غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی ، ٹرمپ انتظامیہ کاحماس سے براہ راست رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
واشنگٹن: غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکی حکومت نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس سے براہ راست رابطہ کرلیا۔
امریکی نیوز ویب سائٹ ایگزیوس نے ان رابطوں کے حوالے سے معلومات رکھنے والے دو ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت اور حماس کے درمیان بات چیت غزہ میں موجود امریکی یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے ایک وسیع تر معاہدے کے حوالے سے ہوئی ۔
ذرائع نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ یہ مذاکرات امریکی صدر کے خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر کی قیادت میں گزشتہ ہفتوں کے دوران دوحہ میں ہوئے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ رابطہ اس حوالے سے غیرمعمولی ہے کہ امریکا نے اس سے پہلے حماس سے کبھی براہ راست رابطہ نہیں کیا۔ خیال رہے کہ امریکا نے 1997 میں حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے حماس سے براہ راست بات چیت کے حوالے سے اسرائیل سے مشاورت کی تھی تاہم اسرائیل کو مذاکرات کی تفصیلات دیگر ذرائع سے معلوم ہوئیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق مذاکرات میں بنیادی طور پر حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے امریکی شہریوں کی رہائی پر بات چیت کی گئی، تاہم اس میں تمام یرغمالیوں کی رہائی اور طویل المدتی جنگ بندی کے امکانات پر بھی گفتگو ہوئی البتہ کوئی حتمی معاہدہ طے نہیں پایا۔
ایگزیوس کے مطابق ٹرمپ کی غزہ پالیسی صدر بائیڈن کی پالیسی سے یکسر مختلف رہی ہے۔ ٹرمپ کئی بار حماس کے خلاف سخت اقدامات کی دھمکیوں سمیت غزہ کو امریکی کنٹرول میں لینے کی تجویز بھی دے چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حماس کے قبضے میں اب بھی 59 یرغمالی موجود ہیں، جن میں سے 35 کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 22 کے زندہ ہونے کا امکان ہے، یرغمالیوں میں 5 امریکی شہری بھی شامل ہیں۔
ادھر غزہ میں جنگ بندی کا 42 روزہ پہلا مرحلہ گزشتہ ہفتے ختم ہو چکا ہے اور فریقین اس میں توسیع پر متفق نہیں ہو سکے۔
جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع نہ ہونے پر اسرائیل نے غزہ میں داخل ہونے والی تمام انسانی امداد روک دی ہے جس سے غزہ میں قحط کا خطرہ بڑھ رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یرغمالیوں کی رہائی براہ راست حوالے سے کے مطابق
پڑھیں:
امریکی قومی سلامتی کے مشیرکا اسحاق ڈار سے رابطہ، دہشتگردی کیخلاف کوششوں پر اظہار تشکر
اسلام آباد:نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز نے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مشیر نے دہشت گردی کے خلاف حکومت پاکستان کی کوششوں پر صدر ٹرمپ کی طرف سے شکریہ ادا کیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق دار نے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ پاکستان ٹرمپ انتظامیہ کے تحت امریکہ کے ساتھ اپنے وسیع البنیاد تعلقات کو استوار کرنے کا خواہاں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں امریکہ کے ساتھ تعاون کا پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
اسحاق ڈار نے افغانستان چھوڑ جانے والے امریکی فوجی سازو سامان کو واپس لینے کے صدر ٹرمپ کے اعلان کو بھی سراہا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فریقین نے آئی ٹی، توانائی اور معدنیات کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے آنے والے دنوں میں ایک وسیع البنیاد ایجنڈے کے حصے کے طور پر تجارت، سرمایہ کاری، موسمیاتی تبدیلی اور صحت پر بات چیت جاری رکھنے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