امریکا حماس کے بغیر غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے پر قائم ہے، وائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے واضح کیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن غزہ کی تعمیر نو کے لیے حماس کو شامل نہ کرنے کے اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔
دوسری طرف عرب ممالک کے غیر معمولی اجلاس میں غزہ سے فلسطینیوں کی بے دخلی کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کر دیا گیا۔
اجلاس میں مصر، سعودی عرب، قطر، اردن، شام سمیت کئی عرب ممالک کے نمائندے شریک تھے، جبکہ اقوام متحدہ کے سربراہ، یورپی یونین کے صدر اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل بھی موجود تھے۔
مصر نے غزہ کی تعمیر نو کے لیے 53 ارب ڈالر کا ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے، جو پانچ سال پر مشتمل ہوگا۔ اس منصوبے میں لاکھوں مکانات کی تعمیر، تجارتی بندرگاہ اور ائیرپورٹ کا قیام، فلسطینی علاقوں میں انتخابات اور دو ریاستی حل کی کوششیں شامل ہیں۔
غزہ کی امداد روکنے کے خلاف انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیلی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کو بنیادی ضروریات سے محروم نہ کیا جائے۔
اجلاس سے خطاب میں فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے مطالبہ کیا کہ غزہ کا مکمل انتظام فلسطینی اتھارٹی کے سپرد کیا جائے، تاکہ فلسطینی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا جا سکے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تلخ کلامی کے اثرات شروع؛ ٹرمپ نے یوکرین کیلئے تمام فوجی امداد روک دی
تلخ کلامی کے اثرات شروع؛ ٹرمپ نے یوکرین کیلئے تمام فوجی امداد روک دی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے تمام فوجی امداد روک دی۔
وائٹ ہاؤس عہدےدار کے مطابق صدرٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ ان کی توجہ امن پر ہے ، ہمارے شراکت داروں کو بھی اس مقصد کے لیے پر عزم ہونےکی ضرورت ہے۔
وائٹ ہاؤس عہدےدار کا کہنا ہے کہ ہم اپنی امداد کو روک رہےہیں اور اس کا جائزہ لے رہے ہیں ، تاکہ یقینی بنایا جائے کہ یہ کسی حل میں حصہ ڈال رہی ہے۔
اس سے قبل پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کو دھمکی دیتے ہوئے اشارہ دیا کہ اگر انہوں نے روس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ نہ کیا تو وہ یہاں زیادہ دیر تک نہیں رہیں گے۔
یوکرین میں جنگ بندی کے حوالے سے ڈیل پر امریکی صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیل جلد ہوسکتی ہے، اسے مشکل ڈیل نہیں ہونا چاہیے، لیکن اگر کوئی شخص ڈیل کرنا نہیں چاہتا، تو میرا خیال ہے کہ وہ زیادہ دیر یہاں نہیں رہےگا۔
یاد رہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی جمعہ کو واشنگٹن پہنچے تھے تاکہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کے دوران امریکا اور یوکرین کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کریں، جس کے تحت یوکرین کے وسیع معدنی وسائل کو مشترکہ طور پر استعمال کیا جانا تھا۔ یہ ایک امریکی ثالثی امن معاہدے کے تحت جنگ کے بعد کی بحالی کا حصہ تھا۔
لیکن یوکرینی صدرکی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں گرما گرم بحث کے بعد اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔
دوسری طرف امریکا کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف آج سے نافذ ہوگا ، چین سے اشیا کی امریکا درآمد پراضافی رقوم کا اطلاق بھی آج سے ہوگا۔
امریکی صدر نے کینیڈا یا میکسیکو سے ٹیرف کے معاملے پر ڈیل ناممکن قرار دے دی۔
ادھر کینیڈا اور میکسیکو پر آج سے ٹیرف نافذ ہونے پر امریکی اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ 2025 میں پہلی بار ایس اینڈ پی 500 میں ایک روز میں 1.8 فیصد کمی آئی ہے۔
اس کے علاوہ دنیا کی سرفہرست ٹیکنالوجی کمپنیوں کے شئیرز میں بھی گراوٹ نظر آئی ہے۔