خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایم کیو ایم حقیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے لسانی بنیادوں پر شہر کا برا حال کیا ہوا ہے، بانی ایم کیو ایم کے نکلے ہوئے لوگوں سے بات کرنے کی ضرورت نہیں، میں باس سے بات کروں گا، ان کے نمائندوں سے نہیں، کراچی کی سیاست میں خلا نہیں، تحریکوں پر ایسا وقت آتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد نے کہا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ لندن اور بانی سے کوئی رابطہ نہیں، میں نے جو بات کہی اس میں لسانی رنگ نہیں تھا، گرفتاری کی مذمت ہوئی تو اچھا لگا، پیپلز پارٹی ایک لسانی جماعت ہے، انہوں نے لوگوں سے روزگار اور تعلیم چھینی ہے، ٹریفک قوانین پر عمل نہ کرنے سے شہر میں حادثات ہو رہے ہیں، کراچی کے سب شہری ہیوی ٹریفک سے متاثر ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے لسانی بنیادوں پر شہر کا برا حال کیا ہوا ہے، شہر کے لیے بات کرنا فارم 47 والوں کے لیے مشکل ہے، شہر سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ دن میں ہیوی ٹریفک نہیں چلنی چاہیئے، پولیس چوکیاں پیسے لے کر بھری ٹریفک کو شہر میں آنے دیتی ہیں، اس عمل سے شہر بھر میں لوگوں کی جانیں جا رہی ہیں۔

سربراہ مہاجر قومی موومنٹ نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم کے نکلے ہوئے لوگوں سے بات کرنے کی ضرورت نہیں، میں باس سے بات کروں گا، ان کے نمائندوں سے نہیں، کراچی کی سیاست میں خلا نہیں، تحریکوں پر ایسا وقت آتا ہے۔ آفاق احمد نے کہا کہ میں نے جو بات کہی تھی، اس میں کہیں بھی لسانی رنگ نہیں تھا، جو شہر جس کا ہے وہ ہے، یہاں لوگ صرف روزگار کے لیے آئے ہیں، بہت سارے لوگ اپنی خواہش کو ہی حقیقت سمجھتے ہیں، اگر مہاجر سیاست کا خاتمہ ہوگیا تو سب کو سیاسی آزادی دیں۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری میں کراچی کی آبادی کی درست گنتی نہیں کی گئی، کراچی کی آبادی ساڑھے تین کروڑ سے زائد ہے، شہر میں تمام لوگوں کو کام کرنے دیں اور شفاف الیکشن کرائیں، اگر آپ کو یقین ہے کہ عوام نے ہمیں مسترد کردیا ہے اور پلوں کے نیچے سے پانی نکل گیا تو خوف کس بات کا ہے؟

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آفاق احمد نے کہا کہ کراچی کی سے بات

پڑھیں:

 او آئی سی انجمن غلامان امریکہ ہے، یمن اور ایران مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، مشتاق احمد 

اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما کا کہنا تھا کہ کہ اب یمن اور ایران پر امریکہ کی مدد سے حملے کی منصوبہ ہو رہی ہے، اور جو اس منصوبے میں مدد کرے وہ رسول اللہ کا دشمن ہوگا، آج ایران اور یمن کو فلسطینی حمایت کی سزا دی جارہی ہے، ہم ایران اور یمن کے ساتھ کھڑے ہیں، فوری طور پر غزہ جنگ بندی کی جائے۔  اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما سابق سینیٹر مشتاق احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں موجود ہر فرد اپنی ذات میں انجمن ہے، دشمن کا سب سے بڑا ہمارے خلاف ہتھیار انتشار ہے اور ہمارا سب سے بڑا ہتھیار اتفاق و اتحاد ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور آپ کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ انسانی تاریخ کا تاریخی نسل کشی ہے، جسے ہر انسان اپنے موبائل اور ٹی وی پر دیکھ رہا ہے، چند دن پہلے یو این نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے چار ہزار مائوں کے پیٹ میں موجود بچوں کو شہید کیا ہے، یہ ایک تاریخی نسل کشی ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی، اسرائیل نے نسل کشی کے ساتھ تیس لاکھ درخت بھی کاٹے ہیں تاکہ زندگی کے آثار ختم کیے جا سکیں، یحیٰ سنوار، سید عباس موسوی اور سید حسن نصراللہ کے ماننے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں، آج غزہ جیت چکا ہے، سید حسن نصراللہ جیت چکا ہے، یحیٰ سنوار جیت چکا ہے، امریکہ اسرائیل اور اُن کے حواریوں کی شکست ہوگی، علامہ اقبال نے اپنے اشعار میں آج کے یحیٰ سنوار سید حسن نصراللہ کو مرد حر سے یاد کیا ہے، جو صرف خدا سے ڈرتا ہے اور کسی سے نہیں ڈرتا، آج پوری دنیا کے مسلمان سر جھکائے کھڑ ے ہیں لیکن یہ سر اُٹھائے کھڑے ہیں۔ او آئی سی انجمن غلامان امریکہ ہے۔ 

