پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو طلب، سمری صدر مملکت کو ارسال
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 10 مارچ کو طلب کر لیا گیا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق وزارت پارلیمانی امور نے 10 مارچ کو طلب کئے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کیلئے سمری صدر مملکت کو ارسال کر دی، صدر مملکت آصف علی زرداری مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، صدر مملکت کے خطاب سے نیا پارلیمانی سال شروع ہوگا۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کا اجلاس بھی 11 مارچ کو طلب کر لیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: مشترکہ اجلاس مارچ کو طلب صدر مملکت
پڑھیں:
16ویں قومی اسمبلی کا پہلا پارلیمانی سال مکمل، ایوان کی کارکردگی کیا رہی؟
پاکستان کی قومی اسمبلی کا پہلا پارلیمانی سال مکمل ہونے پر ترجمان قومی اسمبلی نے ایوان کی کارکردگی سے متعلق تفصیلات جاری کردی ہیں۔
ترجمان قومی اسمبلی نے اپنے بیان مین کہا ہے کہ 16ویں قومی اسمبلی کا پہلا پارلیمانی سال مکمل ہوگیا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی دانشمندانہ قیادت میں پہلے پارلیمانی سال میں کئی اہم سنگ میل عبور کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: پارلیمان میں خواتین کی شرکت مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے، اسپیکر ایاز صادق
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر نے اپنے آفس اور گھر کے دروازے اراکین کے لیے کھول دیے، انہوں نے حکومت اور اپوزیشن کو ایک میز پر بٹھانے کے لیے پل کا کردار ادا کیا، حکومت اپوزیشن اختلافات کم کرنے میں بھی اسپیکر کا کردار غیر معمولی تھا، اور دونوں کے درمیان مذاکرات کے لیے قائم خصوصی کمیٹی کے چار اجلاسوں کی صدارت کی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سپیکر سردار ایاز صادق نے جمہوریت اور پارلیمانی اقدار کے فروغ کے لیے مسلسل کوششیں جاری رکھیں، مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانے کی خاطر سپیکر نے خصوصی کمیٹی کو برقرار رکھنے کے احکامات جاری کیے۔
یہ بھی پڑھیے: 26ویں آئینی ترمیم پر فخر، پارلیمنٹ اپنی آئینی مدت پوری کرےگی، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی صدارت میں ایوان کی کارروائی کو غیر جانبداری اور خوش اسلوبی سے چلایا گیا، پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے علاقائی اور عالمی سطح پر رابطوں کو فروغ اور پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کیا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں کفایت شعاری مہم کے تحت قومی اسمبلی کے اخراجات میں کمی کے بارے میں بیان میں بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے اخراجات میں کمی لا کر قومی خزانے کے لیے ایک ارب روپے کی بچت کی گئی۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی قیادت میں ہی پہلے پارلیمانی سال کے دوران 18 ویں اسپیکرز کانفرنس کامیاب انعقاد ہوا، جبکہ پہلے پارلیمانی سال میں 13 اجلاس منعقد ہوئے اور پارلیمانی سال کے 130 لازمی دن مکمل کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: ’کسی کو پارلیمان کے خلاف بات کرنے کا حق نہیں‘، اسپیکر قومی اسمبلی کا محسن اختر کیانی کو دوٹوک جواب
پہلے پارلیمانی سال میں اپوزیشن اراکین کو 66 جبکہ حکومتی اراکین کو 71 گھنٹے بولنے کا موقع ملا، پہلے پارلیمانی سال کے دوران 51 بلز منظور کیے گیے جن میں 40 حکومتی اور 11 پرائیویٹ ممبر بلز شامل تھے۔ اس عرصے میں 51 میں سے 42 بلز باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرگئے، ایک سال کے دورانیے میں 26 قراردادیں بھی منظور کی کی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمانی سال کے دوران 1059 نشان دار جبکہ 264 غیر نشان دار سوالات کے جوابات دیے گئے، 69 توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب دیے گئے جبکہ 4 تحریکوں کو قاعدہ 258 کے تحت زیر بحث لایا گیا، اس عرصے میں قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے بعد ان کے 213 اجلاس منعقد ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: 26 ویں آئینی ترمیم سے پارلیمان کی بالا دستی کیسے بحال ہوگی؟
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کا معاملہ بھی خوش اسلوبی سے حل کیا گیا، اسپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر سیکرٹریٹ کی تزئین و آرائش اور صفائی کے لیے خصوصی اقدامات اٹھائے گئے، قومی اسمبلی کی ڈیجٹلائزیشن اور عملے کی تربیت کے ذریعے استعداد کار کو بڑھانے کیلئے اقدامات اٹھائے گئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں