WE News:
2025-03-06@00:43:00 GMT

بلال بن ثاقب وزیر خزانہ کے چیف کرپٹو ایڈوائزر مقرر

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

بلال بن ثاقب وزیر خزانہ کے چیف کرپٹو ایڈوائزر مقرر

حکومت نے بلال بن ثاقب کو پاکستان کرپٹو کونسل کے لیے وزیر خزانہ کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا ہے۔

یہ حکومتی اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان تکنیکی ترقی کو اپنانے کے لیے کوشاں ہے اور حکومت ایسے ٹھوس پالیسی اقدامات کو یقینی بنارہی ہے، جو قومی معیشت، ڈیجیٹل تبدیلی، اور سب کے لیے ایک محفوظ، شفاف مالیاتی نظام کی حمایت کرتے ہیں۔

 

بدھ کو فائنانس ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ ایک اعلامیہ کے مطابق بلال بن ثاقب، جنہیں فوربس نے بھی تسلیم کیا ہے، ایک ویب3 سرمایہ کار، اسٹریٹجک ایڈوائزر، اور بلاک چین اسپیس میں سوچنے والے رہنما ہیں۔

بلال بن ثاقب 1632 ویں پوائنٹس آف لائٹ ایوارڈ کے وصول کنندہ بھی ہیں، جسے برطانوی وزیراعظم نے ملک میں تبدیلی لانے والوں کو تسلیم کرنے پر دیا تھا، وہ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس میں شراکت کے لیے 2023 میں ممبر آف دی برٹش ایمپائر کا اعزاز بھی اپنے نام کرچکے ہیں۔

 

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے بلال بن ثاقب کی تقرری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی وسیع مہارت اور اختراعی وژن تیزی سے ابھرتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت میں پاکستان کی پوزیشن کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

’بلال بن ثاقب کی تقرری ایک محفوظ اور شفاف مالیاتی نظام کو یقینی بناتے ہوئے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے کے ہمارے عزم کی نشاندہی کرتی ہے ہمیں یقین ہے کہ ان کی قیادت ایک مضبوط اور موثر ریگولیٹری فریم ورک کی ترقی میں رہنمائی کرے گی۔‘

 

عالمی معیار کے مطابق ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے ایک مضبوط ریگولیٹری فریم ورک کی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے وزیر خزانہ کے چیف ایڈوائزر کے طور پر بلال بن ثاقب اپنا علم اور تجربہ پاکستان کے مالیاتی ایکو سسٹم میں کرپٹو کرنسی اور بلاک چین ٹیکنالوجیز کو ضم کرنے کی کوششوں کو فراہم گے۔

’اس کے علاوہ، وہ وزارت خزانہ کو مصنوعی ذہانت کے استعمال کے ذریعے حکومتی کارکردگی کو بڑھانے، فیصلہ سازی کے عمل کو بہتر بنانے اور پبلک سیکٹر کے کاموں میں جدت متعارف کرانے کے لیے مشورے دیں گے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلال ثاقب پاکستان کرپٹو کونسل کرپٹو ایڈوائزر کرپٹو کرنسی وزیر خزانہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلال ثاقب پاکستان کرپٹو کونسل کرپٹو ایڈوائزر کرپٹو کرنسی بلال بن ثاقب کے لیے

پڑھیں:

کیا کرپٹو کرنسی کی وجہ سے زرمبادلہ میں کمی ہوسکتی ہے؟

حکومت پاکستان ملک میں کرپٹو کونسل قائم کرنے کے حوالے سے سوچ رہی ہے تاکہ کرپٹو کرنسیوں کے کاروبار کو ریگولیٹ کیا جا سکے، کیونکہ اس وقت بھی پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد غیرقانونی طور پر کرپٹو میں انویسٹ کررہی ہے۔

واضح رہے کہ کچھ ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان کو بھی دیگر چند ممالک کی طرح کرپٹو کرنسیوں کو اپنانا چاہیے، کیونکہ اگر کرپٹو کرنسی کو نہ اپنایا گیا تو پاکستان اس میدان میں بھی دنیا سے بہت پیچھے رہ جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں وزیر خزانہ کی ایف اے ٹی ایف گائیڈ لائنز کے مطابق ڈیجیٹل اثاثوں کے ضابطہ کار کو یقینی بنانے کی ہدایت

