صدر منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک اسلام کی اجتماعی تہذیب و ثقافت کا شاندار مظہر ہے، روزہ دار اللہ کی رضا کیلئے خندہ پیشانی کیساتھ بھوک کی تکلیف برداشت کرتے ہیں، سحر و افطار کی مبارک گھڑیوں میں کی گئی ہر دعا قبول ہوتی ہے۔  اسلام ٹائمز۔ صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ سحر و افطار کے لاتعداد روحانی و طبی فوائد ہیں۔ ان مبارک گھڑیوں میں کی گئی ہر دعا اللہ قبول کرتا ہے۔ سحر و افطار کا اہتمام اور پھر عزیز و اقارب، ہمسایوں، مستحقین کو اپنے دستر خوان کا حصہ بنانا بہترین عبادت ہے۔ یہ اعمال اللہ اور اس کے رسول ؐ کو بے حد عزیز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مبارک مہینے کے ہر لمحے کو اصلاح احوال اور تزکیہ نفس کیلئے بروئے کار لایا جائے۔ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے کا ہر لمحہ رحمتوں اور مغفرتوں سے لبریز ہے۔

انہوں نے کہاکہ رمضان المبارک اسلام کی اجتماعی تہذیب و ثقافت کا شاندار مظہر ہے۔ روزہ کی وجہ سے پوری دنیا کے مسلمان ایک جیسی کیفیات سے دوچار ہوتے ہیں۔ ہر روزہ دار اللہ کی رضا کیلئے بھوک کی تکلیف کو خندہ پیشانی کیساتھ برداشت کرتا ہے۔ روزہ کی حالت میں امیر اور غریب کا فرق ختم ہو جاتا ہے اور پھر ایک ہی وقت میں سحر و افطار کا اہتمام اسلام کے اخوت و بھائی چارہ اور اجتماعیت کے تصور کو عملی جامہ پہناتا ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ حضور نبی اکرم ؐ نے سحری کے اہتمام کو بہت مبارک اور فضیلت والا عمل قرار دیا ہے۔ رات کے اس آخری پہر میں اللہ کی رضا کیلئے بیدار ہونا اور پھر سحری کا اہتمام کرنا عبادت میں شامل ہے۔آپ ؐ نے فرمایا سحری ضرور کھایا کریں اس میں برکتیں ہیں چاہے ایک کھجور یا ایک گھونٹ پانی ہی دستیاب کیوں نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت ہر مسلمان کو رمضان المبارک کے روزے رکھنے اور سحر و افطار کے انوار و برکات سمیٹنے کی توفیق عطا فرمائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رمضان المبارک سحر و افطار نے کہا

پڑھیں:

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں وفات پا گئے

ویٹیکن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 اپریل ۔2025 )کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں وفات پا گئے ہیں وہ مارچ 2013 میں اس عہدے پر منتخب ہوئے تھے بطور پوپ فرانسس نے کیتھولک چرچ میں کئی اصلاحات متعارف کروائیں لیکن اس کے باوجود وہ روایت پسندوں میں کافی مقبول رہے. ویٹیکن سے جاری بیان کے مطابق فرانسس امریکہ سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ تھے 741 عیسوی میں شام میں پیدا ہونے والے گریگوری سوئم کے بعد وہ روم کے پہلے غیر یورپی بشپ تھے وہ سینٹ پیٹرز کے تخت پر بیٹھنے والے پہلے جے سیوٹ تھے روایتی طور پر جے سیوٹس کو شک کی نظر سے دیکھا جاتا تھا جے سیوٹس رومن کیتھولک پادریوں کا ایک گروہ ہے جنہیں ”سوسائٹی آف جیسس“ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے.

(جاری ہے)

برطانوی نشریاتی ادارے نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ فرانسس کے پیشرو، بینیڈکٹ 600 سالوں میں پہلے پوپ تھے جو رضاکارانہ طور پر ریٹائر ہوئے تھے اور تقریباً ایک دہائی تک دونوں پوپ ویٹیکن میں رہے جب 2013 میں ارجنٹینا کے کارڈینل برگوگلیو پوپ بنائے گئے تو وہ اس وقت ان کی عمر70سال تھی. فرانسس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ اصلاحات کے حامی تھے تاہم ویٹیکن بیوروکریسی میں اصلاحات کی کوششوں کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جبکہ 2022 میں وفات پانے والے ان کے پیشرو پوپ بینیڈکٹ روایت پسندوں میں زیادہ مقبول رہے اپنے انتخاب کے فوراً بعد ہی فرانسس نے ظاہر کر دیا تھا کہ وہ چیزیں مختلف طریقے سے کریں گے انہوں نے کارڈینلز کا استقبال غیر رسمی طور پر کھڑے ہو کر کیا عمومی طور پر پوپ اپنے تخت پر بیٹھ کر کارڈینلز کا استقبال کرتے ہیں 13 مارچ 2013 کو پوپ فرانسس سینٹ پیٹرز سکوائر کو دیکھنے والی بالکونی میں نمدوار ہوئے اور انہوں نے اپنے لیے ایک نیا نام چنا جو 13ویں صدی کے مبلغ اور جانوروں سے محبت کرنے والے اسیسی کے سینٹ فرانسیس کو خراجِ تحسین تھا.

