ملک میں غربت بڑھ گئی،حکومت کا معیشت میں استحکام کا دعوی جھوٹا ہے: عمرایوب WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور رہنما تحریک انصاف عمرایوب نے کہا ہے کہ حکومت کا معیشت میں استحکام کا دعوی جھوٹا ہے۔سلمان اکرم راجہ ، شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئیعمرایوب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں استحکام آیا ہے، کہتے ہیں معشیت میں استحکام آیا ہے وہ کہاں ہے ہمیں نظر نہیں آتا؟

انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت بد حالی کا شکار ہو چکا ہے، گندم کی کاشت اور پیداوار میں بحران کا سامنا ہے، معیشت کا پہیہ مکمل جام ہے،انڈسٹریاں بالکل بند ہیں، زراعت اس وقت مشکل ترین وقت سے گزر رہی ہے۔اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اس وقت آئی ٹی اورٹیلی کام سیکٹر بہت پیچھے رہ گیا ہے، سروس نہیں مل رہی اور معیشت سکڑ چکی اور بد ترین حالات سے گزر رہی ہے، روپے کی قیمت میں کمی آنے سے 120 ارب روپے کا قرض اضافی چڑھا، دوہزار نو سو تیس ارب روپے کے قرضے ری شیڈول کیے گئے۔

عمرایوب کا مزید کہنا تھا کہ جب یہ قرض ادا کرنا ہوگا اس کی قیمت پاکستانیوں کو ادا کرنا ہو گا، چودہ سو ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ میں سے صرف 92 ارب خرچ ہوا، تین ماہ باقی ہیں ابھی تک صرف 8 فیصد ترقیاتی بجٹ خرچ ہوا۔سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں معیشت کا برا حال ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر200کیقریب مقدمات بنائیگئے، 26نومبر کو جو کچھ ہوا سب کیسامنے ہے، تمام اپوزیشن جماعتوں کواکٹھا کر رہے ہیں، ہم چاہتیہیں عمران خان کو کسی ڈیل نہیں آئین وقانون کیذریعیباہرنکالیں، ہمارا ہرلمحہ بانی کی رہائی کی کوششیں ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور(ن)لیگ نیپاکستان کی معیشت کوگروی رکھا، جن اداروں میں نقصانات کم ہیں ان کوبیچ رہیہیں، جہاں ان کیمفادات کو نقصان ہو وہ اس پر قانون سازی کر لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاورسیکٹر کو ہی لے لیں، انہوں نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، دوسری جانب سینیٹ میں خیبرپختونخوا ہی کی نمائندگی ہی نہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میں استحکام ملک میں

پڑھیں:

روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز روس پر ایسٹر کے احترام میں جنگ بندی کا جھوٹا دعویٰ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے یوکرین میں عارضی جنگ بندی کے اعلان کے بعد ماسکو نے کییف پر حملے جاری رکھے۔

یوکرینی صدر نے ایکس پر ایک پیغام جاری کیا کہ ایسٹر کے موقع پر روس کی جانب سے جنگ بندی کا عمومی تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم ماسکو نے اس دوران یوکرین کے کئی علاقوں میں پیش قدمی کی ہے اور یوکرینی املاک اور بنیادی انفراسٹکچر کو نقصان پہنچانے سے گریز نہیں کیا۔

روسی صدر کی جانب سے گزشتہ روز ایسٹر کے تہوار کے موقع پر ایک روزہ عار‌ضی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ ماسکو کی جانب سے یوکرین پر درجنوں ڈرون حملے کرنے کے ساتھ ساتھ گولہ باری اور سرحدی علاقوں میں متعدد حملے کیے گئے۔

(جاری ہے)

زیلنسکی نے اس بات پر زور دیا کہ روس کو جنگ بندی کی تمام شرائط پر پوری طرح عمل کرنا چاہیے اور اتوار کی نصف شب سے شروع ہونے والی جنگ بندی کو 30 دن تک بڑھانے کے لیے یوکرین کی پیشکش پر غور کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تجویز "میز پر موجود ہے" اور یہ کہ "ہم زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر عمل کریں گے۔" دوسری جانب مقبوضہ یوکرینی علاقے خیرسون میں تعینات روسی فوجیوں کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جانب سے مسلسل حملے جاری ہیں۔

اس علاقے میں ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ گورنر ولادیمیر سالڈو نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر لکھا، "یوکرین کے فوجیوں نے ایسٹر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خیرسون کے علاقے میں پرامن شہروں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

"

روسی صدر نے جنگ بندی کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ماسکو کے کیتھیڈرل آف کرائسٹ دی سیویئر میں ایسٹر سروس میں شرکت کی جس کی سربراہی روسی آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ، پوٹن اور یوکرین میں جنگ کے حامی پیٹریاارک کیرل نے کی۔

پوٹن کی جانب سے کہا گیا کہ جنگ بندی کا یہ فیصلہ انسانی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ کریملن کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ جنگ بندی کا دورانیہ ہفتے کی شام سے اتوار کی رات تک ہوگا۔

تاہم روس کی جانب سے اس کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں کہ جنگ بندی کی نگرانی کیسے کی جائے گی یا یہ کہ فضائی اور زمینی حملوں کے حوالے سے کیا حکمت عملی ہوگی جو چوبیس گھنٹے جاری رہتے ہیں۔

اس سے قبل رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ یوکرین اور روس کے مابین جنگ بندی مزاکرات کا وقت "آن پہنچا ہے۔" اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی فریق ان کی جانب سے جنگ بندی کے حوالے سے دباؤ کا شکار نہیں ہے۔

ادارت: عرفان آفتاب

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، طلال چودھری
  • پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری
  • حکمران عیاشیوں میں لگے ہوئے ہیں، حکومت کے پاس مینڈیٹ ہی نہیں، عمر ایوب
  • ہمیں معیشت کی بہتری کا جھوٹا بیانیہ دیا گیا، سلمان اکرم راجہ
  • روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
  • بانی پی ٹی آئی 45دن میں رہا ہوسکتے ہیں،شیرافضل مروت کا بڑا دعویٰ
  • سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں. اسد عمر
  • 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیرِ اعظم شہباز شریف پر جرح
  • 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیراعظم شہباز شریف پر جرح
  • بحران سے معاشی استحکام تک کا سفر