یاد رہے کہ پاکستانیوں کی کرپٹو کرنسیوں میں دلچسپی بڑھتی جارہی ہے، اور اس کا اندازہ دسمبر 2021 میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی رپورٹ سے لگایا جا سکتا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے 2021 میں تقریباً 20 بلین ڈالر کی کرپٹو کرنسی کی قدر ریکارڈ کی جو کہ ملک کے موجودہ وفاقی ذخائر سے زیادہ ہے۔

پاکستان 21-2020 کے دوران کرپٹو کرنسی اپنانے کے انڈیکس میں ہندوستان اور ویتنام کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔ دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیوں کا رجحان تیزی سے زور پکڑ رہا ہے اور حالیہ برسوں میں کرپٹو کرنسیوں کے حوالے سے عوام میں مزید آگاہی پیدا ہوئی ہے۔ جس سے اس بات کا اندازہ بخوبی لگایا جا سکتا یے کہ اب پاکستانیوں نے کرپٹو کرنسیوں میں کتنا انویسٹ کیا ہوگا۔

اس بات میں کوئی دورائے نظر نہیں آتی کہ آنے والا دور ڈیجیٹل کرنسی کا ہی ہے اور خاص طور پر کرپٹو کرنسیوں نے پوری دنیا میں دھوم مچا رکھی ہے۔ لیکن اہم سوال یہ ہے کہ کیا کرپٹو کرنسی کی وجہ سے واقعی زرمبادلہ میں کمی ہو سکتی ہے؟

’میرے خیال میں زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا‘

اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کرنسی ایکسچینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ کرپٹو کرنسیوں کی ریگولیشن سے ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوگی، بلکہ میرے خیال میں تو زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ابھی تک پاکستان سے باہر ہی بٹ کوائن خریدے جاتے ہیں، اور وہ پاکستان سے باہر ہی رہتے ہیں، جبکہ اس کے علاوہ بھی ایکسچینج کمپنیاں موجود ہیں، جو عام عوام کو سالانہ 4 بلین ڈالر کی سہولت مہیا کررہی ہیں اور انٹر بینک کو 6 بلین ڈالر دے رہی ہیں، جس کی وجہ سے ملکی خزانے پر اس کا بوجھ نہیں بڑھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب لوگ کرپٹو میں پاکستان سے لین دین کریں گے تو اس سے پاکستانی کی معیشت کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا لہٰذا پاکستان کو جتنا جلدی ہو سکے کرپٹو کرنسیوں کو قبول کر لینا چاہیے اور دنیا کے ساتھ چلنا چاہیے۔

’ایک اندازے کے مطابق 2 کروڑ پاکستانی کرپٹو کرنسیوں میں نہ صرف دلچسپی رکھتے ہیں بلکہ انوسٹمنٹ بھی کررکھی ہے، قریباً پاکستانیوں کی 20 ارب ڈالرز کی انویسٹمنٹ ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ لیکن حکومت کو اس کے مثبت اور منفی پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی ریگولیشن کی جانب جانا چاہیے، کیونکہ یہ خطرناک کاروبار بھی ہے، کب کیا ہو جائے، اس کے حوالے سے کچھ اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے، اور دوسرا اس میں فراڈ جیسے پہلو بھی بہت عام ہوتے ہیں، بلکہ حکومت کو چاہیے کہ کونسل بنانے کے بجائے اسے مکمل طور پر اسٹیٹ بینک کے انڈر کردے۔

انہوں نے کہاکہ اسٹیٹ بینک کے پاس قابلیت بھی ہے، حکومتی سطح پر سکیورٹی کونسل بنانے سے اس میں سیاست سے منسلک بھی بہت لوگ آجائیں گے، جس کی وجہ سے اس میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہوں گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کرپٹو کو ریگولرائزڈ کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ لوگ ملک میں اسے غیرقانونی طور پر اب بھی خرید رہے ہیں، جس کے باعث اسلحے کی خریداری، انسانی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ جیسے جرائم جنم لے رہے ہیں۔ اس لیے جب اسے قانونی قرار دے دیا گیا تو ان تمام غیرقانونی سرگرمیوں میں بھی کمی آئے گی، کیونکہ جب چیک اینڈ بیلنس ہوگا تو اس کے حوالے سے قوانین بھی ہوں گے، تو یہ تمام جرائم بھی کم ہوں گے۔

