بھارت کشمیری مسلمانوں کی تہذیب و تشخص مٹانے کے لئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے، رشید ترابی
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
ذرائع کے مطابق امور کشمیر کے بارے میں امیر جماعت اسلامی پاکستان کے مشیر نے یہ بات دورہ قطر کے دوران مختلف شخصیات اور وفود سے ملاقاتوں میں کہی۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی آزادجموں و کشمیر کے سابق امیر اور امور کشمیر کے بارے میں امیر جماعت اسلامی پاکستان کے مشیر عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ بھارت کشمیری مسلمانوں کی تہذیب و تشخص کو ختم کرنے کے لئے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق عبدالرشید ترابی نے یہ بات دورہ قطر کے دوران مختلف شخصیات اور وفود سے ملاقاتوں میں کہی۔ انہوں نے دورے کے دوران رئیس اتحاد العالمی لعلما المسلمین ڈاکٹر علی محی الدین قرہ داغی کے ساتھ تفصیلی ملاقات کی اور مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے ان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کشمیری مسلمانوں کی تحریک حق خودارادیت کی ہمیشہ دلجوئی کی ہے۔ عبدالرشید ترابی نے انہیں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیری مسلمانوں کی تہذیب و تشخص ختم کرنے کے لئے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ وہ مقبوضہ ریاست میں اپنے مذموم عزائم کے ذریعے جماعت اسلامی اور دیگر حریت پسند تنظیموں کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کے علاوہ اس سے وابستہ دیگر ادارے اور اثاثے ضبط کئے ہیں اور بدستور ضبط کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کے امیر جماعت اسلامی سمیت ہزاروں کارکنان اور اسی طرح دیگر جماعتوں کے بے شمار افراد جیلوں میں پابند سلاسل ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کشمیری مسلمانوں کی جماعت اسلامی کشمیر کے
پڑھیں:
اکوڑہ دھماکہ اداروں کی ناکامی، افغانستان سے مذاکرات کرنا ہونگے: حافظ نعیم
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے دارلعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک پہنچ کر جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق کی شہادت پر ان کے بھائی اور صاحبزادگان مولانا عثمان الحق، مولانا عبدالحق اور مولانا عرفان الحق سے اظہار تعزیت کیا اور خودکش دھماکہ میں شہید ہونے والے مولانا حامد الحق اور دیگر شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ جماعت اسلامی کے پی کی قیادت امیر صوبہ خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم، امیر صوبہ وسطی عبدالواسع اور امیر صوبہ شمالی عنایت اللہ خان بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھی۔ انہوں نے ادارہ میں خودکش دھماکہ کو وفاقی و صوبائی حکومتوں اور سکیورٹی اداروں کی ناکامی قرار دیتے ہوئے اس کی فوری تحقیقات اور مجرموں اور منصوبہ سازوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتوں کو فی الفور امن کے لیے بامعنی مذاکرات کرنا ہوں گے، دونوں ممالک کی آپسی لڑائی سے دونوں ممالک کے عوام کا نقصان اور دشمنوں کا فائدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی صورت پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