بھارت میں خواتین پر مظالم کی نئی داستان، 22 سالہ خاتون کا لرزہ خیز قتل
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے مظالم کا ایک اور خوفناک واقعہ سامنے آیا، جہاں ہریانہ میں 22 سالہ خاتون کا بے رحمانہ قتل کیا گیا اور لاش کو سوٹ کیس میں چھپا دیا گیا۔
کانگریس پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ مقتولہ ہیمنی ناروال کانگریس ورکر تھیں اور انہوں نے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا میں بھی حصہ لیا تھا۔
کانگریس صدر بھوپندر سنگھ ہودا نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہریانہ حکومت پر نااہلی کا الزام لگایا اور مقدمے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہیمنی ناروال کو پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، پھر گلا دبا کر قتل کیا گیا۔
ہریانہ میں خواتین پر بڑھتے مظالم بھارت کے عدالتی نظام پر سنگین سوالیہ نشان بن چکے ہیں، جبکہ پولیس کی خاموشی اور عدم دلچسپی قاتلوں کے حوصلے بلند کر رہی ہے۔
یہ واقعہ کوئی نیا نہیں، بھارت میں خواتین کے خلاف مظالم میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اگست 2024: کولکتہ کے میڈیکل کالج میں 31 سالہ خاتون ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ جولائی 2023: بہار میں پانچ سالہ بچی کو اغوا، زیادتی اور قتل کا نشانہ بنایا گیا۔ فروری 2025: کیرالہ کی ایک نو عمر لڑکی نے انکشاف کیا کہ وہ پانچ سالوں میں 60 مردوں کے ہاتھوں زیادتی کا شکار ہو چکی ہے۔
ہریانہ حکومت کی غفلت اور قانون کی حکمرانی میں کمی کے باعث مجرموں کو کھلی چھوٹ مل رہی ہے، جبکہ خواتین عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
کانگریس رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ قتل اور دیگر مظالم کے معاملات کی غیرجانبدار تحقیقات کی جائیں تاکہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں خواتین
پڑھیں:
امریکن جیویش کانگریس کی طرف سے پاکستان کی تعریف سوالیہ نشان ہے، محمد شاداب رضا نقشبندی
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مفتی منیب الرحمن صاحب کی طرف سے جاری کیے گئے فتوی جہاد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اب مسلم ریاستوں کو مشترکہ طور پر اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرنا چاہئیے، ہمیں 57 مسلم ممالک کے بے حس حکمرانوں سے کوئی امید نہیں لیکن "مجھے ہے حکم اذاں" کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرتے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی حالات تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہے ہیں اور ہم بطور مسلم اور پاکستانی اس صورتحال سے لاتعلق نہیں رہ سکتے، ہم چاہیں یا نا چاہیں جلد یا بدیر ہمیں اس جنگ کا حصہ بننا پڑے گا، ہماری خاموشی ملک و ملت اور عالم اسلام کے لیے ایک مجرمانہ اقدام ہوگا، اسرائیل اسلام دشمنی میں تمام حدیں پار کر چکا ہے اور غزہ میں کھلی دہشتگردی کرکے مسلسل نسل کشی کررہا ہے، ان خیالات کا اظہار سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے ملتان پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور اس کے سرپرست و معاون ممالک اسرائیل سے بڑے مجرم ہیں، غزہ وفلسطین میں مسلمانوں پر زمین تنگ کردی گئی ہے، ان تک کسی بھی قسم کی امداد بھی نہیں پہنچنے دی جا رہی، اسرائیل سے ہمدردی رکھنے والے میر جعفر اور میر صادق ہیں جو اسلام کے خلاف سازش اور مسلمانوں کی نسل کشی کے جرم میں برابر کے شریک ہیں، اسرائیل کے دہشتگردانہ حملوں اور انسانیت سوز مظالم کا ساتھ دینے والوں کا شمار بھی اسلام کے دشمنوں میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سنی تحریک مفتی منیب الرحمن صاحب کی طرف سے جاری کیے گئے فتوی جہاد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اب مسلم ریاستوں کو مشترکہ طور پر اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرنا چاہئیے، ہمیں 57 مسلم ممالک کے بے حس حکمرانوں سے کوئی امید نہیں لیکن "مجھے ہے حکم اذاں" کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرتے رہیں گے، ہم نے پاکستان کے اہل اقتدار کو بیدار کرنے کی کوشش کے تحت ایک کھلا خط جاری کیا ہے جس میں قرآن و حدیث اور قائد اعظم کے فرمان کی روشنی میں پوری دنیا بلخصوص غزہ کے مظلوم عوام کے لیے ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرتے ہوئے اپنا دینی فریضہ سر انجام دیا ہے، ملک بھر میں ہمارے تنظیمی ذمہ داران تمام ایم این ایز تک یہ کھلا خط پہنچا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ امریکہ، یورپ اور ایشیا سمیت دنیا بھر میں عوام الناس غزہ کے مظلوموں کے آواز بلند کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی و امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم تیز ہوتی جا رہی ہے، پاکستان کے عوام فلسطین کے حق میں کھڑے ہیں اور ان سے یکجہتی کا مظاہرہ کررہے ہیں، اسرائیل کی بربادی اس کا مقدر بن چکی ہے، اسرائیل غزہ میں خیمہ بستیوں اور نہتے لوگوں پر بمباری کررہا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کو پاوں تلے روند دیا ہے، اس پر عالمی ادارے کاروائی کرنے سے بھی قاصر ہیں، غزہ کی صورتحال انتہائی تشویناک ہو چکی ہے، اسرائیل کو مظالم سے روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کرنا ہوگا، عالمی قوانین اور انصاف کی بالادستی کو قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے اسرائیل کو عالمی سطح پر پوری طاقت سے فلسطینیوں کی نسل کشی سے روکا جائے، اسرائیل جنگی جرائم کا عادی مجرم بن چکا ہے، عالمی برادری تعصب کا چشمہ اتار کر عالمی قوانین اور انصاف کی بالادستی کیلئے مثبت کردار ادا کرے، پوری دنیا کے لوگ اسرائیل و امریکہ کا معاشی بائیکاٹ کر ہی ظلم کا جواب دے سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے ترقی اور مہنگائی ختم کرنے دعوے محض دعوے ہی لگ رہے ہیں، جب تک معاشی استحکام نہیں آتا اور اس کے مثبت اثرات عوام تک نہیں پہنچتے عوام ان دعوو ں کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