عمران خان کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے پس پردہ رابطے جاری ہیں، ذرائع کا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
عمران خان کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے پس پردہ رابطے جاری ہیں، ذرائع کا دعوی WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے پارٹی کے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔نجی ٹی وی چینل نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ایک اعلی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے پس پردہ رابطے جاری ہیں اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور وزیراعلی علی امین گنڈاپور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے کاوشیں کررہے ہیں۔
اعلی پارٹی عہدیدار کے مطابق پارٹی اس بات پر متفق ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر ممکن نہیں جبکہ بیرسٹر گوہر اور وزیراعلی علی امین بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پرامید ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست ملاقاتیں نہیں تاہم دونوں لیڈر کوششں جاری رکھے ہوئے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کامیاب ہونے کی صورت میں بانی پی ٹی آئی کو بڑا ریلیف مل سکتا ہے۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے ہرسطح پر کوشش کررہے ہیں اور وہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پرامید ہیں۔گزشتہ دنوں بیرسٹر گوہر اور وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے آرمی چیف سید عاصم منیر سے پشاور میں ملاقات بھی کی تھی۔ آرمی چیف نے اپنے دورہ پشاور کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماں سے صوبے میں امن وامان کی صورتحال اور دیگر معاملات پر ملاقات کی تھی۔
اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ ملاقات میں سکیورٹی کے امور پر بات چیت ہوئی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے وزیراعلی علی امین گنڈاپور اپنے تعلقات استعمال کررہے ہیں اور کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم اسٹیبلشمنٹ اپنے موقف پر قائم ہے کہ سیاسی جماعتیں خود اپنے معاملات کو حل کریں۔
.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسٹیبلشمنٹ سے پی ٹی آئی کی رہائی جاری ہیں
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی 45دن میں رہا ہوسکتے ہیں،شیرافضل مروت کا بڑا دعویٰ
پشاور(نیوز ڈیسک)ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہو سکتے ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ سے بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو ساٹھ دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ وثوق سے کہتا ہوں ان کی دو ہی شرائط ہیں کہ ایک تو میڈیا کو لگام دی جائے دوسرا بانی کوئی ایسا بیان نہ دیں جس سے مذاکرات متاثر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی کے اندر سے کوئی واردات نہ ڈالی گئی تو بانی 45 دن میں باہر ہوں گے، اسٹیبلشمنٹ سے پہلے بھی پانچ مذاکرات ہوئے تھے، دو مذاکرات کے بارے میں ہم نے کسی کو نہیں بتایا تھا۔
انہوں نے کہ 8 اکتوبر کے مذاکرات میں بانی کو پندرہ دن جیل سے رہا ہونا تھا اور45 دن میں الیکٹ ہوکراسمبلی پہنچنا تھا۔ معاملات آگے بڑھے تو بانی نے پرنسپل گارنٹر یعنی علی امین گنڈاپور کو ہی ہٹا دیا، جس پر دوسرے فریق نے کہا کہ آپ اپنے منصب کا تو دفاع کر نہیں سکتے اور ہمارے لیے پرنسپل گارنٹر بن رہے ہیں۔
شیرافضل مروت کی علیمہ خانم پر کھل کر تنقید پران کا کہنا تھا کہ علیمہ نے نہایت ناشائستہ زبان استعمال کی، بانی کے کانوں میں میرے خلاف زہر بھرا؟ ایسا سلوک جیسے ذاتی ملازم ہوں؟
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا ان کے براہِ راست کنٹرول میں ہے، اور پچھلے ایک سال سے مستقل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ان کہا کہنا تھا کہ میں علیمہ خانم کو اس منظم مہم کی ذمہ دار سمجھتا ہوں، میں اب مکمل ٹکراؤ کے لیے تیار ہوں۔۔آؤ، اور مجھے آزما لو۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ انہوں نے کہا آپ اپنے منصب کا دفاع نہیں کرسکے اور آپ ہمارے لیے پرنسپل گارنٹر بن رہے ہیں، ہم میٹنگ میں کچھ باتیں کرتے تھے اور میڈیا کے سامنے جاتے تو سراسر جھوٹ بولتے تھے جس میں بڑا حیران ہوتا تھا۔
جماعت اسلامی کا متوقع غزہ مارچ، اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون سیل