Express News:
2025-03-04@23:00:52 GMT

شہباز شریف کا ایک سال

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

مرکز میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سربراہی میں اتحادی حکومت اور شہباز شریف کی وزارت عظمیٰ کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔ حکومت اپنی ایک سال کی کارکردگی عوام کے سامنے پیش کر رہی ہے۔ وزیر اعظم عوام کو کہہ رہے ہیں کہ ان کی کارکردگی کو کسی بیانیے کے تناظر میں نہیں بلکہ کارکرد گی اور کام کو عوامی خدمت اور ملکی مسائل کے حل کے تناظر میں دیکھا جائے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا ایک سال بلا شبہ ملکی معیشت کے استحکام کا سال رہا ہے۔ ایک سال پہلے ڈیفالٹ کی جو کہانی سنائی جا رہی تھی، وہ اب نہیں ہے۔ اس ایک سال میں وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان کو ڈیفالٹ کے خطرات سے باہر لے آئے ہیں۔ اب کوئی پاکستان کے ڈیفالٹ کی بات نہیں کرتا۔ سب اب معاشی استحکام کی بات کرتے ہیں۔

یہ ایک سال مہنگائی بڑھنے کی شرح کے کنٹرول کا سال بھی رہا ہے۔ کسی حد تک حکومت مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ افراط زر کی شرح بہت نیچے آئی ہے۔ اشیا ء ضرورت کی قیمتوں پر کافی حد تک کنٹرول ممکن ہوا ہے۔ ایک سال پہلے مہنگائی چالیس فیصد کی شرح سے بڑھ رہی تھی ۔

اب یہ شرح کم ہو کر دو فیصد تک آگئی ہے۔ یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ ایک سال پہلے سب مہنگائی مہنگائی کا شور کر رہے تھے، اب یہ شور اب کافی حد تک تھم گیا ہے۔ لوگوں کو یقین ہورہا ہے کہ حکومت مہنگائی کے جن کو نہ صرف بوتل میں بند  کر رہی ہے بلکہ اشیاء ضروریہ کی قیمتیں کم کرنے کے لیے بھی کا م ہو رہا ہے۔

یہ ایک سال روپے کے استحکام کا سال بھی رہا ہے۔ اس ایک سال میں روپے کی قدر کے اتار چڑھاؤ میںکافی استحکام رہا ہے۔ایک سال پہلے ڈالر کی اڑان کے جو مسائل درپیش تھے وہ اب نہیں۔ اب ڈالر کی قدر روزانہ کی بنیاد پر بڑھ نہیں رہی۔ اب ڈالر کا ریٹ کوئی خبر ہی نہیں رہا ۔ ایک سال پہلے پاکستان میں ڈالر کے دو تین ریٹ تھے۔

اب ایسا نہیں ہے۔ ڈالر کی بلیک مارکیٹ ختم کر دی گئی ہے۔ کرنسی کے غیر قانونی کام کو کافی حد تک ختم کر دیا گیا ہے۔ مستحکم روپے کی قدر نے بھی ملک میں معاشی استحکام میں کافی حد تک مثبت کردار ادا کیا ہے۔اب لوگ ڈالر خریدنے کے چکر میں نظر نہیں آتے ۔ لوگوں کا روپے پر اعتبار بن گیا ہے۔

اس ایک سال میں ملک میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بھی بہت کام کیا گیا ہے۔ اسمگلنگ کا نیٹ ورک کافی حد تک ختم کیا گیا ہے۔ افغانستا ن سے اسمگلنگ کے روٹس ختم کیے گئے ہیں، اس ایک سال میں افغان بارڈر پر غیر قانونی نقل و حرکت کنٹرول کی گئی ہے۔ اب کوئی بھی بغیر پاسپورٹ پاک افغان سرحد کراس نہیں کر سکتا۔

پاسپورٹ اور ویزہ لازمی کر دیا گیا ہے۔ اس سے اسمگلنگ کافی حد تک کم ہو گئی ہے، میں ختم ہونے کا دعویٰ نہیں کر تا، لیکن بہت کم ضرور ہو گئی ہے۔ اس ضمن میں حکومت کو کافی مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔ لیکن حکومت نے پاسپورٹ اور ویزہ کے اصول کو سختی سے نافذ کیا ہے۔

اس ایک سال میں زر مبادلہ کے ذخائر بھی مستحکم ہوئے ہیں۔ اب آئی ایم ایف کے وفود آنے جانے سے نہ تو ڈالر کے ریٹ پر کوئی فرق پڑتا ہے نہ روپے کی قدر گرتی ہے۔ سب سکون رہتا ہے۔

اس ایک سال میں پاکستان میں اسٹاک ایکسچینج نے بھی کافی ریکارڈ بنائے ہیں۔ اسٹاک ایکسچینج ریکا رڈ اوپر گیا ہے۔ ایک سال پہلے جب اسٹاک مارکیٹ روزانہ کی بنیاد پر گر رہی تھی ۔ خراب معیشت کے دعویداروں کے پاس سب سے بڑی دلیل یہی ہوتی تھی کہ اسٹاک ایکسچینج گر رہی ہے۔ لیکن آج ایسا نہیں ہے۔ اسٹاک ایکسچینج نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ پاکستان کی اسٹاک ایکسچینج دنیا کی بہترین اسٹاک اایکسچینج میں آگئی ہے۔ ریکارڈ سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

