امریکہ اپنی غنڈہ گردی کی روش ترک کرے ، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے کہا ہےکہ اگر امریکہ واقعی فینٹانل کے مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے تو اسے برابری، احترام اور باہمی تعاون کی بنیاد پر اپنے خدشات کو حل کرنے کے لئے چین کے ساتھ مشاورت کرنی چاہئے۔
بد ھ کے روز تر جمان سے یو میہ پر یس کا نفرنس میں ایک صحافی نے امریکہ کی جانب سے فینٹانل کے معاملے کو بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے امریکہ کو چینی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے سے متعلق پوچھا۔ترجمان نے کہا کہ چین نے اس حوا لے سے بارہا اپنی مخالفت کا اظہار کیا ہے اور جائز اور ضروری جوابی اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر امریکہ کے کوئی اور ارادے ہیں اور وہ چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے پر بضد رہتا ہے تو چین آخر تک اس کا مقابلہ کرے گا۔ چین نے امریکہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی غنڈہ گردی کی روش ترک کرے اور جلد از جلد مذاکرات اور تعاون کے صحیح راستے پر واپس آئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین -کمبوڈیا “آہنی دوستی” وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہو گی، چینی میڈیا
بیجنگ :
چینی صدر شی جن پھنگ کے حالیہ دورہ کمبوڈیا نے چین کمبوڈیا ” آہنی دوستی” میں نیا موضوع اور نئی قوت محرکہ فراہم کی ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران، چین کمبوڈیا تعلقات کو جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری سے لے کر نئے دور میں چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے تک، اور پھر نئے دور میں ہمہ موسمی چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے تک اپ گریڈ کیا گیا، جو چین اور کمبوڈیا کے بین الاقوامی سطح پر مل کر کام کرنے کے عزم کا بہترین مظہر ہے۔
چین اور کمبوڈیا کے تعلقات میں نئی پیش رفت ہوئی ہے، دونوں ممالک بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور کمبوڈیا کی پانچ جہتی حکمت عملی کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دے رہے ہیں۔ عالمی تجارتی تحفظ پسندی میں اضافے کے پیش نظر، فریقین تعاون کو مضبوط بنانے اور مشترکہ طور پر خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کی خواہش رکھتے ہیں. نئے دور میں ہمہ موسمی چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو کس طرح فروغ دیا جائے؟ کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مانیٹ کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران صدر شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ پانچ نکات یعنی زیادہ اعلی معیار کے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے،زیادہ اعلی معیار کے باہمی فائدہ مند تعاون کو بڑھانے،زیادہ اعلی معیار کی سلامتی کے تحفظ کو یقینی بنانے،عوام کے درمیان زیادہ ثقافتی تبادلوں کو انجام دینے اور زیادہ اعلی معیار کی اسٹریٹجک ہم آہنگی کو مضبوط بنانے نے اگلے مرحلے میں چین-کمبوڈیا تعلقات کی ترقی کی سمت کی نشاندہی کی ہے۔ گزشتہ برسوں سے چین اور کمبوڈیا نے ہمیشہ ایک دوسرے کے مرکزی مفادات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کو سمجھا اور ایک دوسرے کی حمایت کی ہے۔صدر شی کے حالیہ دورے کے دوران چین اور کمبوڈیا نے دوطرفہ تعاون کی30 سے زائد دستاویزات کا تبادلہ کیا، جن میں صنعتی اور سپلائی چین کا تعاون، مصنوعی ذہانت اور ترقیاتی امداد سمیت متعدد شعبے شامل ہیں ۔ فریقین نے کثیر الجہتی تجارتی نظام کو برقرار رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ گلوبل ساؤتھ کے اہم اراکین کی حیثیت سے چین اور کمبوڈیا کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا نہ صرف دونوں ممالک کے مفاد میں ہے بلکہ دنیا کے لیے بھی سازگار ہوگا۔ وقت کی آزمائشوں پر پورا اترنے والی چین کمبوڈیا “آہنی دوستی” مزید بڑھتی جائےگی اور اس سے خطے اور دنیا کے امن اور ترقی میں مزید مثبت توانائی بھی فراہم کی جائےگی۔