یہ ہی وقت ہے آپ ہمارا ساتھ دیں‘، عمران خان کا مولانا فضل الرحمان کو پیغام’
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے عمران خان کا سربراہ جے یو آئی (ف) کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو کہیں کہ یہ وقت ہے آپ ہمارا ساتھ دیں.
اسلام آباد میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں عمر ایوب، شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مارچ 2022 میں آٹا 20 روپے اور آج 100 روپے ہے، گھی 350 سے 500 روپے کلو ہے، 70 سے 80 فیصد منہگائی ہوئی ہے کیا لوگوں کی آمدنی بھی بڑی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس معشیت کی وجہ سے معاشرہ بگڑ رہا ہے، ہمارے ہاں نوکریاں بلکل ختم ہو گئی ہیں، چین دو بڑی ٹرین لائن بنا رہا ہے جو ایران جائے گا اور افغانستان سے گزری گئی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تنخواہ دار طبقہ پر بہیت زیادہ ٹیکس عائد کیے گئے ہیں، یہ غریب سے ٹیکس لیتے ہیں اور امیروں کو کئی نہیں پوچھتا، قانون ہماری زندگی ہونا چاہیے۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ہمارے بچوں کا اب پاکستان سے اعتماد اٹھ گیا ہے وہ اپنے مستقبل کے لیے باہر ملک جاتے ہیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے یہی کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کو کہیں کہ یہ وقت ہے آپ ہمارے ساتھ دیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا ، عمران خان
راولپنڈی(نیوز ڈیسک)سابق وزیر اعظم عمران خان کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے پیغام میں کہنا ہے کہ ’میں نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کا اختیار نہیں دیا ہے۔ میں نے ماضی میں کبھی کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اب میں اس پر بات کروں گا۔‘
ایکس پر بانی پی ٹی آئی کے نام سے منسوب اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں عمران خان کی جانب سے کہا گیا کہ ’اگر مجھے کوئی معاہدہ کرنے میں دلچسپی ہوتی تو میں دو سال پہلے کی جانے والی پیش کش کو قبول کر لیتا، ایک ایسی پیشکش جس میں دو سال کی خاموشی کے بدلے قانونی کارروائی سے مکمل استثنیٰ کی تجویز دی گئی تھی۔
انہوں نے لکھا کہ ’ میں نے اس وقت اسے مسترد کر دیا تھا، اوراب میں اس طرح کے کسی بھی تصور کو مسترد کرتا ہوں۔’
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’علی امین گنڈاپور اوراعظم سواتی نے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہو لیکن میرے خیال میں اس طرح کے مذاکرات بے معنی ہیں۔ مخالف فریق کو مسائل کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
انہوں نے ایک پر جاری بیان میں کہا کہ علی امین اور اعظم سواتی اپنی مرضی سے بات چیت کرنا چاہتے تھے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے ہمیں بات چیت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔’
بانی پی ٹی آئی کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے، لیکن میں یہ واضح کر دوں کہ کوئی بھی بات چیت آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عوام کے مفادات پر مبنی ہونی چاہیے، نہ کہ میرے یا میری بیوی کے لیے۔‘
ایکس پر جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پاکستان تحریک انصاف واحد حقیقی قومی سیاسی قوت ہے جو بیرونی حمایت کے بغیر کسی بھی وقت ملک گیر تحریک کو متحرک کر سکتی ہے۔ ایک سیاسی جماعت صرف اس وقت کمزور ہوتی ہے جب وہ عوامی حمایت کھو دیتی ہے اور اس وقت پوری قوم پی ٹی آئی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔‘
مزیدپڑھیں:کیا رونالڈو نے اپنی گرل فرینڈ جارجینا کیساتھ شادی کرلی؟