ٹرمپ کی تقریر کے دوران احتجاج پر اپوزیشن رکن کو سیکیورٹی گارڈز نے اسمبلی سے باہر نکال دیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ رکن ایوان نمائندگان ایل گرین کو اسپیکر کے حکم پر سیکیورٹی گارڈز نے ایوان سے باہر نکال دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کانگریس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا طویل ترین خطاب کا آغاز کیا تو اپوزیشن رکن ایل گرین اٹھ کھڑے ہوئے اور چلّا کر کہا کہ صدر کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے۔
ایل گرین نے صدر ٹرمپ کیخلاف شدید احتجاج کیا اور ان کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔ امریکی صدر اپنی تقریر جاری نہ رکھ سکے۔
جس پر ایوان کے اسپیکر نے ہال میں نظم و ضبط کی بحالی کے لیے سرجنٹ ایٹ آرمز کو طلب کیا۔
یہ خبر پڑھیں : میری قیادت میں امریکا ناقابل تسخیر ہے، ٹرمپ کا کانگریس سے پہلا صدارتی خطاب
اسپیکر مائیک جانسن نے سرجنٹ ایٹ آرمز کو حکم دیا کہ ایوان کا نظم وضبط خراب کرنے والے رکن اسمبلی کو ایوان سے باہر نکال دیا جائے۔
حکم پر عمل درآمد کرتے ہوئے سیکیورٹی گارڈز نے ڈیموکریٹ کے رکن ایوان نمائندگان 78 سالہ ایل گرین کو ایوان سے باہر نکال دیا۔
ایوان سے باہر نکلنے کے بعد ایل گرین نے صحافیوں کو بتایا کہ " یہ ضروری تھا کہ لوگوں کو بتایا جائے کہ ہم میں سے کچھ لوگ اس صدر کے خلاف کھڑے ہوں گے۔"
ایل گرین نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پاس صحت کے ایک اہم پروگرام کو ختم کرنے کا مینڈیٹ نہیں ہے۔ اس پروگرام سے 80 ملین افراد مستفید ہو رہے ہیں۔
ایوان میں صدر ٹرمپ کے خطاب کے دوران کچھ ڈیموکریٹس ارکان نے طبی سہولیات کے پروگرام کے تحفظ اور ریٹائرڈ فوجیوں کو حاصل سہولیات کی حمایت کے لیے پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے۔
اسی طرح ڈیموکریٹس کی خاتون ارکان نے طبی سہولیات کے اس پروگرام سے یکجہتی کے طور پر گلابی رنگ کے لباس پہن رکھے تھے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایوان سے باہر سے باہر نکال ایل گرین
پڑھیں:
خیبرپختونخواہ کے وزیر تعلیم نے عمران خان کے شفاف ٹرائل تک اسمبلی کا اجلاس جیل کے باہر بلانے کی تجویزدیدی
خیبرپختونخواہ کے صوبائی وزیر تعلیم مینا خان آفریدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے شفاف ٹرائل تک اسمبلی کا اجلاس اڈیالہ جیل کے باہر بلانے کی تجویزدیدی، خیبرپختونخواہ کی صوبائی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اوراسکی قیادت اوربالخصوص بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کیساتھ گزشتہ دو سالوں سے فسطائیت جاری ہے۔ دو ہفتوں سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کیساتھ ملاقات کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مینا خان آفریدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت ملنے تک بھی اسمبلی کا اجلاس جاری رکھنے پر زوربھی دیا۔ انہوں نے کہاکہ ان کا خیال ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ان باتوں سے گھبرا کرمفاہمت کرینگے لیکن ہمارا لیڈرکبھی بھی مفاہمت نہیں کرے گا ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میری تجویز ہے کہ اب آخری آپشن کے طور پر ہمیں اسمبلی کا اجلاس اڈیالا جیل کے باہر بیٹھا کرسیشن کا انعقاد کرناچاہئے۔ مینا خان آفریدی کا اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ایسے ہتھکنڈے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے حوصلے پست نہیں کرینگے کیونکہ وہ قوم کی امید ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو بے گناہ جرم میں قید رکھاگیاہے ان پر تمام مقدمات بے بنیاد بنائے گئے ہیں۔ اسمبلی سیشن اس وقت تک جاری رکھا جائے جب تک فری ٹرائل اور ملاقاتوں کا سلسلہ دوبارہ شروع نہیں ہوجاتا۔ عدالت نے حکم بھی دیاہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کیساتھ ذاتی معالج مل سکتاہے لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات کی بھی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں اور بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ جوظلم ہماری پارٹی و قائد کے ساتھ ہورہا ہے اس کیخلاف ہم نے ہر دروازہ کٹھکٹھایا۔ احتجاج کا بنیادی حق استعمال کیا تو ہم پر لاٹھی چارج ہوا شیل برسائے گئے جبکہ گولیاں چلائی گئیں۔