کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے ڈونلڈ ٹرمپ کی احمقانہ تجارتی جنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد کینیڈیائی معیشت کی مکمل تباہی ہے تاکہ امریکا کے لیے کینیڈا کو ضم کرنا آسان ہو جائے۔

امریکی حکومت کے کینیڈین اور میکسیکن سامان پر 25 فیصد ٹیکس اور کینیڈا کی توانائی کی برآمدات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی ٹروڈو نے امریکی مصنوعات پر جوابی ٹیکس کا اعلان کیا اور کہا کہ کینیڈا جارحیت کے خلاف اپنی مزاحمت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی مشکل حالات میں رہے ہیں لیکن ہم نہ صرف بچ گئے ہیں بلکہ ہم پہلے سے زیادہ مضبوط نکلے ہیں، کیونکہ جب اپنی عظیم قوم کا دفاع کرنے کی بات آتی ہے، تو ایسا کوئی قیمت نہیں جسے ہم سب ادا کرنے کے لیے تیار نہ ہوں، اور آج بھی یہی ہے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی کانگریس سے خطاب، پاکستان کا خاص شکریہ کیوں ادا کیا؟

ٹروڈو اتوار کو نئے حکومتی رہنما کے منتخب ہونے کے بعد وزیرِ اعظم کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے، انہوں نے کہا کہ اتحادیوں کے درمیان یہ تنازعہ بالکل وہی ہے جو دنیا بھر میں ہمارے مخالفین دیکھنا چاہتے ہیں۔ آج امریکا نے کینیڈا کے خلاف تجارتی جنگ شروع کی ہے جبکہ ٹرمپ انتظامیہ روس کے ساتھ مثبت تعلقات قائم کرنے کی بات کر رہی تھی، ولادیمیر پوٹن کی سرکشی کو تسلیم کر رہی تھی اور ایک قاتل آمر کے ساتھ اتحاد کر رہی تھی۔

ٹروڈو نے ٹرمپ کے بار بار کے بیان کو کینیڈا کو اپنی خودمختاری چھوڑ کر امریکا میں شامل ہو جانا چاہیے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کبھی نہیں ہونے والا، ہم کبھی 51واں ریاست نہیں بنیں گے۔

کینیڈا کے جوابی اقدامات میں امریکی مصنوعات پر 155 ارب کینیڈیائی ڈالر (107 ارب امریکی ڈالر) کی قیمت کا مساوی ٹیکس شامل ہے۔ ٹیکس کا پہلا مرحلہ 30 ارب ڈالر کی مالیت کی مصنوعات پر لاگو ہوگا اور باقی 125 ارب ڈالر کا ٹیکس 21 دن کے اندر لاگو ہوگا، تاکہ کینیڈیائی کمپنیاں اپنی سپلائی چینز میں تبدیلی کر سکیں۔

مزید پڑھیں: کینیڈا اور میکسیکو سے ٹیرف ڈیل ممکن نہیں آج سے نفاذ ہوگا، صدر ٹرمپ

ٹروڈو نے امریکی ووٹرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ آپ کو نقصان پہنچے لیکن آپ کی حکومت نے یہ آپ کے لیے کیا ہے۔ آج صبح سے، مارکیٹس نیچے جا رہی ہیں اور ملک بھر میں بہت زیادہ مہنگائی بڑھنے والی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی نوکریاں ختم ہوں گی۔ امریکیوں کو گروسری، گیس، گاڑیوں اور گھروں کے لیے زیادہ قیمتیں ادا کرنی ہوں گی۔

ٹروڈو نے ٹرمپ کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ آپ بہت ذہین آدمی ہیں، لیکن یہ ایک بہت احمقانہ کام ہے۔

ادھر سوشل میڈیا پوسٹ میں ٹرمپ نے مزید انتقامی اقدامات کی دھمکی دی، اور کہا کہ اگر کینیڈا جوابی ٹیکس لگائے گا تو امریکا اس کا جواب دے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ٹرمپ ٹروڈو ٹیکس کینیڈا وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ٹروڈو ٹیکس کینیڈا وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کرتے ہوئے کہا کہ ٹروڈو نے کے لیے

پڑھیں:

میکسیکو اور کینیڈا پر عائد ٹیرف میں نرمی ہوسکتی ہے؛ امریکی وزیرِ تجارت کا عندیہ

ویب ڈیسک —امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کو کینیڈا اور میکسیکو کی برآمدات پر نئے ٹیرف نافذ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تاہم وزیرِ تجارت ہاورڈ لٹنک کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک پر عائد ہونے والے نئے ٹیرف 25 فی صد سے کم ہونے کا امکان ہے۔

اتوار کو امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز‘ کو ایک انٹرویو میں لٹنک نے کہا کہ یہ مسلسل تبدیل ہوتی صورتِ حال ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منگل کو میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف عائد ہونے والے ہیں۔ وہ کیسے ہوں گے یہ معاملہ ہم صدر اور ان کی ٹیم پر چھوڑ رہےہیں۔

صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ میکسیکو اور کینیڈا کی مصنوعات پر 25 فی صد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ ہی اس بات کی نشان دہی کی تھی کہ ان دونوں ہمسایہ ممالک نے غیر قانونی منشیات کی امریکہ میں اسمگلنگ روکنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے۔


ٹرمپ نے اپنے اعلان میں امریکہ سے میکسیکو برآمد ہونے والے تمام اشیا پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اسی طرح ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا سے توانائی سے متعلق مصنوعات کے علاوہ درآمد ہونے والی دیگر اشیا پر ٹیرف نافذ کیا جائے گا۔

لٹنک نے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا نے بارڈر سیکیورٹی میں بہتری کے لیے ’معقول اقدامات‘ کیے ہیں۔ لیکن یہ فینٹینل جیسی منشیات کی امریکہ میں غیر قانونی ترسیل روکنے کے لیے کافی نہیں ہے۔

تاہم اتوار کو اپنے انٹرویو میں ہاورڈ لٹنک سے یہ تاثر ملتا ہے کہ صدر میکسیکو اور کینیڈا پر پورا 25 فی صد ٹیرف لاگو نہیں کریں گے۔

ٹرمپ نے ایک ماہ قبل ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا۔ تاہم بعد ازاں میکسیکو اور کینیڈا کی جانب سے فینٹینل کی روک تھام کے لیے اقدامات کے بعد صدر نے ٹیرف کے نفاذ کو مؤخر کیا تھا۔

ٹیرف کے اعلان کے بعد میکسیکو نے امریکہ کے ساتھ اپنی شمالی سرحد پر 10 ہزار اہلکار تعینات کیے تھے جب کہ کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو نے فینٹینل کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے خصوصی سرکاری عہدے دار مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

صدر ٹرمپ منگل کو چینی مصنوعات پر بھی مزید 10 فی صد ٹیرف عائد کر رہے ہیں۔ اس سے قبل ٹرمپ چار فروری کو چین پر 10 فی صد ٹیرف عائد کر چکے ہیں۔

ٹرمپ الزام عائد کرتے ہیں کہ چین امریکہ میں فینٹینل کی اسمگلنگ کا سب سے بڑا ماخذ ہے۔




گزشتہ ہفتے اپنی کابینہ کے پہلے اجلاس میں ٹرمپ نے امریکہ کے لیے یورپی یونین کی برآمدات پر 25 فی صد ٹیرف عائد کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا۔

صدر ٹرمپ یہ بھی واضح کر چکے ہیں کہ جو ممالک امریکہ کی برآمدات پر لیوی ٹیکسز لگاتے ہیں ان کے لیےبرابر کے جوابی ٹیرف بھی دو اپریل تک لاگو ہو جائیں گے۔

انہوں نے گاڑیوں کی درآمدات، لکڑی، فارماسوٹیکل اشیا اور دیگر مصنوعات پر بھی ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

بعض معاشی ماہرینِ کے مطابق ٹیرف کے باعث امریکہ میں مہنگائی اور دیگر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

ٹرمپ یہ تسلیم کرتے ہیں ٹیرف کے نفاذ سے امریکیوں کو تکلیف اٹھانا ہوگی۔ لیکن یہ عارضی نوعیت کی مشکلات ہیں اور آخرِ کار امریکہ کی معیشت کو اس کا فائدہ پہنچے گا۔

ٹرمپ کا کہنا ہے کہ درآمدات پر ٹیرف سے مصنوعات تیار کرنےوالی کمپنیوں کی امریکہ میں پیداوار کرنے کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف جنگ شدت اختیار کر گئی: کینیڈا نے بھی امریکا پر 25 فیصد جوابی ٹیرف لگا دیا
  • میری قیادت میں امریکا ناقابل تسخیر، ٹیکس لگانیوالوں پر جوابی ٹیکس لگائیں گے: ٹرمپ
  • ٹرمپ کینیڈا کی معیشیت کو مکمل تباہ کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں، جسٹن ٹروڈو
  • نئے محصولات سے امریکہ کو  سالانہ 100 ارب ڈالر کی اضافی آمدنی ہو گی، ماہرین، چین کے امریکی درآمدات پر 21 ارب ڈالر کے جوابی محصولات
  • جو ملک امریکا پر ٹیکس لگائے گا، ہم جوابی ٹیکس لگائیں گے، ٹرمپ کا کانگریس سے پہلا خطاب
  • کینیڈا، میکسیکو اور چین کیساتھ تجارتی جنگ کا خدشہ، ٹرمپ کانگریس سے خطاب کرینگے
  • کینیڈا، میکسیکو اور چین پر امریکی عائد کردہ نئے ٹیرف نافذ
  • میکسیکو اور کینیڈا پر نئے ٹیرف میں نرمی ہوسکتی ہے؛ امریکی وزیرِ تجارت کا عندیہ
  • میکسیکو اور کینیڈا پر عائد ٹیرف میں نرمی ہوسکتی ہے؛ امریکی وزیرِ تجارت کا عندیہ