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے اسلام آباد میں منعقد کربلائے عصر فلسطین سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد نے مزید کہا کہ آج کے مسلمانوں نے بیت المقدس کو فروخت کردیا ہے لیکن ان شہداء نے اپنے خون سے ایک تاریخ رقم کردی ہے، اگر خدانخواستہ غزہ ختم ہوگیا تو بیت المقدس ختم ہو جائے گا اور بیت اللہ بھی نہیں بچے گا، کیا آج جہاد حماس، حزب اللہ، ایران اور یمن پر فرض ہے یا باقی ستاون ممالک پر بھی فرض ہے، آج جہاد واجب ہو چکا ہے اور خاموش تماشائی ممالک اللہ اور اُس کے رسول کے نزدیک مجرم ہیں، مسلم ممالک کی غیرجانبداری کا مطلب دشمن کی صفوں میں موجودگی ہے، آج ہم سوگ، غم اور ماتم کی حالت میں ہیں، لاشیں ہمارے گھر میں ہیں لیکن مصر اور اُردن کہتا ہے کہ ہمیں مزاحمت سے پیچھے ہٹنا ہوگا، ہم کبھی بھی مزاحمت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جب ایران نے اسرائیل پر پہلا حملہ کیا تو رات کو ایک بجے موبائل پر دیکھا کہ ایران نے حملہ کیا اور اُردن نے ڈرون کے ذریعے مقابلہ کیا ہے، میں نے اُردن کے بادشاہ کو غدار ابن غدار لکھا حالانکہ مجھے لوگ روکتے رہے لیکن میں نے کہا کہ ہم مزاحمت کے ساتھ ہیں، شاہ عبداللہ کے ذریعے سے ہمیں جنگی سازو سامان ملتا ہے اس سے ہمارے تعلقات خراب ہوتے ہیں، میں نے کہا کہ فلسطین ہماری روح ہے اور روح برائے فروخت نہیں ہے ہم کبھی اپنی روح کا سودا نہیں کریں گے۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ہم پاکستان میں کسی کو اسرائیل کے لیے نرم گوشہ رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان سے گیارہ افراد نے شراکہ کے تعاون سے اسرائیل کا دورہ کیا ہے، میرا مطالبہ ہے کہ ان کے چہرے اور پاسپورٹ سامنے لائے جائیں انہوں نے ملک کے ساتھ غداری کی ہے لیکن ابھی تک حکومت ان کو منظرعام پر نہیں لائی، حکومت افغانستان سے کمانڈر کو پکڑ کر امریکہ کے حوالے کر سکتے ہیں تو ان گیارہ ملک دشمنوں کے نام سامنے کیوں نے نہیں لاتے اس کا مطلب ہے کہ حکومت کی سپورٹ ان ملک دشمنوں کو حاصل ہے۔ 

پاکستان میں غیرملکی مصنوعات کے بائیکاٹ کرنے پر مقدمات درج کیے جارہے ہیں، اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے رہنما دانیال کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، آپ نے اسلام آباد کو اسرائیل کے لیے غزہ بنادیا ہے، اس وقت امریکی و اسرائیلی لابی متحرک ہے، مجھ پر اور میری بیوی پر سات دہشت گردی کے مقدمات قائم کیے گئے ہیں اور مجھے اڈیالہ جیل میں بند کیا گیا ہے، میرا قصور اسرائیل کے خلاف آواز بلند کرنا ہے، 5 اپریل کو یو این میں پیش ہونے والی قرارداد کی پاکستان نے حمایت کی ہے، آنکھیں کھولیں اور لوگوں کو سمجھائیں کہ حق کا ساتھ دیں، دشمن کی سازشوں کو سمجھو، اگر یہ حکمران خود کچھ نہیں کر سکتے توکم از کم بارڈر کھول دیں، ہمارے حکمران نہ خود اسرائیل کے خلاف لڑتے ہیں نہ ہمیں لڑنے دیتے ہیں۔ 

سینیٹر مشتاق احمد نے مزید کہا کہ اب یمن اور ایران پر امریکہ کی مدد سے حملے کی منصوبہ ہو رہی ہے اور جو اس منصوبے میں مدد کرے وہ رسول اللہ کا دشمن ہوگا، آج ایران اور یمن کو فلسطینی حمایت کی سزا دی جارہی ہے، ہم ایران اور یمن کے ساتھ کھڑے ہیں، فوری طور پر غزہ جنگ بندی کی جائے، غزہ کی بحری، فضائی اور زمینی راستے سامان، خوراک پہنچائی جائے، غزہ کے تحفظ کے او آئی سی اپنی افواج غزہ میں بھیجے، حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسلام آباد سے امریکی سفیر کو بیدخل کیا جائے، اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ اور فلسطینیوں کی حمایت کرو اور عطیات جمع کرو، اسلام آباد میں موجود امریکی سفارتخانے باہر پُرامن دھرنا دیا جائے۔ 

متعلقہ مضامین

  • برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا: جنید اکبر 
  •  او آئی سی انجمن غلامان امریکہ ہے، یمن اور ایران مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، مشتاق احمد 
  • شیر افضل مروت 2سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟
  • انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے اور اب قبر کھودی جارہی ہے، شیخ رشید احمد
  • ریاست نے بہت مرتبہ بھٹکے ہوئے لوگوں سے مذاکرات کیے، سرفراز بگٹی
  • کراچی: شاہ لطیف ٹاؤن میں سوٹ کیس سے لاش برآمد
  • کیمرے کی آنکھ دیکھ رہی ہے
  • اور ماں چلی گئی
  • پشاور زلمی کو پاور پلے میں اچھا کھیلنا ہوگا، کوچ مشتاق احمد
  • پاکستان اور بھارت کے درمیان ماہی گیروں کی گرفتاری انسانی المیہ ہے، ایچ آر سی پی