اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اقتصادی جائزے کے سلسلے میں مذاکرات جاری رہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات کا پہلا سیشن وزارت خزانہ حکام اور دوسرا ایف بی آر حکام کے ساتھ مکمل ہوا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کے وفد نے وزیر خزانہ اور ان کی ٹیم کے ساتھ ملاقات کی جو ابتدائی  نوعیت کی تھی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کو جولائی سے دسمبر 2024ء کے ٹیکس اہداف اور ٹیکس شارٹ فال پر بریفنگ دی گئی جبکہ اس دوران آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ٹیکس ریونیو پورا کرنے کے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔ ایف بی آر حکام نے آئی ایم ایف وفد کو بتایا کہ ایف بی آر میں اصلاحات کا عمل جاری ہے اور ایف بی آر کے پالیسی ونگ کو الگ کردیا گیا ہے۔ تکنیکی مذاکرات میں سرکاری شعبے میں چلنے والی کمپنیوں  کے نقصانات، فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے بارے میں بھی  تفصیلات طلب کر لیں گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ  فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو ملنے والی  اطلاعات اور بینکوں کی ٹرانزیکشن رپورٹس کی بنیاد پر محصولات میں اضافے کی حکمت عملی پر بھی سوال کیا گیا۔ نان بینک ٹرانزیکشنز کے بارے میں تفصیلی معلومات طلب کی گئی۔  وفد نے پاکستان میں ایسی معلومات سے فائدہ اٹھانے کا طریقہ کار معلوم کیا۔ رییٹیل سیکٹر  کے چین  آؤٹ لیٹس پر انوائس مشینوں کی کارکردگی کے بارے میں بھی سوالات ہوئے، اور ریٹیل سیکٹر سے ریونیو کی وصولی کے لئے تاجر دوست سکیم سمیت  مختلف اقدمات کے نتایج پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف وفد کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دی۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جولائی سے فروری تک معاشی اعشاریوں پر آئی ایم ایف وفد کو پریزنٹیشن دی گئی۔ وفد کو مالیاتی خسارہ، پرائمری بیلنس، صوبوں کا سرپلس، ریونیو کولیکشن پر تفصیلات پیش کی گئیں۔ وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی سے دسمبر مالیاتی خسارہ 1 ہزار 537 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مذاکرات  کے عمل میں وفد حکومت پاکستان کی طرف سے فراہم کئے جانے والے اعداد وشمار کا تجزیہ کرے گا اور مالیسی مذاکرات میں ان اقدامات  پر اتفاق رائے کیا جائے گا جو ریونیو کے شارٹ فال کوپورا کرنے کے لئے اٹھانا پڑیں گے۔ بجٹ جو اس وقت تیاری کے مرحلے میں ہے، اس  کے مجوزہ اقدامات  کا  بھی جائزہ لیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کی طرف سے پیش کی جانے والی گرین انیشیٹو رپورٹ بھی زیر غور آئی۔  آئی ایم ایف وفد کو گرین انیشیٹو پر موسمیاتی تبدیلی کے منصوبوں کی رپورٹ پیش کردی گئی۔  مذاکرات میں پی ایس ڈی پی اخراجات اور کٹوتی کے بارے میں بھی جائزہ لیا  جائے گا۔  وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے آئی ایم ایف کے وفد نے ملاقات کی ہے جس میں وزیر خزانہ کی جانب سے معاشی صورتحال اور اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ دی گئی ہے ۔آئی ایم ایف وفد کی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر بھی شریک ہیں جس میں وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کو ملک کی معاشی صورتحال سے آگاہ کیا اور معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر بریفنگ دی واضح رہے کہ پہلے مرحلے میں آئی ایم ایف وفد کے ساتھ تکنیکی سطح کے مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں ۔وزارت خزانہ کی جانب سے جولائی تا فروری معاشی اعشاریہ پر آئی ایم ایف وفد کو پریزنٹیشن دی گئی ذرائع نے مطابق وفد کو مالیاتی خسارہ پرائمری بیلنس، صورتحال کے سرپلس ریونیوکلیکشن پر تفصیلات پیش کی گئی ہیں علاوہ ازیں آئی ایم ایف وفد سے رواں مالی سال کے لئے جولائی تا جنوری ریونیو پر بات بھی بات ہوئی اس موقع پر اکنامک ونگ بجٹ ونگ ایکسٹرنل فنانس ونگ، ریگولیشنز ڈی جی ڈیٹ نے آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ جولائی تا دسمبر مالیاتی خسارہ ایک ہزار 537 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔ ریونیو کلیکشن پر چیئرمین اییف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے آئی ایم ایف وفد کو بریفنگ دی جس میں ایف بی آر بورڈ ممبران بھی شریک تھے۔ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال کے بحٹ کیلئے اپنی تجاویز دے گا۔ یاد رہے کہ پاکستان کی جانب سے سات ارب ڈالر قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی سے متعلق رپورٹ بھی آئی ایم ایف کو پیش کی گئی ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے وفد کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ حکومت آئی ایم ایف پروگرام پر سختی سے کار بند رہنے کیلئے پرعزم ہے۔ ملک میں میکرواکنامک استحکام پیدا ہو چکا ہے، ٹیکس اور توانائی کے شعبے میں بھی اصلاحات جاری ہیں۔ دریں اثناء انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف وفد سے فیکلٹی اور طالب علموں کی ملاقات ہوئی۔ مشن چیف پاکستان ناتھن پورٹر، ماہر بینی، محمد علی آئی ایم ایف وفد میں تھے۔ آئی ایم وفد نے آئی پی اے فیکلٹی سے پالیسی اور اہم  معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ آئی ایم ایف وفد نے طلبہ سے بات کی اور ان کے سوالات کے جوابات دئیے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف وفد کو آئی ایم ایف وفد معاشی صورتحال مالیاتی خسارہ پر بریفنگ دی مذاکرات میں کے بارے میں کی جانب سے ایف بی ا ر میں بھی کے ساتھ وفد نے کی گئی پیش کی

