ہمارے بچوں، خواتین اور شہریوں کی شہادت ناقابل برداشت، پختون یار خان
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
بنوں سے منتخب رکن صوبائی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما پختون یار خان نے بنوں حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہمارے بچوں، خواتین اور شہریوں کی شہادت ناقابل برداشت ہے۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں پی ٹی آئی کے ایم پی اے پختون یار خان نے کہا کہ بنوں میں افطاری کے وقت ہونے والے بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ دہشت گردی جس بھی شکل میں ہو، ہم اس کے خلاف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں، خواتین اور شہریوں کی شہادت ناقابل برداشت ہے۔ ہم دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
پختون یار خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اقدامات پر مکمل عمل ہو رہا ہے۔
انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی اور شہداء کے خاندانوں کے صبر کے لیے دعا کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم کل بھی تھا، آج بھی ہے، کل بھی رہے گا۔ بنوں کے عوام اپنے شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
ایم پی اے نے کہا کہ بزدلانہ حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بنوں دہشت گردی پختون یار خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پختون یار خان پختون یار خان نے کہا کہ
پڑھیں:
ڈی آئی خان میں ہلاک دہشت گردوں کے خاندان اور قبیلے کا مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان
فتنہ الخوراج کی دہشت گردی سے خیبرپختونخوا میں متاثرین کی ایک بڑی تعداد انتہا پسندی کو مسترد کر رہی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک دہشت گردوں کے خاندان اور قبیلے نے مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 اپریل 2025ء کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں چار خارجی ہلاک ہوئے، ہلاک دہشت گردوں میں رنازئی قبیلے سے تعلق رکھنے والا خارجی حذیفہ عرف عثمان بھی شامل تھا۔
ذرائع کے مطابق خارجی دہشت گرد حذیفہ عرف عثمان کی والدہ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ حذیفہ عرف عثمان میرا بیٹا تھا، وہ فوج کے ہاتھوں مارا گیا میرا بیٹا حذیفہ میرا اور والد کا نافرمان تھا، ہم نے حذیفہ کو بہت سمجھایا، والد نے بہت بار ڈانٹا بھی مگر اس پر ہماری بات کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔
فتنہ الخوراج کے خلاف خیبرپختونخوا کے عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس کی واضح مثالیں حالیہ دنوں میں سامنے آئی ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے فتنتہ الخوراج کم عمر پاکستانی قبائلی نوجوانوں کو دہشت گردی کی آگ میں ایندھن کے طور پر دہشت گردی میں استعمال کر رہے ہیں، ہلاک دہشت گرد حذیفہ کی والدہ کا بیان فتنتہ الخوارج کی شکست ہے۔