وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاق نے ساری توجہ پی ٹی آئی پر دی، دہشت گردی نے دوبارہ سر اٹھا لیا، عمر ایوب نے کہاکہ تمام مسائل کا حل افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں ہے، ہماری حکومت کے وقت دہشت گردی نہ ہونے کے برابر تھی۔پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپورنے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو چکا تھا، رجیم چین میں ساری توجہ دہشت گردی کی بجائے پی ٹی آئی پر مرکوز کی گئی تھی۔

علی امین گنڈاپور نے پنجاب حکومت کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے اشتہارات پر کروڑوں روپے خرچ کئے، پنجاب حکومت کی کارکردگی خیبر پختونخوا کے مقابلے میں ایک فیصد بھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اب پورے ملک میں پھیلنا شروع ہوگئی ہے، تمام ادارے پی ٹی آئی رہنمائوں اور کارکنوں کو دہشت گرد بنانے کے پیچھے لگے ہوئے تھے۔

گنڈا پورنے کہاکہ اسلام آباد میں بیٹھے فیصلہ سازوں کو ملک میں بدترین حالات کا اندازہ نہیں، افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے لیے ٹی او آرز بنا کر وفاق کو بھیجی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے دو بار یاد دہائی کے باوجود مذاکرات کے لیے بنائے گئے ٹی او آرز پر جواب نہیں دیا گیا، اسلام آباد سے مذمتی بیانات کا آنا مسائل کا حل نہیں، جب سارا نظام الیکشن چوری کرنے کی چکر میں پڑے گا اور دہشت گردوں کو چھوڑ دے گا تو یہی تو ہوگا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو طرح طرح لوگ ملتے ہیں اور غلط رپورٹیں پیش کرتے ہیں، میں خود ان سے ملوں گا اور بات کروں گا۔انہوں نے کہا کہ ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا نام اپنی مرضی سے نہیں بلکہ عوام کی خواہش سے رکھا تھا، اسٹیڈیم نیا بنا تھا، اس لئے ان کے نام سے منسوب کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ اسٹیڈیم میں افتتاحی میچ کھیلا جائے گا، بین الاقوامی میچز بھی ہونگے، خیبرپختونخوا کی الگ کرکٹ لیگ بھی جلد شروع کی جائے گی۔علم نہیں بانی کو کس طرح بات کی گئی اس لئے انہوں نے اسٹیڈیم کا نام واپس کرنے کا حکم دیا ہے، جو بانی کا حکم ہوگا اسی پر عمل کیا جائے گا۔وزیر اعلیٰ کے پی نے اسلام آباد میں بیٹھے فیصلہ سازوں کو ملک میں بدترین حالات کا اندازہ نہیں، افغانستان
کے ساتھ مذاکرات کے لیے ٹی او آرز بنا کر وفاق کو بھیجی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے دو بار یاد دہائی کے باوجود مذاکرات کے لیے بنائے گئے ٹی او آرز پر جواب نہیں دیا گیا، اسلام آباد سے مذمتی بیانات کا آنا مسائل کا حل نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کیا کارکردگی رپورٹ جاری کریں گی، ان کی کارکردگی صرف باتیں اور اشتہارات پر مبنی ہے، یہ بدعا ئیے لوگ ہیں، ان کے ہاتھ سے خیر کا کام کرنا نہیں، اسلام آباد کے لوگوں کو کہتا ہوں خیبرپختونخوا میں لگی آگ پورے پاکستان میں پھیلے گی۔

علی امین نے کہا کہ ضلع کرم کا مسئلہ مستقبل بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، قافلوں پر حملے اور امن خراب کرنے والے دہشت گرد ہے۔سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ ہمارا اتحاد اپوزیشن کے ساتھ ہے، اگلے کچھ روز میں ان کے ساتھ ہمارے معاملات طے ہو جائیں گے، عید کے بعد سب مل کر حکومت کے خلاف نکلیں گے۔

پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ جعلی فارم 47 کی حکومت کو ایک سال پورا ہوا، تاریخ میں کئی اتنے ظلم اور بربریت نہیں ہوئی ہوگی، حکمرانوں کو معلوم ہے کہ وہ عوام کے نمائندے نہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اپنی مفاد میں قانون سازی کر رہے ہیں، عوامی فلاح کے لئے کچھ نہیں، اپنے جھوٹ کے لئے اشتہارات لگائے جا رہے ہیں، وفاقی کابینہ میں اضافہ ضمیر فروشوں کے لیے انعام ہے، کچھ لوٹے کچھ بھگوڑے اس میں شامل ہے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی ہو رہی ہے، سندھ والے اپنے پانی کے جائز مطالبے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، ہمارا اتحاد اپوزیشن کے ساتھ ہے، اگلے کچھ روز میں ان کے ساتھ ہمارے معاملات طے ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عید کے بعد سب مل کر حکومت کے خلاف نکلیں گے، خیبر پختونخوا میں بنوں تک دہشت گردوں کا پہنچنا تشویش ناک ہے، علی امین گنڈا پور حالات کنٹرول کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، عید کے بعد احتجاج کی تیاری کر رہے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ کابینہ میں توسیع اپنے مفادات کے لیے ہے عوام کے لیے کچھ نہیں، بیک ڈور رابطے ہوتے رہتے ہیں، بیک ڈور رابطے کبھی ہوں گے اور کبھی نہیں، جن کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے، ان کو اپنی بے وفائیوں پر خوش کرنا ہے۔

