پاکستان نے سی آئی اے کی معلومات پر داعش کمانڈر کو گرفتار کیا، خبر ایجنسی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
خبر ایجنسی کے مطابق محمد شریف اللہ داعش کے ان لیڈروں میں سے ایک ہے جس نے مبینہ طور پر اس دہشتگردی کی سازش کی تھی، وہ دہشتگرد جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے پاکستانی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا تھا اور اب اسے پاکستان سے امریکا لایا جا رہا ہے جسے بدھ کو ہی امریکا لایا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مغربی خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان نے سی آئی اے کی دی گئی معلومات کی بنیاد پر داعش کے کمانڈر کو گرفتار کر لیا جو 2021ء میں افغانستان میں امریکی فوج کے انخلاء کے موقع پر کی گئی بھیانک دہشتگردی کی سازش میں ملوث تھا۔ خبر ایجنسی کے مطابق 2021ء میں کابل ائیرپورٹ کے ایبی گیٹ پر دہشتگردی کے اس واقعے میں 13 امریکی فوجی اور 170 افغان شہری مارے گئے تھے۔ خبر ایجنسی کے مطابق محمد شریف اللہ داعش کے ان لیڈروں میں سے ایک ہے جس نے مبینہ طور پر اس دہشتگردی کی سازش کی تھی، وہ دہشتگرد جعفر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اسے پاکستانی خفیہ ایجنسی نے گرفتار کیا تھا اور اب اسے پاکستان سے امریکا لایا جا رہا ہے جسے بدھ کو ہی امریکا لایا جائے گا۔ امریکی اہلکار نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ 26 اگست کو دہشتگردی کی اس واردات کا شریف اللہ ہی ماسٹر مائنڈ ہے۔
ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی سی آئی اے ڈائریکٹر John Ratcliffe کو ہدایت دی تھی کہ وہ ایبی گیٹ دہشتگردی میں ملوث عناصر کو پکڑنا ترجیح بنائیں، سی آئی اے ڈائریکٹر نے عہدہ سنبھالنے کے دوسرے ہی روز پاکستان میں سینئر حکام کے ساتھ یہ معاملہ اٹھایا تھا اور پھر فروری میں ہوئی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں بھی پاکستان کے ایک اعلیٰ سکیورٹی عہدیدار کےساتھ اس معاملے پر بات کی تھی۔ تاہم واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے سے جب اس معاملے پر خبر ایجنسی نے رابطہ کیا تو انہوں نے خبر پر ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ یاد رہے کہ منگل کے روز امریکی کانفرنس سے ٹرمپ کے پہلے خطاب میں ایئرپورٹ حملے کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا تھا۔ امریکی صدر کا منصب سنبھالنے کے بعد کانگریس سے پہلے طویل ترین خطاب میں ٹرمپ نے کہا کہ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہے کہ افغانستان میں دہشتگردی کا بڑا ذمہ دار پکڑا گیا ہے۔ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں مدد پر پاکستان کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف تعاون پر پاکستان کا خصوصی شکریہ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا ہے۔
کانگریس سے اپنے طویل ترین خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انتہاپسند دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری ہے اور یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ افغانستان میں ایک بڑا دہشتگرد پکڑا گیا ہے۔
امریکی صدر نے پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا، "میں حکومت پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ اس دہشتگرد کی گرفتاری میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا"۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے تین سال پہلے داعش نے 13 امریکیوں کو افغانستان میں قتل کیا تھا، اور اب اس مجرم کو امریکا لا کر قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : میری قیادت میں امریکا ناقابل تسخیر ہے، ٹرمپ کا کانگریس سے پہلا صدارتی خطاب
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کو انتہائی شرمناک قرار دیا۔ ان کے مطابق، یہ فیصلہ امریکا کی پوزیشن اور سیکیورٹی پالیسی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
امریکی صدر نے کانگریس سے ایک گھنٹے 39 منٹ اور 31 سیکنڈ کا طویل ترین خطاب کیا، جو امریکی تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس سے پہلے 1993 میں صدر بل کلنٹن نے ایک گھنٹہ 5 منٹ کا خطاب کیا تھا۔