پڑھیں:

آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کو 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی اگلی قسط کا حصول، آئی ایم ایف وفد اقتصادی جائزہ کے باقاعدہ مذاکرات کیلئے وزارت خزانہ پہنچ گیا۔

 نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، معاشی ٹیم کی قیادت وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب جبکہ آئی ایم ایف وفد کی قیادت نیتھن پورٹر کر رہے ہیں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف وفد کو معاشی صورتحال پر بریفنگ دی، چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال بھی مذاکرات میں شریک ہیں، وزارت خزانہ کی جانب سے جولائی سے فروری تک معاشی اعشاریوں پر آئی ایم ایف وفد کو پریزنٹیشن دی گئی۔

چینی کی قیمت میں 10 روپے تک اضافہ ہو گیا

وفد کو مالیاتی خسارہ، پرائمری بیلنس، صوبوں کا سرپلس، ریونیو کلیکشن پر تفصیلات پیش کی گئیں، آئی ایم ایف وفد سے رواں مالی سال کیلئے جولائی سے جنوری تک ریونیو پر بات ہوئی، اکنامک ونگ، بجٹ ونگ، ایکسٹرنل فنانس ونگ، ریگولیشنز ونگ، ڈی جی ڈیٹ پر بریفنگ دی گئی۔

وفد کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جولائی سے دسمبر مالیاتی خسارہ 1 ہزار 537 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔

ریونیو کلیکشن پر چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال بریفنگ دے رہے ہیں، ایف بی آر بورڈ ممبران بھی وفد سے مذاکرات میں شریک ہیں۔

مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف وفد آئندہ مالی سال کے بجٹ کیلئے تجاویز دے گا، پاکستان 7 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی شرائط پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کرے گا، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی سے متعلق رپورٹ آئی ایم ایف کو پیش کی جائے گی۔

مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزمان کو کچھ دیر بعد عدالت میں پیش کیا جائے گا

اس دوران آئی ایم ایف وفد کو زرعی آمدن پر ٹیکس پر بریفنگ دی جائے گی، مشن کو پراپرٹی سیکٹر پر ٹیکسز سے متعلق بھی آگاہ کیا جائے گا۔

مذاکرات کے بعد وفد پاکستان کو 1.1 ارب ڈالر جاری کرنے بارے سفارشات مرتب کرے گا، آئی ایم ایف مشن کے ساتھ اقتصادی جائزہ مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف مشن نے پاکستان بزنس کونسل آفس کا خصوصی دورہ کیا جہاں توانائی اور ٹیکس پالیسی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آئی ایم ایف سے تکنیکی سطح کے مذاکرات کا پہلا سیشن مکمل
  • آئی ایم ایف سے تکنیکی مذاکرات مکمل، 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات
  • آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات، معاشی صورتحال پر بریفنگ
  • آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان تکنیکی مذاکرات مکمل،پالیسی لیول کے مذاکرات کا آغازہوگیا
  • آئی ایم ایف  مذاکرات؛ وزیر خزانہ کی معاشی صورتحال اور اصلاحاتی ایجنڈے پر بریفنگ
  • آئی ایم ایف وفد مذاکرات کیلئے وزارت خزانہ پہنچ گیا
  • آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات کا باقاعدہ آغاز
  • سات ارب ڈالر قرض پروگرام؛ آئی ایم ایف مشن اقتصادی جائزے کیلئے پاکستان پہنچ گیا
  • 7 ارب ڈالر قرض پروگرام؛ آئی ایم ایف مشن اقتصادی جائزے کیلیے پاکستان پہنچ گیا