اسرائیل کا لبنان میں فضائی حملے میں حزب اللہ کے بحری کمانڈر کو نشانہ بنانیکا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
اسرائیل نے الزام لگایا کہ خضر سید ہاشم ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھے، جو اسرائیل اور اسکے شہریوں کیلئے خطرہ تھیں۔ فوج نے مزید کہا کہ سید ہاشم، حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورس کے رکن تھے اور وہ بحری اسمگلنگ آپریشنز میں بھی ملوث تھے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے اپنے ایک فضائی حملے میں لبنان کی اسلامی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے بحری کمانڈر کی شہادت کا دعویٰ کر دیا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے منگل کو جنوبی لبنان میں ایک فضائی حملے کے دوران حزب اللہ کے بحری کمانڈر خضر سید ہاشم کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے قنا قصبے کے قریب لبنانی مسلح گروپ کے بحریہ یونٹ کے کمانڈر خضر سید ہاشم کو شہید کیا۔
اسرائیل نے الزام لگایا کہ خضر سید ہاشم ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھے، جو اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ تھیں۔ فوج نے مزید کہا کہ خضر سید ہاشم، حزب اللہ کی ایلیٹ رضوان فورس کے رکن تھے اور وہ بحری اسمگلنگ آپریشنز میں بھی ملوث تھے۔ ادھر لبنان کی سرکاری نیشنل نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ جنوبی شہر صور کے علاقے میں اسرائیلی حملے کے دوران ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، جس میں ایک شخص شہید ہوا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خضر سید ہاشم ملوث تھے حزب اللہ کے بحری
پڑھیں:
اسرائیل میں چاقو حملہ :ایک شخص ہلاک، چار زخمی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 03 مارچ 2025ء) اسرائیلی پولیس نے پیر تین مارچ کو تصدیق کی کہ اسرائیلی بندرگاہی شہر حائفہ میں چاقو کے ایک حملے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق حملہ آور ایک اسرائیلی شہری تھا، جو کئی ماہ بیرون ملک گزارنے کے بعد حال ہی میں اسرائیل واپس لوٹا تھا۔
پولیس ترجمان کے مطابق، حملہ آور نے پیر کی صبح حائفہ کے مرکزی بس اسٹیشن میں کئی افراد پرچاقو سے حملہکیا، جس کے بعد ایک سکیورٹی گارڈ اور ایک شہری نے اسے ہلاک کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور حائفہ کے مشرق میں واقع شہر شفارعم کا رہائشی تھا، جو عربی بولنے والی دروز اقلیت کا ایک بڑا مرکز ہے۔
حکام کے مطابق، حملہ آور نے گزشتہ چند ماہ بیرون ملک گزارے اور گزشتہ ہفتے اسرائیل واپس آیا تھا۔
(جاری ہے)
حملے میں ایک شخص معمولی زخمی ہوا، جبکہ تین افراد کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
اسرائیل میں تعینات جرمن سفیر شٹیفان زائبرٹ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اس حملے کی مذمت کی۔
ان کا کہنا تھا، ''یہ ایک اور خوفناک اور بزدلانہ دہشت گرد حملہ ہے، اس بار حائفہ میں۔‘‘انہوں نے ہلاک ہونے والے شخص کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی امید ظاہر کی اور کہا، ''دونوں طرف کے لوگوں کو ایسےناقابلِ دفاع جرائم کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے۔‘‘
فلسطینی عسکری گروپ حماس نے اس حملے کو ''بہادری کا مظاہرہ‘‘ قرار دیا اور فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیلیوں کے خلاف مزید پرتشدد کارروائیاں کریں۔
ع ت/ا ب ا، ر ب (اے ایف پی، ڈی پی اے)