اسٹیو اسمتھ کا اچانک ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان، ڈریسنگ روم میں ساتھی کھلاڑیوں سے آخری بات کیا کی؟
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں بھارت کے ہاتھوں آسٹریلیا کی شکست کے بعد اسٹیو اسمتھ نے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
بھارت کیخلاف دبئی میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں سب زیادہ اسکور کرنے والے آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ نے میچ ہارنے کے بعد ساتھیوں سے کہا کہ وہ ون ڈے کرکٹ سے فوری ریٹائر ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی کا پہلا سیمی فائنل، بھارت نے آسٹریلیا کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کرلیا
کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اسٹیو اسمتھ ٹیسٹ اور ٹی20 کے لیے دستیاب رہیں گے۔
2010 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف بطور اسپن بولنگ آل راؤنڈر ڈیبیو کرنے کے بعد، اسٹیو اسمتھ نے 170 ون ڈے میچز کھیل کر 43.
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی سیمی فائنل میں بھارت سے شکست کی وجہ کیا ہے؟ آسٹریلوی کپتان نے بتادیا
آسٹریلیا کی 2015 اور 2023 آئی سی سی ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیموں کے رکن، اسٹیو اسمتھ 2015 میں ون ڈے ٹیم کے کپتان بنے اور چیمپیئنز ٹرافی کے دوران زخمی پیٹ کمنز کی عدم موجودگی میں عبوری بنیادوں پر اپنے آخری میچ میں کپتانی کے فرائض بھی انجام دیے۔
اسٹیو اسمتھ نے دبئی میں بھارت کے خلاف سیمی فائنل کھیلا جب اس نے خشک پچ پر پہلے بیٹنگ کا انتخاب کیا۔ مشکل پچ پر آسٹریلیا کو آگے بڑھاتے ہوئے، اسمتھ نے 96 گیندوں پر 73 رنز بنائے، مجموعی طور پر آسٹریلیا نے 265 رنز کا ہدف دیا جسے حاصل کرتے ہوئے آخر کار بھارت مسلسل تیسری مرتبہ چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پہنچنے میں کامیاب رہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ ریٹائرمنٹ ون ڈے کرکٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ ریٹائرمنٹ ون ڈے کرکٹ اسٹیو اسمتھ نے سیمی فائنل فائنل میں
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے کرداروں کو بے نقاب کرنے کا اعلان
کراچی:پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور معروف وکٹ کیپر راشد لطیف نے میچ فکسنگ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات کرنے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنی سوانح عمری پر کام کر رہے ہیں، جس میں 90 کی دہائی کے دوران کرکٹ میں ہونے والی میچ فکسنگ کے واقعات کو بے نقاب کیا جائے گا۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ کتاب میں وہ یہ بتائیں گے کہ فکسنگ کس طرح کی جاتی تھی، کون کون اس میں ملوث تھا، اور کرکٹ کے پس پردہ کیا کچھ چل رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ انکشاف بھی کریں گے کہ وہ سابق کپتان کون تھا جس نے صدارتی معافی کے لیے درخواست جمع کرائی تھی۔
2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری کے اجرا کا اعلان کیا ہے۔
راشد لطیف کو پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1994 میں میچ فکسنگ کے خلاف آواز بلند کی تھی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا۔
دونوں کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے خراب ماحول میں مزید کرکٹ نہیں کھیل سکتے۔