جب پریانکا چوپڑا نے مقابلہ حسن میں نازیبا لباس پہننے سے صاف انکار کیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
سابق مس ورلڈ اور بھارتی اداکارہ کی والدہ مدھو نے ماضی کو یادوں کو تازہ کرتے ہوئے ہیں دلچسپ انکشافات کیے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ کی والدہ مدھو نے کہا کہ ان کی بیٹی نے اپنی وقار اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کے ساتھ اپنا کیریئر بنایا ہے۔ جس پر مجھے فخر ہے۔
پریانکا کی والدہ نے کہا کہ میری بیٹی نے ہر جگہ اپنی حدوں کو برقرار رکھا، پھر چاہے وہ کوئی فوٹو شوٹ ہو یا عالمی سطح کا مقابلہ حسن۔
اداکارہ کی والدہ نے بتایا کہ جب مس ورلڈ کے مقابے کے تیسرے راؤنڈ میں سوئمنگ سوٹ پہننے کو کہا گیا تو پریانکا نے انکار کردیا تھا۔
پریانکا نے کہا تھا وہ اس دو پیس سوٹ میں خود کو کمفرٹیبل محسوس نہیں کر پائیں گی جس پر تنظیم نے اس فیصلے کا احترام کیا تھا۔
مدھو چوپڑا نے مزید بتایا کہ پریانکا کا رول ماڈل سابق مس یونیورس سشمیتا سین تھیں اور انھیں دیکھ کر ہی پریانکا نے مقابلہ حسن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
پریانکا کی والدہ نے بتایا کہ میری بیٹی کو مس انڈیا لارا دتہ نے بھی بہت مدد کی۔ اس نے ہی پریانکا کو چادر اوڑھنا، چلنا، اور خود میک اپ کرنا سیکھایا تھا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پریانکا اور لارا نے 2003 کی فلم انداز کے ساتھ اپنی فلمی کیریئر کا آغاز کیا تھا جس میں اکشے کمار بھی شامل تھے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی والدہ
پڑھیں:
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم موڑ، ملزم شیراز کا اعترافِ جرم سے انکار
ملزم شیراز نے کہا کہ میں ملزم نہیں بلکہ چشم دید گواہ ہوں، میں واحد چشم دید گواہ ہوں، جس کے سامنے ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو وحشیانہ انداز میں قتل کیا، میں وقوعہ کے وقت بے بس تھا، مجھے اس کیس میں پھنسایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق ملزم شیراز نے اعترفِ جرم سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ملزم شیراز نے بیان دیا کہ اعترافی بیان کیلئے مجھ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، مجھے کہا گیا ہے کہ اعتراف کرو گے تو کم سزا ملے گی۔ ملزم کے بیان پر عدالت نے تفتیشی افسر کی ملزم شیراز کی اعترافی بیان کی درخواست مسترد کر دی۔ دوران سماعت ملزم شیراز نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم سے انکار کر دیا۔ عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کا کہنا ہے کہ وہ اس کیس کا گواہ ہے، اس کے سامنے ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کیا۔
ملزم نے بتایا کہ وہ بے بس اور لاچار تھا، اس لیے کچھ نہیں کر سکا، اس نے آج تک جو پولیس کو بتایا وہ گواہ بن کر بتایا تھا۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم کا آج کا بیان ہمارے حق میں گیا ہے، ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس کے سامنے قتل ہوا۔ ملزم شیراز نے کہا کہ میں ملزم نہیں بلکہ چشم دید گواہ ہوں، میں واحد چشم دید گواہ ہوں، جس کے سامنے ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو وحشیانہ انداز میں قتل کیا، میں وقوعہ کے وقت بے بس تھا، مجھے اس کیس میں پھنسایا جا رہا ہے، ارمغان نے لوہے کے راڈ سے مارا، پھر اسے گن پوائنٹ پر بلوچستان لے کر گیا اور وہاں گاڑی سمیت جلا دیا۔