بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جئین نے کہا ہے کہ چین پاناما نہر کے معاملے پر پاناما کی خودمختاری کی حمایت کرتا ہے اور نہر کو مستقل غیر جانبدار بین الاقوامی آبی گزرگاہ کے طور پر دیکھتا ہے۔

تر جمان نے بد ھ کے روزیومیہ پریس کانفرنس میں پاناما نہر سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جوابات میں کہا کہ چین نے کبھی بھی نہر کے انتظام اور آپریشن میں حصہ نہیں لیا اور نہ ہی اس نے نہر کے معاملات میں مداخلت کی ہے۔ نام نہاد “چین نہر کو کنٹرول کرتا ہے” سفید جھوٹ ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

امریکی محکمہ خارجہ کی چین سے متعلق عجیب ہدایات جاری، چین چراغ پا

امریکا چینی عوام اور وہاں کی کمیونسٹ پارٹی کے درمیان فرق نمایاں کرنے کے لیے پالیسی میں تبدیلیاں لا رہا ہے جن کا مقصد یہ واضح کرنا ہے کہ واشنگٹن چین کے عوام کو نہیں بلکہ اس کی حکومت کو اپنے اسٹریٹجک حریف کے طور پر دیکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی کمپنیوں کو امریکا سے باہر رکھ کر امریکی معیشت کو نقصان ہوگا، چین

وائس آف امریکا کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے چین سے متعلق اصطلاعات کے بارے میں امریکی سفارت خانوں کو ہدایات جاری کی ہیں۔

ان ہدایات میں واضح تفصیلات بیان کرنے سے متعلق کہا گیا ہے کہ جہاں بھی چینی عوام، ثقافت یا زبان کسی منفی بات یا تاثر سے منسلک ہو رہے ہوں وہاں ’چائنیز‘ کا لفظ بطور اسم صفت استعمال نہ کیا جائے۔

مزید پڑھیے: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا چینی برآمدات پر ایک اور حملہ، چین کا شدید ردعمل

ہدایات کے مطابق امریکا کے محکمہ خارجہ کی ویب سائٹ پر فیکٹ شیٹ میں بیجنگ میں قائم حکومت کو ’پیپلز ری پبلک آف چائنا‘ یا عوامی جمہوریہ چین کے بجائے صرف ‘چائنا‘ کردیا گیا ہے۔

’چینی حکومت نہیں بلکہ چین کی کمیونسٹ پارٹی لکھا اور بولا جائے‘

اس دستاویز میں ہدایت کی گئی ہے کہ جب بھی عوامی تقاریر یا پریس ریلیز میں چین کے حکومتی اقدامات زیر بحث لائے جائیں تو اس کے لیے چینی حکومت کے بجائے چین کی کمیونسٹ پارٹی کا نام ’سی سی پی‘ استعمال کیا جائے تاکہ واضح ہو کہ ملک میں سی سی پی ہی سیاست، معیشت، فوج سمیت دیگر فیصلوں کا حتمی اختیار رکھتی ہے۔

ایسی زبان استعمال کرنے سے گریز کا بھی مشورہ دیا گیا ہے جس سے چینی رہنما شی جن پنگ کے نظریات کی عکاسی ہوتی ہو۔

’چینی صدر کو کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکریٹری کے نام سے پکارا جائے‘

جاری کردہ ہدایات میں شی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہیں چین کے ’صدر‘ کے بجائے کمیونسٹ پارٹی کا ’جنرل سیکریٹری‘ کہا جائے کیوں کہ اس سے ریاست پر کمیونسٹ پارٹی کی بالادستی کا اظہار ہوتا ہے۔

اندرونی ہدایت نامے میں مارکو روبیو نے محکمہ خارجہ کی فیکٹ شیٹ میں امریکا کی چین سے متعلق پالیسی میں ایک اور اہم تبدیلی کی ہے جس کے بعد چین سے تعلق کو ’برابری اور شفافیت‘ کے اصول کے تحت دیکھا جائے گا۔

مزید پڑھیں: چین نے امریکا کی 28 کمپینوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی

ساتھ ہی محکمہ خارجہ کو کہا گیا ہے کہ وہ ایسا طرز بیان اختیار کرنے سے گریز کرے جو سابق صدر بائیڈن کی حکومت کے دوران تھا اور جس میں چین سے تعلق کے لیے ’سرمایہ کاری، ہم آہنگی، مقابلہ‘ اور ’ذمے داری سے تعلقات چلانے‘ جیسا طرزِ بیان اختیار کیا جاتا تھا۔

چین کی برہمی

چینی حکام نے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی فیکٹ شیٹ میں تبدیلی پر سخت برہمی اور مخالفت کا اظہار کیا ہے۔

واشنگٹن میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر پالیسی تفصیلات میں تبدیلیاں غیر معمولی بات نہیں ہے اور اکثر نئی حکومت آنے کے بعد ایسی تبدیلیاں کیا جاتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکا کی چین بابت عجیب ہدایات چین چین امریکا پر برہم

متعلقہ مضامین

  • امریکہ اپنی غنڈہ گردی کی روش ترک کرے ، چینی وزارت خارجہ
  • امریکی محکمہ خارجہ کی چین سے متعلق عجیب ہدایات جاری، چین چراغ پا
  • امریکی محکمۂ خارجہ نے چین سے متعلق کیا نئی ہدایات جاری کی ہیں؟
  • پی اے سی :وزارت خارجہ کے دو افسران کو تنخواہوں اور الاونسز کی مد میں ڈبل ادائیگی کا انکشاف
  • امریکہ کی جانب سے چین پر اضافی محصولات عائد کرنا نیکی کے بدلے برائی کے مترادف ہے ، چینی وزارت خارجہ
  • وزارت خارجہ کے دو افسران کو تنخواہوں اور الاونسز کی مد میں ڈبل ادائیگی کا انکشاف
  • “کبھی نہیں چاہتا میرا بیٹا کرکٹر بنے”
  • چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کا نظام جمہوری مشاورت میں عوامی زندگی کی بہتری کی علامت بن گیا
  • چینی کے سمگلروں ‘ ذخیرہ اندوزں کیخلاف کارروائی کی جائے : وزیراعظم : بلاول آج شہباز شریف سے ملاقات کریں گے