ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کی تیاری مکمل، بھاری جرمانے تجویز
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنےکے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا ہے، اور ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کی تیاریاں مکمل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہونے کے بعد اس شعبے میں غیر رجسٹرڈ افراد کے کے کاروبار کرنے اور ٹیکس چوری کرنے پر مقدمات قائم کرنے کے ساتھ ساتھ سزائیں بھی دی جا سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں کیا شرح سود میں کمی کے بعد اب ریئل اسٹیٹ مارکیٹ بہتر ہو جائے گی؟
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس شعبے میں کاروبار کرنے والا شخص اگر ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی میں رجسٹریشن نہیں کرائے گا تو اسے 50 ہزار روپے سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا، جبکہ 3 سال تک قید کا اختیار بھی مل سکتا ہے۔
رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو غلط معلومات فراہم کرنے والے ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا، اور ایسے شخص کو 2 لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا۔
اگر کوئی شخص غلط پراپرٹی ٹرانسفر کرتا ہے تو ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ ایسے شخص کو 5 سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرے۔ اس کے علاوہ اتھارٹی کو مطلوب دستاویز فراہم نہ کرنے پر 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کررکھا ہے کہ اس شعبے میں ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط کا حصول، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری
یہ بھی یاد رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد اس وقت پاکستان میں ہے اور جائزہ پالیسی مذاکرات جاری ہیں، بات چیت کامیاب ہونے کے بعد پاکستان کو 1.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھاری جرمانے تجویز تیاری مکمل ٹیکس چوری ریئل اسٹیٹ سیکٹر ریگولیٹری اتھارٹی وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھاری جرمانے تجویز تیاری مکمل ٹیکس چوری ریئل اسٹیٹ سیکٹر ریگولیٹری اتھارٹی وی نیوز لاکھ روپے تک جرمانہ ریگولیٹری اتھارٹی ریئل اسٹیٹ ٹیکس چوری
پڑھیں:
5سال میں 5 لاکھ گھر بنانے کا ہدف پورا کرنے کے لئے پرعزم ہیں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ 5 سال میں 5 لاکھ گھر بنانے کا ہدف پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں 3 مرلہ فری پلاٹ اسکیم سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی( پھاٹا) کے ڈی جی نے بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے پھاٹا کو مارچ تک ہدف پورا کرنے کی ہدایت کی۔ فری پلاٹ حاصل کرنے والے افراد کو گھر بنانے کے لئے قرض دینے کا بھی جائزہ لیا گیا۔
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے 19اضلاع میں پھاٹا کی سابقہ 23 ہاؤسنگ اسکیموں کی بہتری اور بحالی کا حکم دیتے ہوئے ان اسکیموں کے لیے فنڈز جاری کرنے کے لیے اقدامات کی ہدایت کی۔ بریفنگ کے مطابق اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت قرضوں کی واپسی شروع ہوچکی ہے۔اپنی چھت، اپنا گھرپروگرام کے تحت لیے گئے قرضوں کی واپسی کا تناسب 100فیصد ہے۔ پنجاب میں اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت 9661 گھر زیر تکمیل ہیں۔
پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا تھا کہ بے گھر عوام کے لئے چھت فراہم کرنے کی بہت فکر ہے۔ اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت لوگوں کا گھر بنتا دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