غزہ کی تعمیر نو، عرب رہنماؤں نے مصر کا منصوبہ منظور کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, March 2025 GMT
خبر رساں اداروں کے مطابق مصر کی جانب سے غزہ کے حوالے سے پیش کیے گئے 53 ارب ڈالر کے مجوزہ 5 سالہ منصوبے میں لاکھوں گھر، تجارتی بندرگاہ اور ایئرپورٹ کی تعمیر شامل ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق مصر کے منصوبے میں فلسطینی علاقوں میں انتخابات اور دو ریاستی حل کی کوششیں بھی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ عرب رہنماؤں نے غزہ کی تعمیر نو سے متعلق مصر کے منصوبے کو منظور کرلیا۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کا اجلاس ہوا، جس میں مصر، سعودی عرب، قطر، اردن اور شام سمیت دیگر عرب ممالک، اقوام متحدہ کے سربراہ، صدر یورپی یونین اور اسلامی تعاون تنظیم کے سکریٹری جنرل شریک ہوئے۔ اجلاس میں رہنماؤں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے غزہ کی تعمیر نو کا منصوبہ منظور کرلیا۔ عرب رہنماؤں نے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس سے علاقائی امن کو خطرہ ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق مصر کی جانب سے غزہ کے حوالے سے پیش کیے گئے 53 ارب ڈالر کے مجوزہ 5 سالہ منصوبے میں لاکھوں گھر، تجارتی بندرگاہ اور ایئرپورٹ کی تعمیر شامل ہے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق مصر کے منصوبے میں فلسطینی علاقوں میں انتخابات اور دو ریاستی حل کی کوششیں بھی شامل ہیں۔ اجلاس میں عرب رہنماؤں نے ٹرسٹ فنڈ قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا، جو کہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے مالی معاونت کرے گا، عرب رہنماؤں نے تعمیر نو کے عمل کو تیز کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون پر بھی زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خبر رساں اداروں کے مطابق مصر غزہ کی تعمیر نو عرب رہنماو ں نے کے منصوبے مصر کے
پڑھیں:
عرب سربراہی اجلاس : غزہ کی تعمیر نو اور مستقبل کیلئے مصری منصوبے کو قبول کر لیا گیا
عرب سربراہی اجلاس : غزہ کی تعمیر نو اور مستقبل کیلئے مصری منصوبے کو قبول کر لیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
جدہ (سب نیوز )عرب سربراہی اجلاس کے ڈرافٹ اعلامیے میں غزہ کے مستقبل کے لیے مصری منصوبے کو قبول کر لیا گیا ہے اور بین الاقوامی برادری اور مالیاتی اداروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اس منصوبے کے لیے جلد مدد فراہم کریں۔ عرب نیوز کے مطابق مصر کے زیراہتمام اس اجلاس کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ کا کنٹرول سنبھالنے اور فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں آباد کرنے کی تجاویز کا جواب دینے اور غزہ میں جنگ بندی کو ختم کرنے اور دوبارہ جنگ شروع کرنے کے اسرائیلی وزیراعظم کی دھمکیوں پر بات کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
عرب سربراہی اجلاس منگل کی شام کو شروع ہو گا جس میں عربوں کی جانب سے ایک ایسے متفقہ موقف پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو فلسطینیوں کے حقوق کا تحفظ کرے اور غزہ کو دوبارہ رہائش کے قابل بنائے۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے مملکت کے وفد کی سربراہی کریں گے۔
مصر نے ابھی تک اپنے منصوبے کی مکمل تفصیلات جاری نہیں کی ہیں لیکن کچھ تفصیلات سربراہی اجلاس سے قبل سامنے آئی ہیں۔ امریکی صدر کے منصوبے کے جواب میں عرب منصوبہ غزہ کی مکمل تعمیر نو کے لیے پانچ برسوں میں تین مراحل پر مشتمل ہے۔ دو برسوں پر مشتمل پہلے مرحلے میں 20 ارب ڈالر کی لاگت سے دو لاکھ گھروں کی تعمیر کی جائے گی۔
دوسرا مرحلہ جو ڈھائی برسوں پر مشتمل ہو گا اس میں بھی دو لاکھ گھر تعمیر کیے جائیں گے اور غزہ میں ایک ایئرپورٹ بھی تعمیر ہو گا۔ غزہ کو دوبارہ رائش کے قابل بنانے کے اس منصوبے میں پانچ برس لگیں گے اور کل 53 ارب ڈالر کا خرچ آئے گا۔مصری منصوبے کے تحت، ایک گورننس اسسٹنس مشن ایک غیرمتعینہ عبوری مدت کے لیے غزہ میں حماس کی حکومت کی جگہ لے گا اور انسانی امداد اور جنگ سے تباہ ہونے والے اس پٹی کی تعمیر نو کے لیے ذمہ دار ہو گا۔ جبکہ مصر اور اردن فلسطینی پولیس اہلکاروں کو غزہ میں تعیناتی کی تیاری کے لیے تربیت دیں گے۔
اس منصوبے میں یہ مطالبہ بھی کیا جائے گا کہ اسرائیل آباد کاری کی تمام سرگرمیاں، زمینوں پر قبضے اور فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کو روکے۔ماہرین نے اس منصوبے کی مالی اعانت پر تشویش کا اظہار کیا ہے، اقوام متحدہ نے غزہ کی تعمیر نو کی لاگت کا تخمینہ 50 ارب ڈالر سے زیادہ لگایا ہے۔ لیکن ٹیلی ویژن پر پڑھے گئے ایک مسودے میں کہا گیا ہے کہ شرکا غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کریں گے، جو اس ماہ کے آخر میں قاہرہ میں منعقد ہو گی۔