آئی ایم ایف کا اخراجات میں کمی کیلیے اصلاحاتی اقدامات پر فوری عمل کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
آئی ایم ایف کا اخراجات میں کمی کیلیے اصلاحاتی اقدامات پر فوری عمل کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )آئی ایم ایف نے اخراجات میں کمی کے لیے حکومت سے اصلاحاتی اقدامات پر فوری عمل کا مطالبہ کردیا۔ آئی ایم ایف سے کیبنٹ ڈویژن، وزارت خزانہ اور سیکرٹری کیبنٹ کے رائٹ سائزنگ پر مذاکرات ہوئے، جس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اخراجات میں کمی کے لیے رائٹ سائزنگ اقدامات پر بروقت عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کردیا۔
آئی ایم ایف نے آئندہ سہ ماہی میں ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کے لیے پلان بھی طلب کر لیا۔ وفد نے کہا کہ ریونیو شارٹ فال پر کوئی گنجائش نہیں ۔ آئندہ سہ ماہی میں 3 سو ارب کا شارٹ فال پورا کیا جائے۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کمپلائنس رسک مینجمنٹ اور رسک امپرومنٹ پلان کے تحت اقدامات کرے۔ مذاکرات میں آئی ایم ایف وفد کو بڑے شہروں میں ٹیکس نیٹ سے باہر بڑے ریٹیلرز سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
وفد کو اسلام آباد، کراچی، لاہور میں ہائی رسک کیسز سے ریکوری کے لیے اقدامات پر بریفنگ دی گئی، جس پر آئی ایم ایف نے ہائی رسک کیسز کی تفصیلات پر ریکوری کی ہدایت کی اور کہا کہ تینوں شہروں میں ہائی رسک کیسز سے ریکوری سے ریونیو شارٹ فال پورا کیا جائے۔
آئی ایم ایف کے وزارتِ توانائی اور پیٹرولیم کے ساتھ مذاکرات میں پاور اور پیٹرولیم سیکٹر کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ علاوہ ازیں اسلامک بینکنگ کے اقدامات اور طریقہ کار پر آئی ایم ایف وفد کے ساتھ بات چیت ہوئی۔ اسٹیٹ بینک کے ساتھ ری فنانس اسکیم ٹرانزیشن اینڈ ڈویلپمنٹ فنانس پر بھی غور کیا گیا۔ آئی ایم ایف نے بینکنگ کے لیے آپریشنلائزیشن آف بینک ریزولیشن فریم ورک پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اخراجات میں کمی آئی ایم ایف نے اقدامات پر کا مطالبہ شارٹ فال کے لیے
پڑھیں:
کراچی بندرگاہوں پر ہیوی ٹریفک کی ہڑتال، امپورٹ،ایکسپورٹ مفلوج
کراچی کی بندرگاہوں پر ہیوی ٹریفک کی ہڑتال کے باعث مال برداری کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، جس سے نہ صرف درآمدی و برآمدی عمل متاثر ہوا ہے بلکہ ملکی معیشت کو بھی شدید دھچکا لگا ہے۔ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے سندھ حکومت کے مرمتی احکامات اور گاڑیوں میں کیمرے نصب کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاجاً کام بند کر دیا گیا ہے۔
صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI) نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی کے مطابق ہڑتال کے باعث فیکٹریوں میں برآمدی سامان پھنس کر رہ گیا ہے جبکہ درآمدی کنسائمنٹس بندرگاہوں پر رکے ہوئے ہیں۔ ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث نقل و حمل کا نظام معطل ہو چکا ہے۔
کراچی چیمبر کے مطابق ہڑتال سے نہ صرف برآمدات بلکہ زرعی شعبہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔ خاص طور پر پھلوں اور سبزیوں کی برآمدات خطرے میں پڑ گئی ہیں اور پیاز کے کاشتکاروں کو بھی نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔ جاوید بلوانی کا کہنا ہے کہ اگر ہڑتال کا فوری حل نہ نکالا گیا تو تجارتی نقصان ناقابلِ تلافی ہو جائے گا۔
چیمبر نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری مذاکرات کر کے مسئلے کا پائیدار حل نکالا جائے۔ ساتھ ہی بندرگاہوں پر پھنسے کنسائمنٹس کی ہنگامی بنیادوں پر کلیئرنس کی اپیل بھی کی گئی ہے۔
صدر کراچی چیمبر نے وزیراعظم سے فوری اور فیصلہ کن کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں تاخیر ملکی معیشت کے لیے مزید نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
Post Views: 1