ٹرامپ انتظامیہ حماس کیساتھ براہ راست مذاکرات کر رہی ہے، Axios
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اپنی ایک رپورٹ میں Axios کا کہنا تھا کہ ان مذاکرات میں جنگ کے خاتمے اور جامع معاہدے تک پہنچنے کیلئے بات چیت جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی نیوز ویب Axios نے آگاہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے خبر دی کہ ٹرامپ انتظامیہ اپنے قیدیوں کی آزادی کے لئے فلسطین کے مقاومتی گروہ "حماس" سے براہ راست مذاکرات کر رہی ہے۔ ان ذرائع نے مزید کہا کہ ان مذاکرات میں جنگ کے خاتمے اور جامع معاہدے تک پہنچنے کے لئے بھی بات چیت جاری ہے۔ ان رپورٹس کے مطابق، امریکی قیدیوں کے امور کے نمائندے "آدام بولر" حماس کے ساتھ مذاکراتی عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ان مذاکرات کا آغاز حال ہی میں دوحہ میں ہوا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرامپ ایڈمنسٹریشن نے اسرائیل سے حماس کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے تاہم تل ابیب کو امریکی مذاکرات کے بارے میں دیگر ذرائع سے علم ہوا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ٹرمپ کی آخری وارننگ، یرغمالیوں کی عدم رہائی پر حماس کے خاتمے کا اعلان
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کے لیے حماس کو آخری وارننگ دیدی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک طویل پوسٹ میں کہا کہ میں اسرائیل کو ہر وہ چیز فراہم کر رہا ہوں جو اسے اس کام کو مکمل کرنے کی ضرورت ہے، اگر آپ نے میرے کہنے کے مطابق عمل نہ کیا تو حماس کا کوئی رکن محفوظ نہیں رہے گا۔
یہ بات چند گھنٹے بعد سامنے آئی جب وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ براہ راست بات چیت کر رہا ہے۔
اس سے پہلے تک امریکا نے حماس جیسے دہشت گرد گروپوں کے ساتھ براہ راست رابطے سے گریز کیا تھا۔ ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ اگر یرغمالی جلد از جلد آزاد نہ کیے گئے تو اس کے نتائج سنگین ہوں گے، اور ساتھ ہی حماس کے رہنماؤں کو غزہ چھوڑنے کی دھمکی دی۔
ٹرمپ نے غزہ کے شہریوں کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یرغمالیوں کو نہیں چھوڑیں گے تو آپ کی زندگی کا کوئی مستقبل نہیں۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ٹرمپ نے حماس کو ایسی دھمکیاں دی ہیں، اس سے پہلے دسمبر میں بھی انہوں نے یہی کہا تھا کہ اگر یرغمالی آزاد نہ ہوئے تو ان کے لیے دنیا کا خاتمہ ہوگا۔
ادھر وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیوِٹ نے تصدیق کی کہ امریکا نے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ دو براہ راست ملاقاتیں کی ہیں، جن کی قیادت امریکی خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر نے کی۔ اسرائیل کے حکام نے ان مذاکرات سے آگاہ کیا تھا۔
اس وقت اسرائیل کے مطابق حماس کی حراست میں 59 افراد یرغمال ہیں، جن میں سے 24 زندہ ہیں اور ان میں 5 امریکی شہری بھی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکی حکام اور حماس کے درمیان ملاقاتیں ہوئی ہیں، جہاں سابق امریکی حکام کے مطابق امریکہ کو اپنے شہریوں کی رہائی کے لیے زیادہ فعال ہونے کی ضرورت ہے۔