حکومت نے پنشن کے حوالے سے بڑی تبدیلیاں کردیں، نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
حکومت نے پنشن کے حوالے سے بڑی تبدیلیاں کردیں، نوٹیفکیشن جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وفاقی حکومت کی جانب سے پنشن کیلکولیشن کے اصولوں میں بڑی تبدیلی کردی گئی ہے اور متعدد شرائط بھی عائد کردی گئیں۔وفاقی حکومت نے پنشن کی حد بندیوں پر نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ پنشن کا حساب اب آخری 24 ماہ کی اوسط تنخواہ پر ہوگا اور ملازمین کو ایک سے زیادہ پنشن لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے والوں پر نیا اصول لاگو نہیں ہوگا، نوکری کے آخری سال میں اضافی انکریمنٹ اوسط پنشن میں شامل نہیں ہوگا۔موجودہ پنشنرز کے لیے بھی پنشن میں اضافے کا نیا طریقہ کار طے کردیا گیا ہے، خاندانی پنشن کا حساب اب نیٹ پنشن کی بنیاد پر ہوگا۔ حکومت کی جانب سے پنشن کے حوالے سے جاری نئی وضاحتوں کے مطابق ریٹائرمنٹ کے مہینے میں کام کیے گئے دنوں کو پورا مہینہ شمار کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بھارتی ریاست پنجاب میں حکومت کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری
مطالبات میں کسانوں کے نابارڈ قرضوں کی ادائیگی کیلئے اسکیم، بجلی کے بقایا بلوں کی معافی، سرکاری زمین کے لیز کے مسائل کا حل اور دیگر معاملات شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب میں کسان اپنی مانگوں کو لے کر حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ چنڈی گڑھ میں طے شدہ دھرنے سے قبل پولیس کی کارروائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ویب پورٹل "آج تک" کی رپورٹ کے مطابق بھارتیہ کسان یونین اُگرہاں کے صدر جوگندر سنگھ اُگرہاں کے گھر پولیس پہنچی لیکن وہ موجود نہیں تھے۔ اسی طرح برنالہ ضلع میں بھی کئی کسان لیڈروں کے گھروں پر پولیس کے پہنچنے کی اطلاع ہے۔
اس سے قبل پیر کو کسانوں کے 40 رکنی وفد نے پنجاب کے وزیراعلٰی بھگونت مان کے ساتھ ملاقات کی تھی لیکن دورانِ گفتگو ہوئی تلخی کے بعد وزیراعلٰی ناراض ہو کر میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔ کسان لیڈروں نے اس رویے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ کسان لیڈر جوگندر سنگھ نے کہا کہ ہماری بات چیت بہتر طریقے سے جاری تھی، کچھ مطالبات پر بحث ہوئی، جس کے بعد وزیراعلٰی نے ہماری بے عزتی کی اور کہا کہ آپ لوگ سڑکوں پر بیٹھنے سے گریز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلٰی نے پوچھا کہ آیا کسان 5 تاریخ کو مظاہرہ کریں گے یا نہیں۔
میٹنگ کے دوران وزیراعلٰی بھگونت مان نے ناراضگی میں واک آؤٹ کیا اور کہا کہ میں نے دھرنے کے ڈر سے میٹنگ نہیں بلائی، جا کر کر لو دھرنا۔ وہیں حکومت کا کہنا ہے کہ کسانوں کی 17 میں سے 13 مانگوں کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان میں کسانوں کے نابارڈ قرضوں کی ادائیگی کے لئے اسکیم، بجلی کے بقایا بلوں کی معافی، سرکاری زمین کے لیز کے مسائل کا حل اور دیگر معاملات شامل ہیں۔ کسانوں نے فصلوں کے تحفظ کے لئے رائفل لائسنس جاری کرنے، نینو پیکجنگ کی جبری فراہمی پر پابندی، سیلاب سے متاثرہ فصلوں کا معاوضہ اور دیگر مطالبات کئے ہیں۔