لاکھ انسانوں کو محصور کیا گیا ہے۔ اشیاء خوردونوش اور ادویات کے نہ ملنے کی وجہ سے آئے دن راستوں کی بندش سے اموات ہو رہی ہیں لیکن ریاست کی خاموشی قابلِ تعجب ہے۔ شرکاء نے یہ عزم ظاہر کیا کہ جب تک فلسطینی عوام پر ظلم جاری ہے اور کہیں پر بھی انسانوں پر ظلم ہوگا ان کے حق میں اور ظالم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