شبلی فراز کا کہنا تھا کہ مہنگائی عروج پر ہے، دہشت گردی کی انتہا ہے، حکمران مکمل ناکام ہیں، ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے صرف ایک شخص ہے اور ان کو جیل میں ڈالا گیا ہے، مولانا فضل الرحمان کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے، اگلے چند دنوں میں معاملات طے ہوجائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور کی حکومت پوری طرح متحرک ہے کہ حالات کا نارمل کرنا اور مسائل حل ہو، اس ملک میں اگرآپ چور ہیں تو آپ اچھے آدمی ہے اور اگر شریف ہیں تو کوئی جگہ نہیں۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہماری حکومت کے وقت دہشت گردی نہ ہونے کے برابر تھی، تمام مسائل کا حل افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی بہت تیزی سے واپس آرہی ہے، بلوچستان کے حالات سب کے سامنے ہیں، بلوچ نوجوانوں کی سوچ بلکل تبدیل ہوگئی ہے، وہاں کے لوگ اپنا فیصلہ خودرکرنا چاہتے ہیں۔عمر ایوب نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے باعث ہمارے جوان شہید ہو رہے ہیں، ملک میں دہشت گردی کا واپس آنا ملک میں انٹیلیجنس کی ناکامی ہے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ہمارے جوانوں کی شہادت کے خون کا جواب خفیہ اداروں کو دینا پڑے گا، ہمارے ملک میں کوئی رول آف لاء نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: افغانستان کے ساتھ مذاکرات انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے لیے کا کہنا تھا کہ نے کہا ہے کہ اسلام ا باد مسائل کا حل کر رہے ہیں ٹی او ا رز پی ٹی ا ئی شبلی فراز حکومت کے علی امین کہ وفاق ملک میں

پڑھیں:

