صدرمملکت کا بنوں کینٹ پر حملے کے دوران جامِ شہادت نوش کرنے والے پاک فوج کے جوانوں کو خراج عقیدت
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 مارچ2025ء)صدر مملکت آصف علی زرداری نے بنوں کینٹ میں دہشتگردوں کا بہادری سے مقابلے کرتے ہوئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے 5 جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فوج کے بہادر جوانوں نے جوانمردی سے خوارجی دہشتگردوں کا مقابلہ کیا۔
(جاری ہے)
بدھ جاری بیان میںصدر مملکت نے کہا کہ مزاحمت کے دوران 4 خودکش حملہ آوروں سمیت 16 دہشتگردوں کا خاتمہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے واقعے میں 5 جوانوں سمیت معصوم شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔ صدر مملکت نے شہدا کیلئے بلندی درجات اور اہلِ خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے دہشتگردی کے واقعے کے زخمیوں کیلئے جلد صحتیابی کی بھی دعا کی۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
وزیر مملکت کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ، حکومت حرکت میں آگئی
وزیر مملکت برائے مذہبی امور کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹھہ میں احتجاجی مظاہرین نے پتھراؤ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کھیل ٹھٹھہ میں متنازع نہروں کے خلاف قوم پرست جماعتوں کے کارکنان کا احتجاج جاری تھا کہ اس دوران وزیر مملکت کا قافلہ وہاں سے گزرنے کیلیے پہنچا۔
مشتعل مظاہرین گاڑی کو دیکھ کر مشتعل ہوئے اور انہوں نے گاڑی پر انڈے ٹماٹر برسائے جبکہ شدید نعرے بازی بھی کی تاہم قافلہ وہاں سے گزر گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے وزیر مملکت مذہبی امور کھیل داس کوہستانی کی ٹھٹھہ میں گاڑی پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے اسے حملہ قرار دیا اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے رابطہ کر کے تفصیلات طلب کیں۔
اس کے علاوہ وفاقی سیکرٹری داخلہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کی گئیں۔ وزیراطلاعات نے کہا کہ عوامی نمائندوں پر حملے ناقابل برداشت ہیں، سندھ حکومت واقعہ کی مکمل اور شفاف تحقیقات کرے اور حملے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے وزیرمملکت کھیل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کسی کو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ قانون اپنے ہاتھ میں لے۔
وزیراعلیٰ نے ڈی آئی جی حیدرآباد کو ہدایت کی کہ حملے میں ملوث شرپسند عناصر کو فوری گرفتار کرکے رپورٹ دی جائے۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی حیدرآباد سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلیں۔