جب یہ حکومت آئی تھی تو کہا جاتا تھا کہ اس حکومت کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا تعاون حاصل نہیں ہوگا۔ لیکن ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے نے یہ تمام مفروضے بھی غلط ثابت کر دیے۔ اسی مفروضے کے تحت بانی تحریک انصاف نے نام نہاد سول نافرمانی کی تحریک کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ترسیلات زر ملک میں نہ بھیجنے کی اپیل کی۔ لیکن اس اپیل کے بعد ترسیلات زر میں اضافہ ہوگیا ہے۔ لوگوں نے اس اپیل کے بعد اور زیادہ ترسیلات زر پاکستان بھیجی ہیں۔ ترسیلات زر میں اضافے نے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

یہ ایک سال سیاسی استحکام بھی سال رہا ہے۔ یہ درست ہے کہ تحریک انصاف نے ملک میں سیاسی عدم استحکام لانے کے لیے کافی کوشش کی ہے۔ لیکن شہباز شریف کی سیاسی حکمت عملی نے ملک کو سیاسی عدم استحکام کا شکار نہیں ہونے دیا۔ ایک سال پہلے یہ کہا جا رہا تھا کہ یہ حکومت ایک سال بھی پورا نہیں کر سکے گی۔ لیکن اب سب کہہ رہے کہ یہ مدت پوری کرے گی۔ لوگ اب حکومت کے مستقبل کے حوالے سے کوئی سوال نہیں کر رہے ۔ اسلام آباد پر چڑھائیوں کے اپوزیشن کے شوق بھی پورے ہو گئے ہیں۔ اس ایک سال نے اسلام آباد کی طرف چڑھائی کے مختلف معرکے دیکھے ہیں۔ لیکن سب ناکام ہوئے ہیں بلکہ ہر معرکہ کے بعد حکومت زیادہ مضبوط ہو ئی ہے۔

اس ایک سال میں حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم بھی پاس کرائی ہے۔ حالانکہ حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں تھی۔ حکومت نے جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو اس پر قائل کیا ہے۔ ایم کیوایم ، باپ پارٹی اور پیپلز پارٹی اس ترمیم کے حق میں ووٹ دیے ، اس ترمیم کی منطوری سے بھی پاکستان میں سیاسی استحکام آیا ہے۔ نظام مضبوط ہوا ہے۔ اورحکومت گرانے کے جو فارمولے بنائے جا رہے تھے وہ سب ناکام ہو گئے ہیں۔

یہ ترمیم بھی حکومت کی کامیابیوں میں ایک بڑی سیاسی کامیابی ہے۔ جس نے حکومت کو بہت بڑی سیاسی فتح دی ہے۔ یہ ایک سال اگلے سالوں میں مزید بہتری کی نوید سنا رہا ہے۔ معاشی استحکام سے معاشی ترقی کا سفر ہونے کی بات کی جا رہی ہے۔ ہم آئی سی یو سے باہر آگئے ہیں۔ اور اب یہ کہا جا رہا ہے کہ اب ترقی کی بات کی جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسٹاک ایکسچینج اس ایک سال میں ایک سال پہلے ترسیلات زر شہباز شریف یہ ایک سال ملک میں گئے ہیں نہیں کر حکومت ا کی بات رہا ہے گئی ہے کیا ہے رہی ہے گیا ہے کی قدر

پڑھیں:

معیشت کی بہتری، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، وزیراعظم 

سٹی 42 : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کی معاشی ٹیم کی شاندار کاوشوں کی بدولت معاشی اعشاریے ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہو رہے ہیں ۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے  کنزیومر پرائس انڈیکس کے حوالے سے افراط زر میں مسلسل کمی پر اظہار اطمینان کیا، کہا کہ موجودہ حکومت اپنا ایک سال پورا کر رہی ہے اس موقع پر یہ ایک انتہائی اچھی خبر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کی افراط زر فروری 2025 میں 1.5 فیصد پر آگئی جو کہ ستمبر 2015 کے بعد سب سے کم شرحِ افراط زر ہے۔ جولائی 2024 سے فروری 2025 تک افراط زر کی اوسط 5.9 فیصد تک رہی جبکہ پچھلے مالی سال میں اسی عرصہ میں یہ اوسط 28 فیصد تھی، یہ ایک نمایاں کمی ہے ۔

پیرس اور یورپ کے بعد پی آئی اے کا برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن شروع

شہباز شریف نے کہا کہ معیشت میں مسلسل بہتری مستعد  ٹیم ورک کا نتیجہ ہے ، معیشت کی بہتری، کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میکرو اکنامک معاشی بہتری کا فائدہ عوام تک پہنچنا شروع ہو گیا ہے، مجھے قوی  امید ہے کہ افراط زر میں مزید کمی ہو گی، عوام کو ارزاں نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • حکومت ایک سال میں امن وامان، سیاسی استحکام اور معیشت کو بہتر کرنے میں ناکام رہی
  • کیا عمران خان کی جیل میں سحری و افطاری بند ہے؟ شہباز شریف حکومت کا ایک سال
  • معاشی استحکام کے لیے میں اور آرمی چیف دوست ممالک کے پاس گئے، وزیراعظم
  • ہم ڈیفالٹ والی صورت حال سے نکل آئے، استحکام کی طرف جارہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم کی آذربائیجان کیساتھ معاہدوں، ایم او یوز پر جلد عمل درآمد کرنے کی ہدایت
  • معاشی بہتری کا فائدہ عوام تک پہنچنا شروع ہو گیا، شہباز شریف
  • حکومت کا ایک سال پورا ہونے پر انتہائی اچھی خبر ہے، وزیر اعظم شہباز شریف
  • معیشت کی بہتری، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے تمام ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، وزیراعظم 
  • ہم نے ریاست کے لئے اپنی سیاست قربان کر دی:عطا تارڑ