قذافی اسٹیڈیم ناک آؤٹ! فائنل میں پہنچنے پر بھارتیوں کی ٹرولنگ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی فائنل کی میزبانی سے لاہور کے محروم ہونے پر بھارتی خوشیاں منانے لگے۔
آسٹریلیا کو شکست دیکر بھارتی ٹیم کے فائنل میں پہنچنے پر مغرور بھارتی آپے سے باہر ہوگئے اور پاکستان کی ٹرولنگ شروع کردی۔
بھارتی ہٹ دھرمی کے باعث پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کے فائنل کی میزبانی سے محروم ہونا پڑا ہے کیونکہ اب طے شدہ منصوبے کے تحت فائنل لاہور کے بجائے دبئی میں ہی منعقد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کو دی گئی تھی لیکن بھارت نے سکیورٹی کو جواز بنا کر پاکستان میں کھیلنے سے انکار کر دیا۔
آئی سی سی نے بھارت کے دباؤ میں آکر ہائبرڈ ماڈل متعارف کرایا جس کے تحت بھارت کے تمام میچز دبئی میں رکھے گئے۔
اس معاہدے میں یہ بھی شامل تھا کہ اگر بھارت فائنل میں پہنچا تو فیصلہ کن معرکہ لاہور کے بجائے دبئی میں ہوگا۔ اس طرح پاکستان کو ایک اور بڑی کرکٹ تقریب کی میزبانی سے محروم کر دیا گیا۔
بھارت کی آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں جیت کے بعد قذافی اسٹیڈیم میں فائنل نہ ہونے پر بھارتی سوشل میڈیا صارفین پاکستان کے خلاف ناپسندیدہ مہم چلا رہے ہیں۔
بھارتی صارفین کا کہنا تھا کہ ہم نے ٹورنامنٹ سے آسٹریلیا کے ساتھ قذافی اسٹیڈیم کو بھی ناک آؤٹ کردیا۔
تاہم دوسری جانب پاکستانی عوام اور کرکٹ حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر شائقین سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا کھیل کو سیاست سے آزاد نہیں ہونا چاہیے؟
پاکستانی کرکٹ شائقین کا کہنا ہے کہ بھارت کی چالاکیوں کے باوجود پاکستان کرکٹ کا ایک بڑا مرکز ہے اور ہمیشہ رہے گا۔
پاکستانی کرکٹ شائقین کا کہنا ہے کہ بھارت آئی سی سی پر دباؤ ڈال کر کرکٹ کو سیاست زدہ کر رہا ہے، لیکن اس کے باوجود پاکستان کرکٹ کے میدان میں اپنی شناخت قائم رکھے گا۔
لاہور میں فائنل نہ ہونے کے باوجود پاکستان چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کر کے ثابت کر چکا ہے کہ وہ بین الاقوامی کرکٹ کے لیے ایک محفوظ اور بہترین مقام ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی فائنل میں
پڑھیں:
بھارتی کھلاڑیوں نے چمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں کالی پٹیاں کیوں باندھ رکھی تھیں؟
DUBAI:بھارت کی ٹیم نے چمپیئنز ٹرافی میں ناقابل شکست رہتےہوئے پہلے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو باآسانی ہرا کر فائنل میں جگہ بنائی جبکہ کھلاڑیوں نے بازووں پر کالی پٹیاں باندھی ہوئی تھیں۔
بھارت کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میچ میں بہترین بولنگ اور بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور پہلے حریف ٹیم کو بیٹنگ کے شعبے میں محدود کردیا اور پھر ان کی بولنگ کو بھی ناکام بنا کر اپنا ہدف حاصل کرلیا۔
چمپیئنزٹرافی کے سیمی فائنل میں بھارتی کھلاڑیوں نے ممبئی میں ڈومیسٹک کرکٹ کے ہیرو مانے جانے والے پدماکر شیوالکر کی 84 سال کی عمر میں انتقال پر ان کے اعزاز میں بازوؤں پر کالی پٹیاں باند لی تھیں۔
پدماکر شیوالکر کو بھارت کی ڈومیسٹک کرکٹ کی تاریخ میں بڑا نام مانا جاتا ہے اور ممبئی کی جانب سے کھیلتےہوئے رانجی ٹرافی کو کئی ٹائٹلز بھی دلائے، وہ 1965 سے 1977 کے دوران رانجی ٹرافی میں ممبئی کی ٹیم کا حصہ رہے۔
کرکٹ کے لیے شان دار خدمات پر صرف بھارت کے موجودہ کرکٹر ہی نہیں بلکہ سابق اسٹارز نے بھی پدماکر شیوالکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔
بھارتی کھلاڑیوں نے بی سی سی آئی کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے شیوالکر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آسٹریلیا کے خلاف چمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں کالی پٹیاں باندھیں۔
بی سی سی آئی نے بیان میں رانجی ٹرافی کے سابق اسٹار کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا، جو ضعیف العمری کے باعث 3 مارچ کو انتقال کر گئے ہیں۔
بائیں ہاتھ کے اسپنر شیوالکر نے کئی سابق کھلاڑیوں کو بھی ملک کی نمائندگی کے لیے تربیت دی جبکہ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 124 میچوں میں 19.69 کی اوسط سے 589 وکٹیں حاصل کیں۔