راولپنڈی: توہین رسالتﷺ کیس کا بڑا فیصلہ،مجرم کو عمر قید، 5لاکھ روپے جرمانے کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
عدالت نے توہین رسالتﷺ کیس میں بڑا فیصلہ سناتے ہوئے مجرم کو عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا دے دی۔
رپورٹ کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عرفان اکرم نے توہین رسالتﷺ کیس کا اہم فیصلہ سنایا۔
اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ یہ انتہائی گھناوٴنا اور ناقابل معافی جرم ہے، اس طرح کے جرم کا ارتکاب کرنے والے مجرم کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جاسکتی۔
عدالتی فیصلہ سنائے جانے کے بعد مجرم ملک عارف کو اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کر دیا گیا۔
مجرم کے خلاف تھانہ سول لائن نے 4 ستمبر 2024 کو گھناؤنے فعل کا مقدمہ درج کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کردہ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں، طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیاجا سکتا، حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حق دار ہے۔