Daily Sub News:
2025-03-06@00:57:09 GMT

چین نے تجارتی غنڈہ گردی کی سختی سے مخالفت کر دی

اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT

چین نے تجارتی غنڈہ گردی کی سختی سے مخالفت کر دی

چین نے تجارتی غنڈہ گردی کی سختی سے مخالفت کر دی WhatsAppFacebookTwitter 0 5 March, 2025 سب نیوز

بیجنگ: امریکہ نے فینٹانل اور دیگر مسائل کے بہانے  چینی مصنوعات پر مزید 10 فیصد ٹیرف عائد کر رکھا ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
بدھ کے روز چینی میڈ یا نے بتایاکہ ایک دن کے اندر چین نےمتعدد  جوابی اقدامات اٹھائے ہیں جن میں امریکہ کے خلاف تازہ ترین ٹیرف اقدامات کے خلاف ڈبلیو ٹی او میں مقدمہ چلانےسے لے کر امریکہ  میں پیدا ہونے والی کچھ درآمدی اشیاء پر محصولات عائد کرنے، متعلقہ امریکی کمپنیوں کو ناقابل اعتماد اداروں کی فہرست اور ایکسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کرنا وغیرہ ہیں۔

ان اقدامات کا مقصد  اپنے جائز حقوق اور مفادات کا دفاع اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کے تحفظ کے لیے چین کے عزم کا اظہار ہے۔ امریکا میں فینٹانل کا بحران کیسے پیدا ہوا ہے؟  دنیا اسے بخوبی جانتی  ہے۔ امریکہ فینٹانل پر مبنی ادویات کا دنیا کا سب سے بڑا پروڈیوسر اور صارف ہے۔ بنیادی طور پر ، فینٹانل کا غلط استعمال  امریکا  کا اندورنی بحران ہے۔ فینٹانل کے مسئلے کو محصولات سے جوڑ کر امریکہ دراصل اس مسئلے کو سیاسی رنگ دے رہا ہے، اسے ہتھیارکے طور پر استعمال کر  رہا ہےاور ٹیرف وار کو بڑھانے کا بہانہ بنا رہا ہے۔

جوابی اقدامات میں سے ایک کے طور پر ، چین نے اعلان کیا کہ وہ امریکہ میں پیدا ہونے والی کچھ زرعی مصنوعات پر 10فیصد اور 15فیصد کے محصولات عائد کرے گا۔ 2024 میں  امریکا کی جانب سے چین کو سویابین کی برآمدات کی رقم کی مالیت  امریکا کی سویابین برآمدات کا 52 فیصد بنتی تھی اور چین کے جوابی اقدامات کے نفاذ سے  بلاشبہ امریکی زرعی مصنوعات کی برآمدات پر اثر پڑے گا۔ ٹیرف  “علاج” نہیں ہے.

فروری میں امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں امریکی تجارتی خسارہ ریکارڈ 1.21 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا، جو 2017 کے مقابلے میں 50فیصد زیادہ ہے جب ٹرمپ نے اپنی عالمی محصولات کی جنگ شروع کی تھی۔ اگر امریکہ  صحیح معنوں میں فینٹانل کے مسئلے کو حل کرنا چاہتا ہے تو وہ ایک دوسرے کے خدشات کو دور کرنے کے لئے چین کے ساتھ برابری کی بنیاد پر مشاورت کرے ۔ اگر امریکہ ٹیرف جنگ  پربضد رہا تو چین آخر تک لڑنے کے لئے تیار ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: چین نے

پڑھیں:

میکسیکو اور کینیڈا پر عائد ٹیرف میں نرمی ہوسکتی ہے؛ امریکی وزیرِ تجارت کا عندیہ

ویب ڈیسک —امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کو کینیڈا اور میکسیکو کی برآمدات پر نئے ٹیرف نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تاہم وزیرِ تجارت ہاورڈ لٹنک کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک پر عائد ہونے والے نئے ٹیرف 25 فی صد سے کم ہونے کا امکان ہے۔

اتوار کو امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز‘ کو ایک انٹرویو میں لٹنک نے کہا کہ یہ مسلسل تبدیل ہوتی صورتِ حال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منگل کو میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف عائد ہونے والے ہیں۔ وہ کیسے ہوں گے یہ معاملہ ہم صدر اور ان کی ٹیم پر چھوڑ رہےہیں۔

صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ میکسیکو اور کینیڈا کی مصنوعات پر 25 فی صد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ ہی اس بات کی نشان دہی کی تھی کہ ان دونوں ہمسایہ ممالک نے غیر قانونی منشیات کی امریکہ میں اسمگلنگ روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔


ٹرمپ نے اپنے اعلان میں امریکہ سے میکسیکو برآمد ہونے والے تمام اشیا پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اسی طرح ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا سے توانائی سے متعلق مصنوعات کے علاوہ درآمد ہونے والی دیگر اشیا پر ٹیرف نافذ کیا جائے گا۔

لٹنک نے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا نے بارڈر سیکیورٹی میں بہتری کے لیے ’معقول اقدامات‘ کیے ہیں۔ لیکن یہ فینٹینل جیسی منشیات کی امریکہ میں غیر قانونی ترسیل روکنے کے لیے کافی نہیں ہے۔

تاہم اتوار کو اپنے انٹرویو میں ہاورڈ لٹنک سے یہ تاثر ملتا ہے کہ صدر میکسیکو اور کینیڈا پر پورا 25 فی صد ٹیرف لاگو نہیں کریں گے۔

ٹرمپ نے ایک ماہ قبل ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا۔ تاہم بعد ازاں میکسیکو اور کینیڈا کی جانب سے فینٹینل کی روک تھام کے لیے اقدامات کے بعد صدر نے ٹیرف کے نفاذ کو مؤخر کیا تھا۔

ٹیرف کے اعلان کے بعد میکسیکو نے امریکہ کے ساتھ اپنی شمالی سرحد پر 10 ہزار اہلکار تعینات کیے تھے جب کہ کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے فینٹینل کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے خصوصی سرکاری عہدے دار مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

صدر ٹرمپ منگل کو چینی مصنوعات پر بھی مزید 10 فی صد ٹیرف عائد کر رہے ہیں۔ اس سے قبل ٹرمپ چار فروری کو چین پر 10 فی صد ٹیرف عائد کر چکے ہیں۔

ٹرمپ الزام عائد کرتے ہیں کہ چین امریکہ میں فینٹینل کی اسمگلنگ کا سب سے بڑا ماخذ ہے۔




گزشتہ ہفتے اپنی کابینہ کے پہلے اجلاس میں ٹرمپ نے امریکہ کے لیے یورپی یونین کی برآمدات پر 25 فی صد ٹیرف عائد کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا۔

صدر ٹرمپ یہ بھی واضح کر چکے ہیں کہ جو ممالک امریکہ کی برآمدات پر لیوی ٹیکسز لگاتے ہیں ان کے لیےبرابر کے جوابی ٹیرف بھی دو اپریل تک لاگو ہو جائیں گے۔

انہوں نے گاڑیوں کی درآمدات، لکڑی، فارماسوٹیکل اشیا اور دیگر مصنوعات پر بھی ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

بعض معاشی ماہرینِ کے مطابق ٹیرف کے باعث امریکہ میں مہنگائی اور دیگر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

ٹرمپ یہ تسلیم کرتے ہیں ٹیرف کے نفاذ سے امریکیوں کو تکلیف اٹھانا ہوگی۔ لیکن یہ عارضی نوعیت کی مشکلات ہیں اور آخرِ کار امریکہ کی معیشت کو اس کا فائدہ پہنچے گا۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ درآمدات پر ٹیرف سے مصنوعات تیار کرنےوالی کمپنیوں کی امریکہ میں پیداوار کرنے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ اپنی غنڈہ گردی کی روش ترک کرے ، چینی وزارت خارجہ
  • ٹیرف جنگ شدت اختیار کر گئی: کینیڈا نے بھی امریکا پر 25 فیصد جوابی ٹیرف لگا دیا
  • ٹیرف اور نئے محصولات سے امریکہ کو سالانہ 100 ارب ڈالر کی اضافی آمدنی حاصل ہو گی. ماہرین
  • کینیڈا، میکسیکو اور چین کیساتھ تجارتی جنگ کا خدشہ، ٹرمپ کانگریس سے خطاب کرینگے
  • کینیڈا، میکسیکو اور چین پر امریکی عائد کردہ نئے ٹیرف نافذ
  • چین کی امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر مزید محصولات عائد کرنے کے اعلان کی مخالفت
  • میکسیکو اور کینیڈا پر نئے ٹیرف میں نرمی ہوسکتی ہے؛ امریکی وزیرِ تجارت کا عندیہ
  • میکسیکو اور کینیڈا پر عائد ٹیرف میں نرمی ہوسکتی ہے؛ امریکی وزیرِ تجارت کا عندیہ
  • چین کی امریکی محصولات کے خطرے کا مقابلہ کرنے کی تیاریاں