ملالہ یوسف زئی آبائی علاقے پہنچ گئیں، رشتہ داروں اور طالبات سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والی نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی ایک لمبے عرصے بعد بیرون ملک سے اپنے آبائی علاقے پہنچ گئی ہیں۔
خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسف زئی نے آبائی علاقے میں اپنے رشتہ داروں اور سرکاری اسکول میں طالبات سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان کیوں آئیں؟
پولیس کے مطابق ملالہ یوسف زئی ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد سے شانگلہ کے علاقے برکنہ پہنچیں، جس کے لیے پہلے سے انتظامات کیے گئے تھے۔ اس موقع پر پورے علاقے میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، ملالہ یوسف زئی کے ہمراہ ان کے والد ضیا الدین بھی تھے۔
پولیس ذرائع نے بتایا ملالہ یوسف زئی اپنے علاقے میں پہچنے کے بعد پہلے شانگلہ میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں گئیں اور ان سے ملاقات کی۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ملالہ یوسف زئی بنیادی طور پر شانگلہ کے علاقے برکنہ تعلق رکھتی ہیں، اور ان کے والد سوات میں آباد تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ملالہ رشتہ داروں سے ایک لمبے عرصے کے بعد ملیں، اس موقع پر پرانی یادیں تازہ ہوگئیں۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ملالہ یوسف زئی گرلز ہائی اسکول بھی گئیں اور تقریب میں شرکت کی۔ ملالہ اسکول میں طالبات سے ملیں، اور تقریب سے خطاب بھی کیا۔
واضح رہے کہ ملالہ یوسف زئی 2012 میں دہشتگردوں کے ایک حملے میں زخمی ہوگئی تھیں، جس کے بعد وہ بیرون ملک ملک چلی گئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ
ملالہ یوسف زئی خواتین کی تعلیم کے حوالے سے کام کررہی ہیں، اور انہیں امن کا نوبیل انعام بھی مل چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آبائی علاقے پہنچ گئیں خیبرپختونخوا ملاقات ملالہ یوسف زئی نوبیل انعام یافتہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آبائی علاقے پہنچ گئیں خیبرپختونخوا ملاقات ملالہ یوسف زئی نوبیل انعام یافتہ وی نیوز ملالہ یوسف زئی آبائی علاقے انعام یافتہ رشتہ داروں کہ ملالہ
پڑھیں:
’بی جے پی نے مجھے مارنے پر انعام رکھا ہے‘،گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکی نائب صدر کو خط
سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے انہیں مارنے کے لیے انعام رکھا ہے، امریکا معاملہ بھارت کے ساتھ اٹھائے۔
یہ بھی پڑھیں: سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکا سے بھارت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
گرپتونت سنگھ پنوں کی جانب سے امریکی نائب صدر کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ بی جے پی کے ایک سینیئر کارکن نے میرے قتل پر2 لاکھ 50 ہزار ڈالر انعام رکھا ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پربھی براہ راست حملہ اور امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کا مجرمانہ عمل ہے۔
انہوں نے خط میں لکھا کہ نائب صدر وانس اس عمل کو ریاست کی زیر سرپرستی پر تشدد بین الاقوامی جبر کے طور پر لیں، آپ سے دورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں، آپ بھارتی حکومت کو ممکنہ اثرات سے خبردار کریں اور امریکی قانون کے تحت بھارت کو قانونی کارروائی، اقتصادی پابندیوں سے خبردار کریں۔
یہ بھی پڑھیں: سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے بھارتی حکومت کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ کردیا
انہوں نے امریکی نائب صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اداروں کو غیرملکی دہشتگرد کے طور پر نامزد کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ اقتصادی یا سفارتی تحفظات سے قطع نظر امریکا میں خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادی اور تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اقدام قتل امریکا بھارت بے جے پی سکھ فار جسٹس گرپتونت سنگھ پنوں