خدمت خلق کی عظیم مثال - ہمیونٹی فرسٹ برسبین آسٹریلیا کا کردار
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
برسبین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 5 مارچ 2025ء)آسٹریلیا میں انسانی ہمدردی اور خدمت خلق کا جذبہ ہمیشہ قابل ستائش رہا ہے، اور حالیہ شدید طوفان کے پیش منظر "ہمیونٹی فرسٹ آسٹریلیا" کے نوجوانوں نے اس کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ جب برسبین اور اس کے ملحقہ علاقوں میں طوفان اور سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا تھا، تو نوجوانوں نے ملک کی خوبصورتی کو حقیقت میں بدلتے ہوئے اپنی خدمات کو پیش کیا۔
کمیونٹی کی جانب سے نوجوانوں کا یہ اقدام اس بات کا ثبوت ہے کہ انسانیت کی خدمت میں ہمیشہ سب سے آگے رہنے والا جذبہ موجود ہے۔ ان نوجوانوں نے اپنی محنت، عزم اور لگن کے ساتھ ریت کے بورے بھرنے کا کام شروع کیا، تاکہ شہریوں کی مدد کی جاسکے۔ یہ ریت کے بورے نہ صرف سیلاب سے بچنے کے لئے محفوظ دیوار کی طرح کام کرتے ہیں، بلکہ یہ متاثرہ افراد کو تحفظ فراہم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔(جاری ہے)
یہ نوجوان بیدار مغزی اور قومی خدمت کے جذبے کے تحت کام کر رہے تھے۔ انہوں نے نہ صرف اپنے لئے بلکہ اپنی کمیونٹی کے لوگوں کے لئے اپنی خدمات فراہم کیں۔ جب انہوں نے دیکھا کہ طوفان کے باعث بہت ساری زندگیوں اور املاک کو خطرہ لاحق ہے، تو انہوں نے فوری طور پر اقدام اٹھایا۔ یہ ان کی خودداری اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کی کوشش تھی، جو ان کے دلوں میں انسانی ہمدردی کے شعور کی عکاسی کرتی ہے۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نوجوانوں نے کرتے ہیں کے لئے
پڑھیں:
دولہے کے ساتھ انوکھا فراڈ، دلہن کی جگہ ساس سے شادی کرا دی گئی
بھارت کے شہر میرٹھ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں محمد عظیم نامی نوجوان کی دلہن کے بجائے اُس کی 45 سالہ بیوہ ماں سے شادی کروا دی گئی۔
پولیس کے مطابق، یہ واقعہ 31 مارچ کو میرٹھ کے علاقے برہم پوری میں پیش آیا۔
محمد عظیم، جو کہ برہم پوری کا رہائشی ہے، اس نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی شادی شاملی کی رہائشی منتشہ سے اس کے بھائی ندیم اور بھابھی شائستہ کی معرفت طے ہوئی تھی۔
نکاح کی تقریب کے دوران مولوی نے دلہن کا نام ”طاہرہ“ پکارا، لیکن عظیم نے سمجھا کہ شاید یہ دلہن کا دوسرا نام ہو۔
نکاح کے بعد جب دلہن کا چہرہ بے نقاب ہوا تو عظیم حیران رہ گیا — نکاح منتشہ کی جگہ اس کی ماں طاہرہ سے ہو چکا تھا، جو بیوہ اور عمر میں تقریباً 45 سال کی ہیں۔
عظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ شادی کی تقریب میں 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا۔
جب اس نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو اس کے بھائی ندیم اور بھابھی نے اُسے جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
بعد ازاں عظیم نے جمعرات کے روز پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی۔ تاہم، سی او برہم پوری، سومیہ استھانہ کے مطابق، معاملہ فریقین کے درمیان طے پا گیا ہے اور عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے۔
متاثرہ شخص نے واضح کیا ہے کہ وہ اب قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
Post Views: 3