’اگر قوانین کا مؤثر نفاذ نہیں ہوتا تو زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا خطرہ موجود رہے گا‘

کرپٹو ایکسپرٹ ہارون بیگ کا کہنا تھا کہ یہ بات درست ہے کہ کرپٹو کرنسیاں ڈالرز میں خریدی جا سکتی ہیں اور جیسا کہ حکومت کرپٹو کونسل بنا رہی ہے، اگر کرپٹو کر ریگولرائز کردیا جاتا ہے تو لوگ بینکوں کے ذریعے اگر کرپٹو خریدتے ہیں تو بینک کو کرپٹو ایکسچینجز کو ڈالر میں ادائیگیاں کرنا پڑیں گی، اس لیے اگر قوانین کا مؤثر نفاذ نہیں ہوتا تو زرمبادلہ کے انخلا کا خطرہ یقینی طور پر پیدا ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک میں ایسے خطرات کم ہوتے ہیں، چونکہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے تو پاکستان جیسے ممالک میں زرمبادلہ کے انخلا کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر اگر حکومت اس شعبے پر ہر پہلو سے چیک اینڈ بیلنس رکھنے میں ناکام ہوگئی۔

’حکومت اگر کرپٹو سیکٹر کو باقاعدہ طور پر قبول کرلے تو کرپٹو ایکسچینجز جب اپنے دفاتر پاکستان میں کھولیں گے تو اس صورت میں وہ حکومت کو مالی معلومات فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، اس طرح نہ صرف ٹیکسیشن اور چیک اینڈ بیلنس کا نظام بہتر ہوگا بلکہ یہ سرمایہ کاری کو بھی فروغ دے سکتا ہے، لیکن اس کا انحصار مکمل طور پر اس بات پر ہے کہ حکومت کس طرح اس معاملے کو سنبھالتی ہے۔‘

’زرمبادلہ ذخائر میں کمی واقع ہوسکتی ہے‘

معاشی ماہر راجہ کامران کا کہنا تھا کہ کرپٹو کرنسی میں جو ٹریڈ کررہے ہوتے ہیں، وہ زیادہ تر بائنانس میں اپنے بٹ کوائنز وغیرہ رکھتے ہیں، اور کرپٹو کرنسی میں جتنا بھی لین دین ہوتا ہے وہ ڈالرز میں ہوتا ہے۔ اگر کوئی بھی کرپٹو میں ٹریڈ کرنا چاہتا ہے تو اس کے لیے اس شخص کو ڈالرز کی ضرورت ہوتی ہے، وہ ڈالرز یا تو اوپن مارکیٹ سے خریدے جا سکتے ہیں، یا کہیں سے بھی خریدیں گئے ہوں تو وہ ڈالرز ملکی خزانے سے ہی جائیں گے، یعنی پاکستان سے ہی باہر جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا کیا مستقبل ہے؟

انہوں نے کہاکہ جب زرمبادلہ باہر جاتا ہے تو ملک کو نقصان ہوتا ہے، تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ اس سے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہوسکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بٹ کوائن پاکستانی حکومت پاکستان زرمبادلہ ذخائر سرمایہ کاری کرپٹو کرنسی کرپٹو کونسل وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • اہم شخصیت کرپٹو کونسل کیلئے وزیر خزانہ کے چیف ایڈوائزر مقرر
  • پاکستان کی کرپٹو کونسل کے چیف ایڈوائزر مقررہونے والے بلال بن ثاقب کون ہیں؟
  • زائد کرایہ لینے والے ٹرانسپورٹرز کخلاف کارروائی ہوگی: وزیرِ ٹرانسپورٹ پنجاب
  • پاکستان کا کرپٹو، بلاک چین ٹیکنالوجی کی جانب اہم قدم، بلال بن ثاقب کرپٹو کونسل کے چیف ایڈوائزر مقرر
  • پاکستان آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ کے پہلے جائزے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے، وزیر خزانہ
  • وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سے آئی ایم ایف کے وفد کی ملاقات
  • وزیر خزانہ کی  آئی ایم ایف وفد کو معاشی صورتحال اور اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ
  • آئی ایم ایف  مذاکرات؛ وزیر خزانہ کی معاشی صورتحال اور اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ
  • کیا کرپٹو کرنسی کی وجہ سے زرمبادلہ میں کمی ہوسکتی ہے؟