’نسل پرستانہ چَیٹ‘، جرمن پولیس افسران کے خلاف تحقیقات
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 05 مارچ 2025ء) جرمنی کی ایک ہی شہر پر مشتمل ریاست ہیمبرگ میں پولیس نے منگل چار مارچ کو نو مختلف اپارٹمنٹس کی تلاشی لی۔ یہ کارروائی مبینہ آن لائن نسل پرستانہ گروپ چیٹس کے سلسلے میں تحقیقات کا حصہ تھی، جس میں 15 سابق اور موجودہ پولیس افسران شامل ہیں۔
جرمن پولیس سے نسل پرستی اورامتیازی سلوک کے سدباب کی کوششیں
ایک تہائی جرمن پولیس اہلکاروں نے دوران ڈیوٹی نسل پسندانہ کلمات سنے، سروے نتائج
تحقیقات کا آغاز دو افسران کے مبینہ طور پر ایسے پیغامات بھیجنے اور موصول کرنے کے بعد ہوا، جو ''نسل پرستانہ‘‘ اور ''تشدد اور نازی ازم کی تعریف‘‘ پر مبنی تھے۔
ان تحقیقات کے بارے میں اب تک کی معلوماتپولیس نے تلاشی کے دوران الیکٹرانک آلات کی ایک بڑی تعداد قبضے میں لی۔
(جاری ہے)
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں شامل 13 دیگر افسران نے بھی ان ''چَیٹس میں مختلف حد تک حصہ لیا۔‘‘
ریاستی استغاثہ نے مبینہ طور پر ہزارہا چیٹ میسیجز کی بطور غیر مجرمانہ افعال زمرہ بندی کی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ تحقیقات پولیس کی اندرونی تحقیقات ہیں اور ان کا نتیجہ زیادہ سے زیادہ متعلقہ افسران کے خلاف تادیبی اقدامات کی صورت میں نکل سکتا ہے۔
ہیمبرگ کے پولیس سربراہ فالک شنابل کے مطابق پولیس فورس میں اس طرح کے رویے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''ہم ان الزامات کی مکمل تحقیقات کریں گے اور تمام ضروری تادیبی ایکشن لیں گے۔‘‘
ا ب ا/م ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ہیلتھ الائنس مظاہرین کا وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف مارچ‘ پولیس سے تصادم
لاہور (نیوز رپورٹر+ نامہ نگار) پنجاب اسمبلی کے سامنے دو ہفتوں سے دھرنا دیئے بیٹھے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے دھرنے میں شامل مظاہرین نے شاہراہ قائد اعظم پروزیراعلی پنجاب آفس کی جانب مارچ شروع کیا تو پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی۔ مظاہرین و پولیس کے درمیان شدید دھکم پیل شروع ہوگئی۔ پولیس اور مظاہرین میں آگے بڑھنے کے لیے بحث و تکرار بھی جاری رہی۔ اس دوران پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لئے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا اور ان پر پانی پھینکا گیا۔ پولیس نے مظاہرین کو چڑیا گھر اور الحمراء ہال کے باہر روکے رکھا۔ جس کے بعد متعدد مظاہرین واپس دھرنے کی جانب واپس چلے گئے جبکہ مظاہرین کی کچھ تعداد الحمراء ہال کے باہر دھرنا دیکر بیٹھ گئی۔ بعدازں واٹر کینن اور پولیس کے خوف سے مظاہرین واپس دھرنے کی جانب فیصل چوک چلے گئے۔