پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر پیمرا کی کونسل آف کمپلینٹس کی چیئرپرسن مقرر
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : وفاقی حکومت نے پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے تحت کونسل آف کمپلینٹس، پنجاب کا چیئرپرسن مقرر کر دیا۔
ڈاکٹر لبنیٰ ظہیر، ایک ممتاز میڈیا ماہر، سیاسی تجزیہ کار، اور سینئر ماہر تعلیم ہونے کے ساتھ ساتھ صحافت، میڈیا گورننس، اور ریگولیٹری امور میں وسیع تجربہ رکھتی ہیں۔ان کی تقرری میڈیا کے اصول و ضوابط اور ضابطۂ اخلاق کے تحت نشریات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
مریم نواز کی ہاؤسنگ سکیموں کی بحالی کیلئے فنڈز جاری کرنے کی ہدایت
پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ فلم اور نشریات کے سربراہ کی حیثیت سے ڈاکٹر ظہیر لبنٰی نے میڈیا کی تعلیم اور پالیسی کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔انھوں نے میڈیا کی اخلاقیات، گورننس اور آزادی اظہار میں اپنی مہارت کو کامل بناتے ہوئے مختلف بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی نمائندگی بھی کی۔ جس میں میڈیا ریگولیشن اور پریس کی آزادی پر عالمی مباحثوں میں شرکت بھی شامل ہے۔
پیمرا کی کونسل آف کمپلینٹس پنجاب کی چیئرپرسن جیسے اہم ریگولیٹری عہدے کے لیے ان کی تعیناتی سے عوامی شکایات کو دور کرنے، ذمہ دارانہ صحافت کو یقینی بنانے اور پنجاب میں میڈیا کے متوازن اور منصفانہ منظر نامے کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
روزے کے باعث جسم میں ہونیوالی پانی کی کمی دور کرنے کے طریقے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کی تیاری مکمل، بھاری جرمانے تجویز
ریئل اسٹیٹ سیکٹر میں ٹیکس چوری روکنےکے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا ہے، اور ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کی تیاریاں مکمل ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریگولیٹری اتھارٹی قائم ہونے کے بعد اس شعبے میں غیر رجسٹرڈ افراد کے کے کاروبار کرنے اور ٹیکس چوری کرنے پر مقدمات قائم کرنے کے ساتھ ساتھ سزائیں بھی دی جا سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں کیا شرح سود میں کمی کے بعد اب ریئل اسٹیٹ مارکیٹ بہتر ہو جائے گی؟
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس شعبے میں کاروبار کرنے والا شخص اگر ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی میں رجسٹریشن نہیں کرائے گا تو اسے 50 ہزار روپے سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا، جبکہ 3 سال تک قید کا اختیار بھی مل سکتا ہے۔
رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو غلط معلومات فراہم کرنے والے ایجنٹ کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا، اور ایسے شخص کو 2 لاکھ سے 5 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوسکے گا۔
اگر کوئی شخص غلط پراپرٹی ٹرانسفر کرتا ہے تو ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ ایسے شخص کو 5 سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کرے۔ اس کے علاوہ اتھارٹی کو مطلوب دستاویز فراہم نہ کرنے پر 50 ہزار سے 2 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد ہوسکے گا۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کررکھا ہے کہ اس شعبے میں ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں ایک ارب ڈالر کی دوسری قسط کا حصول، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری
یہ بھی یاد رہے کہ آئی ایم ایف کا وفد اس وقت پاکستان میں ہے اور جائزہ پالیسی مذاکرات جاری ہیں، بات چیت کامیاب ہونے کے بعد پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر کی دوسری قسط جاری کی جائےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھاری جرمانے تجویز تیاری مکمل ٹیکس چوری ریئل اسٹیٹ سیکٹر ریگولیٹری اتھارٹی وی نیوز