فخر زمان اور صائم ایوب کب تک فٹ ہوسکیں گے؟ پی سی بی نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اوپننگ بیٹرز فخر زمان اور صائم ایوب کے حوالے سے اہم اپڈیٹ فراہم کی ہیں، جو زخمی ہونے کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہیں۔
صائم ایوب نے جنوری 2025 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوران اپنے دائیں ٹخنے کی ہڈی ٹوٹنے کی وجہ سے کم از کم 6 ہفتے کے لیے بین الاقوامی کرکٹ سے باہر ہونے کا سامنا کیا تھا۔ اسی وجہ سے وہ پاکستان کے چیمپیئنز ٹرافی اسکواڈ میں شامل نہیں ہو سکے تھے۔
مزید پڑھیں: کرکٹر صائم ایوب سے تعلقات کی خبروں پر ٹک ٹاکر کشف علی نے خاموشی توڑ دی
دوسری طرف فخر زمان جو آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے خلاف سیریز میں نہ کھیلنے کے بعد قومی ٹیم میں واپسی کر چکے تھے اور پاکستان کے چیمپیئنز ٹرافی اسکواڈ میں بھی شامل تھے۔ تاہم 19 فروری 2025 کو کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے افتتاحی میچ کے دوران چوٹ لگنے سے ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے تھے۔ وہ لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں بحالی کے عمل سے گزر رہے ہیں۔
پی سی بی سے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ دونوں بیٹرز کو میڈیکل وجوہات کی بنا پر کسی بھی فارمیٹ میں سلیکشن کے لیے زیر غور نہیں لایا گیا۔ دونوں کے لیے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ 11 اپریل 2025 کو راولپنڈی میں شروع ہونے والے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 کے لیے مکمل طور پر فٹ ہو جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی صائم ایوب فخر زمان فخر زمان اور صائم ایوب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی صائم ایوب فخر زمان اور صائم ایوب صائم ایوب پی سی بی کے لیے
پڑھیں:
پاکستان ٹی20 کرکٹ کس طرز پر کھیلے گا؟ نئے کپتان کا بڑا فیصلہ
کراچی:وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی جگہ ٹی ٹوئنٹی کی کپتانی سنبھالنے والے سلمان علی آغا نے نئے طرز پر کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی، گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے گروپ مرحلے میں امریکا جیسی نوآموز ٹیم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور خراب نتائج کے بعد تبدیلیاں کی گئی ہیں، سینیئرز کو باہر کرکے نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دیا گیا ہے۔
سلمان علی آغا جنوری 2024 کے بعد پاکستان کے چوتھے ٹی ٹوئنٹی کپتان بنے ہیں، انہوں نے محمد رضوان کی جگہ کپتانی سنبھالی، جبکہ اس سے پہلے بابر اعظم اور شاہین شاہ آفریدی بھی قیادت سنبھال چکے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ دورہ نیوزی لینڈ کیلیے اسکواڈ کا اعلان؛ ٹی20، ون ڈے سے 4بڑے کھلاڑی ڈراپ
لاہور میں گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران کپتان سلمان علی آغا نے ’’بے خوف اور ہائی رسک‘‘ کرکٹ کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس اپروچ میں ناکامیاں بھی ہوں گی لیکن اپنے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہوگا۔
علی آغا نے کہا کہ ہم نے ٹیم میں ایسے نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کیا جو ڈومیسٹک کرکٹ میں وہی جدید کرکٹ کھیل رہے ہیں جسے ہم قومی ٹیم میں اپنانا چاہتے ہیں، ہمیں اپنے ارادے اور سوچ پر کام کرنا ہوگا، جدید کرکٹ میں یہ چیزیں بہت اہم ہیں، یہ نوجوان ٹیم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بے خوف اور ہائی رسک کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں، اس اپروچ میں ناکامیاں بھی ہوں گی لیکن ہمیں اپنے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا ہوگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاداب خان کو نائب کپتان مقرر کیا ہے، وہ خود بھی جارحانہ انداز میں کرکٹ کھیلنے کی شہرت رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ رضوان کی کپتانی "فراری سے رکشے" پر آگئی ہے
ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے کہا کہ شاداب کی واپسی ٹیم کی نئی سوچ کے ساتھ ہم آہنگ ہے، بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی کو فارم بحال کرنے کے لیے فرسٹ کلاس اور لسٹ اے کرکٹ کھیلنی ہوگی، اگر آپ سال بھر میں 70 فیصد ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلیں گے تو ٹیسٹ اور ون ڈے میں اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتے، کھلاڑیوں کو خود اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہوگا۔
کوچ عاقب جاوید نے کہا کہ بابراعظم اور محمد رضوان کو مستقل طور پر ٹی ٹوئنٹی سے ڈراپ نہیں کیا گیا لیکن مستقبل میں واپسی کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی دکھانی ہوگی۔
ہیڈ کوچ نے پاکستان کرکٹ میں گزشتہ 2 سال کے دوران مسلسل بدلتے کوچز اور سلیکٹرز کو بھی ٹیم کی ناقص کارکردگی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک نظام میں تسلسل نہیں آئے گا نتائج بہتر نہیں ہو سکتے۔