یو اے ای سے گرفتار 7 اشتہاری ملزم پنجاب پولیس کے حوالے
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
متحدہ عرب امارات ( یو اے ای) سے گرفتار 7 خطرناک اشتہاری ملزمان کو پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے گوجرانوالہ کے مطابق گرفتار ملزمان دہشت گردی، قتل، اقدام قتل، ڈکیتی اور فراڈ کے مقدموں میں پنجاب پولیس کو مطلوب تھے۔گرفتار ملزمان کی شناخت سفیان علی، عکاشہ اقبال، زوہیب شہزاد، عبدالطیف، محمد جلیل، محمد رمیز اشرف اور محمد عثمان کے نام سے ہوئی۔گرفتار ملزمان کو یو اے ای سے گرفتار کر کے لاہور ائرپورٹ منتقل کیا گیا۔
ملزمان گجرانوالہ، سیالکوٹ، رحیم یار خان، ڈی جی خان، راولپنڈی اور لاہور پولیس کو مطلوب تھے۔ ملزم سفیان علی کے خلاف تھانہ وزیر آباد سٹی سیالکوٹ میں سال 2022 میں مقدمہ درج ہوا۔ ملزم دہشت گردی اور اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب تھا۔ گرفتار ملزم زوہیب شہزاد کے خلاف ڈکیتی کی دفعات کے تحت تھانہ سترہ، سیالکوٹ میں مقدمہ درج تھا۔ ملزم عبدالطیف قتل کے مقدمے میں تھانہ ائرپورٹ، رحیم یار خان کو مطلوب تھا۔
ملزم محمد جلیل گزشتہ 9 سال سے ڈکیتی کے مقدمے میں ڈی جی خان پولیس کو مطلوب تھا جبکہ ملزم محمد رمیز تھانہ صادق آباد، راولپنڈی کو اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب تھا۔ ملزم عکاشہ اقبال اور محمد عثمان کے خلاف فراڈ کی دفعات کے تحت سیالکوٹ اور لاہور میں مقدمے درج تھے۔ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے ریڈ نوٹس جاری کئے تھے۔ملزمان کو لاہور ائرپورٹ پر پنجاب پولیس حکام کے حوالے کر دیا گیا۔ملزمان کی حوالگی انٹرپول اسلام آباد کی انٹرپول ابوظہبی کے ساتھ قریبی رابطہ کاری کی وجہ سے ممکن ہوئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مقدمے میں پنجاب پولیس گرفتار ملزم مطلوب تھا کو مطلوب
پڑھیں:
لاہور،اقدامِ قتل کے مقدمے میں 8 ملزمان بری
ضلع کچہری لاہور میں اقدامِ قتل کے مقدمے میں ملوث آٹھ ملزمان کو ناکافی ثبوتوں کی بنیاد پر بری کر دیا گیا۔
عدالت نے مجسٹریٹ محمد رمضان ڈھڈی کی سربراہی میں وسیم سمیت آٹھ ملزمان کی بریت کا فیصلہ سنایا۔ ملزمان کی جانب سے فیصل اقبال باجوہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے ملزمان وسیم، ندیم، لقمان، حمزہ اور لیاقت کو بری کرنے کا حکم جاری کیا، جبکہ عاصم، احمد اور مدثر کو بھی بری کر دیا گیا۔
رائیونڈ پولیس نے ملزمان کے خلاف اقدامِ قتل اور اراضی پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج کیا تھا۔ ملزمان پر سکیورٹی گارڈز کو فائرنگ سے زخمی کرنے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق پراسکیوشن ملزمان کے خلاف الزامات کے ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہی، جبکہ پراسکیوشن کے گواہوں کے بیانات بھی ایک دوسرے سے متضاد تھے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے طے شدہ اصولوں کے تحت ملزمان کو سزا دینے کے لیے درکار مواد موجود نہیں۔
Post Views: 1