سعودی عرب میں اڑنے والی کاروں کی تیاری، 30 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ریاض: سعودی عرب نے اڑنے والی کاروں (فلائنگ کارز) کی تیاری کے لیے 30 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ یہ معاہدہ امریکی کمپنی ڈورونی ایرو اسپیس کے ساتھ کیا گیا ہے، جس کے تحت جدید HX-1 ای وی ٹی او ایل (eVTOL) ایئرکرافٹ کی تیاری تیز کی جائے گی۔
HX-1 ایک دو نشستوں پر مشتمل برقی ہوائی گاڑی ہوگی، جسے گھر میں چارج کیا جا سکے گا، گیراج میں آسانی سے پارک کیا جا سکے گا، اور عمودی (vertical) انداز میں اڑان بھرنے کی صلاحیت رکھے گا۔
یہ معاہدہ سعودی کمپنی Innovation Wings Industries (IWI) کے ذریعے طے پایا ہے، جو Kingdom Aero Industries (KAI) کے نام سے کام کر رہی ہے۔
ڈورونی ایرو اسپیس کے سی ای او ڈورون میرڈنگر نے بتایا کہ HX-1 فلائنگ کار 2026 تک مارکیٹ میں متعارف کرانے کا ہدف ہے، جبکہ سعودی عرب میں 2027 سے اس کی تیاری کا آغاز کیا جائے گا۔
یہ 30 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری دو مراحل میں کی جائے گی: ابتدائی طور پر 5 ملین ڈالر فوری فراہم کیے جائیں گے۔ باقی 25 ملین ڈالر آئندہ دو سال میں اہم اہداف حاصل ہونے پر دیے جائیں گے۔ معاہدے کے تحت KAI کمپنی کو ڈورونی میں 40 فیصد حصص ملیں گے۔
یہ منصوبہ سعودی عرب کے ویژن 2030 کا حصہ ہے، جس کا مقصد معیشت کو تیل سے ہٹ کر جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے ذریعے فروغ دینا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ملین ڈالر کی تیاری
پڑھیں:
دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا تو سرمایہ کاری آئے گی، مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں: وزیراعظم
دہشتگردی کا خاتمہ ہوگا تو سرمایہ کاری آئے گی، مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں: وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا تو سرمایہ کاری آئے گی، یہ مشکل ضرور ہے ، لیکن ناممکن نہیں۔ حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر وزیراعظم شہباز شریف کا وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کیا اور کہاکہ آج ہماری حکومت کا ایک سال مکمل ہوگیا ہے، ماہ مقدس انسانیت کی خدمت کا درس دیتا ہے، اس ماہ فلسطین اور کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کریں، فلسطین میں 50 ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، فلسطینیوں کی خوراک بندکرنے سے بڑا کوئی ظلم ہونہیں سکتا۔
انہوں نے کہا کہ معیشت ایک سال پہلے ہچکولے کھا رہی تھی، ہم آئی ایم ایف سے گفتگو کررہے تھے تو وہ کون تھا جو خطوط لکھ رہا تھا، حکومتی کی اتحادی جماعتوں کی ہمیں بھرپور حمایت حاصل ہے، اتحادیوں کی حمایت سے مشکل ترین لمحات گزارے ہیں، میں بار بار کہتا ہوں یہ ٹیم ورک ہے اور بروقت اقدامات سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، آج ادارے ایک ہی کشتی کے سوار ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ 5 ارب ڈالر کیلئے آرمی چیف اورہم دوست ممالک کے پاس گئے، آج منہگائی 1.6 فیصد پر آگئی ہے، پالیسی ریٹ 12 فیصد پر آگیا، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، اس سے بڑی کامیابی کیا ہوسکتی ہے کہ اپوزیشن کوئی جھوٹا اسکینڈل بھی سامنے نہیں لاسکی، ہم اللہ تعالی کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے، ترقی کا سفر اسی وقت اڑان بھرے گا جب خوارج کا خاتمہ کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 2018 میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا تھا اس نے پھر سر اٹھایا، کون دہشت گردوں کو لایا، کس نے اجازت دی؟ دہشت گردی کیساتھ گالم گلوچ کا کلچر ختم کرنا بھی بہت ضروری ہے، ایف بی آر کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کررہے ہیں، کرپشن میں کمی لانے کیلئے دن رات کام کررہے ہیں، صنعتکاروں سے مل رہے ہیں،کہہ رہے ہیں ملک میں سرمایہ کاری کریں، ملک کو پاں پر کھڑا کرنا ہے تو بہانے اور جادو ٹونے نہیں چلیں گے، ہم 9 مئی کے نہیں 28 مئی کے علمبردار ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ عدالتوں میں 4 ہزار محصولات کے کیسز پڑے ہوئے ہیں، اسٹیٹ انٹرپرائز میں سالانہ 850 ارب روپے ڈوب رہے ہیں، 2029 تک ملک کی برآمدات 60 ارب ڈالر تک لانا ہے، خسارے میں جانے والے اداروں کی نجکاری کے بغیر ترقی کا خواب ادھورا ہے، نفرت احتجاج کی سیاست کو دفن کرنا ہوگا۔