انہوں نے پوپ کی لیموزین کے بجائے دیگر کارڈینلز کو لے جانے والی بس میں سفر کرنے پر اصرار کیا انہوں نے ایک ارب 20 کروڑ افراد کے لیے ایک اخلاقی معیار مقرر کر دیاجارج ماریو برگوگلیو 17 دسمبر 1936 میں ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے ان کے والدین اپنے آبائی ملک اٹلی میں فاشزم سے بھاگ کر آئے تھے نمونیا کے حملے کی وجہ سے انہیں آپریشن کروانا پڑا جس میں انکے پھیپڑوں کا ایک حصہ نکالنا پڑا نمونیا کے اس حملے کے بعد ا نہیںزندگی بھر انفیکشن کا خطرہ رہا بطور کیمسٹ گریجویشن مکمل کرنے سے قبل نوجوان برگوگلیو نے نائٹ کلب میں باﺅنسر اور فرش صاف کرنے کا کام کیا انہوں نے ایک مقامی فیکٹری میں ایستھر بیلسٹرینو کے ساتھ مل کر کام کیا جنہوں نے ارجنٹائن کی فوجی آمریت کے خلاف مہم چلائی تھی انہوں نے فلسفے کی تعلیم حاصل کی اور لٹریچر اور سائیکالوجی پڑھاتے رہے ایک دہائی کے بعد ان کی تقرری ہوئی جس کے بعد انہوں نے تیزی سے ترقی حاصل کی اور 1973 میں وہ ارجنٹینا کے صوبائی سربراہ بن گئے.

انہوں نے 2005 میں ابتدائی طور پر پوپ بننے کی کوشش کی 1992 میں انہیں بیونس آئرس کا معاون بشپ مقرر کیا گیا اور بعد ازاں وہ آرچ بشپ بنا دیے گئے 2001 میں پوپ جان پال دوئم نے انہیں کارڈینل مقرر کیا اور انہوں نے چرچ کی سول سروس کیوریا میں متعدد عہدے سنبھالے وہ ایک سادہ مزاج شخص کی حیثیت سے مشہور ہوئے اور سینیئر پادریوں کو ملنے والی مراعات لینے سے اجتناب کیا وہ اکانومی کلاس میں سفر کرتے اور وہ اپنے مرتبے کے مطابق سرخ اور جامنی لباس پہننے کے بجائے عام پادریوں والا کالے رنگ کا چوغہ پہنتے.

ان کا کہنا تھا کہ اسلام کو شدت پسندی جوڑنا درست نہیں اوراگر میں اسلامی شدت پسندی کی بات کروں گا تو مجھے کیتھولک شدت پسندی کی بھی بات کرنی پڑے گی ایک ہسپانوی زبان بولنے والے لاطینی امریکی کے طور پر انہوں نے امریکی حکومت کی جانب سے کیوبا سے تعلقات بحال کرنے کی کوششوں میں ثالث کا بھی کردار ادا کیا .

متعلقہ مضامین

  • کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس 88 سال کی عمر میں وفات پا گئے
  • عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس انتقال کرگئے
  • ہم موجودہ حالات میں اپوزیشن اتحاد کے حق میں نہیں، حافظ حمد اللہ
  • اماراتی نائب وزیر اعظم شیخ عبداللہ بن زاید النہیان اسلام آباد پہنچ گئے
  • پاراچنار، مجلسِ علمائے اہلبیتؑ کی جانب سے امن سیمینار کا انعقاد
  • باطنی بیداری کا سفر ‘شعور کی روشنی
  • ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ سے ملاقات
  • پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر مظلوموں کی آواز بلند کرتا رہوں گا، انجینئر حمید حسین 
  • ایم ڈبلیو ایم کنونشن، قومی عزاداری کانفرنس 
  • اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی تنظیمی و تربیتی بقیة اللہ کنونشن کے دوسرے روز کا آغاز