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو بڑھانا ہو گا: وزیراعظم

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں سے نجات حاصل کرنے کے لئے قومی آمدن بڑھانا ہوگی، کارکردگی کے حوالے سے مختلف اداروں میں موجود سقم دور کرنا  ہوں گے، معاشرے اور اداروں کی بہتری کے لئے جزا اور سزا کے تصور کو اپنانا ہوگا، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے طویل سفر کا آغاز ہو چکا ہے، سرمایہ کار ہمارے سر کا تاج ہیں، انہیں ہر ممکن سہولیات دیں گے، عدالتوں میں زیر التوا کھربوں روپے کے ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں ۔ جمعہ کو  فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پر فارمنس مینجمنٹ سسٹم کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر نظام کو ڈیجیٹائز کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کے لئے پور ی ٹیم نے مل کر کاوشیں کیں اور ان بے پناہ کوششوں کی بدولت اس سفر کا آغاز ہو چکا ہے۔ یہ ایک لمبا سفر ہے اور راستے میں بڑی رکاوٹیں آئیں گی، جن کو اپنے غیر متزلزل عزم کے ساتھ دور کرنا ہے اور پاکستان کے روشن اور خوشحال مستقبل کے لئے  شبانہ روز کوششیں کرنی ہیں، پاکستان کو قرضوں سے نجات دلانی ہے، ا س کا بوجھ آپ لوگوں کے کندھوں پر ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلہ میں ہمارے ٹیکس محصولات میں 27  فیصد اضافہ قابل ستائش ہے۔ اس کیلئے  چیئرمین ایف بی آر اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے ایف بی آر کے افسران  کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک چبھتا سوال ہے کہ ایک طرف ہمارے کھربوں روپے کے کیسز زیر التوا ہیں اور دوسری طرف ہم دن رات قرض لے رہے ہوتے ہیں یا ان کو رول اوور کرا رہے ہوتے ہیں۔ دوسری طرف انٹرنل ریونیو سروس، کسٹم، سیلزٹیکس، جعلی رسیدوں کی دردناک کہانیاں ہم سن چکے ہیں۔ ہم نے ان کمزوریوں کو دور کرنا ہے اور انہی چیلنجز کا ہماری حکومت کو سامنا ہے۔ ماضی میں جو ہوا ہمیں اس سے سبق حاصل کرکے  تیزی سے ان خامیوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔  چند سال قبل ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم بنایا گیا جس کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے لیکن سوچنے کی بات ہے کہ کیا یہ صرف اس کمپنی کی خطا ہے یا اس  نظام کا موثر استعمال نہیں کیا گیا۔ دعاگو ہیں کہ اللہ آپ کو مزید اچھاکام کرنے کی توفیق دے۔  وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم نے قرض سے نجات حاصل کرنی ہے تو ہمیں اپنے محصولات  بڑھانا ہوں گے۔ اس کے بغیر قرض بڑھتا چلا جائے گا اور آئی ایم ایف سے کبھی چھٹکارا نہیں ملے گا۔  وزیراعظم نے کہا کہ میری استدعا ہے محنت کرکے محصولات میں اضافے سے اس قوم کی تقدیر بدلنے کی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔  بینکوں کے ٹیکس کا معاملہ عدالتوں میں لے کر گئے، قانونی ٹیم کی وجہ سے 23ارب روپے قومی خزانے میں واپس آئے تاہم یہ رقم بہت کم ہے۔ ہمارے کھربوں روپے کے ایسے مقدمات زیرالتوا ہیں۔ سکینر مشینوں کے حصول میں تاخیر مجرمانہ غفلت ہے۔ تبدیلی کی شروعات ہو چکی ہیں، دیگر اداروں میں بھی اس کو متعارف کرانا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ کام نہیں کریں گے انہیں سزا ہو گی۔ ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ ٹیکس ادا کرنے والوں سے اچھا رویہ رکھیں، سرمایہ کار ہمارے سرکا تاج ہیں انہیں عزت اور ہر ممکنہ سہولت دینی ہے، اس سے ہمارے ملک میں سرمایہ آئے گا۔ 
 اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ آئی این پی)  وزیراعظم شہباز شریف نے اختلافات بھلا کر دہشت گردی کیخلاف قومی اتحاد کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے جہاد جاری رہے گا۔ انسانیت دشمنوں کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کرسکیں گے۔ وزیر اعظم نے انسانی سمگلنگ کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے اور انہیں قانونی شکنجے میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔  امن و امان کی صورتحال پر جائزہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمن ہماری معاشی کامیابیوں سے خائف ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے تمام اداروں، صوبوں کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ دہشت گردی اور انتہاپسندی کے مکمل خاتمے کیلئے وفاقی حکومت صوبوں کی استعداد بڑھانے کے لیے بھرپور تعاون کرے گی۔ ہمیں آپس کے تمام اختلافات بھلا کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا سکیورٹی فورسز کے بہادر جوان اور افسر دن رات دہشت گردوں سے نبرد آزما ہیں۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سمگلنگ کے خلاف تمام ادارے اپنی کوششیں مزید تیز کریں اور انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے۔ سمگلرز کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا ملک کے اہم شہروں میں سیف سٹی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ دہشت گردی کے خلاف بیانیے کے حوالے سے وفاق اور صوبے مل کر کام کر رہے ہیں جو خوش آئند ہے۔  دوسری جانب  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے گندم کے کاشتکاروں کے لئے خصوصی پیکج کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ساڑھے 5 لاکھ کاشت کاروں  کے لئے  براہ راست گندم سپورٹ فنڈ کے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری انتہائی خوش آئندا قدام ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کے لئے آبیانہ اور فکس ٹیکس میں بھی چھوٹ کاشتکاروں کے لئے ریلیف ہے۔ کسانوں کو چار ماہ مفت سٹوریج کی سہولت مہیا کرنے کے اقدام سے گندم کو موسمی اثرات اور کسانوں کو مارکیٹ کے دبائو سے محفوظ رکھنے میں آسانی ہوگی۔ گندم اور گندم سے تیار شدہ اشیاء کی برآمد میں وفاقی حکومت، حکومت پنجاب کو بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔ وزیراعظم  نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی کسان کی خوشحالی سے جڑی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کا منشور ہے کہ کسان کو اس کی محنت کا پورا پورا معاوضہ ملے۔ گندم کے کاشتکاروں کے لئے اس پیکج کے اعلان پر وزیر اعلی پنجاب اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور مبارکباد دیتا ہوں۔   

متعلقہ مضامین

  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی، علی امین گنڈاپور
  • تمام شعبوں میں میرٹ پہلی ترجیح رہے گی؛ علی امین گنڈاپور
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی
  • علی امین گنڈاپور مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور
  • علی امین گنڈاپور مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے، گورنر پختونخوا
  • قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو بڑھانا ہو گا: وزیراعظم