سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے شہریوں کی سہولت کے لیےڈرائیونگ اسکول کھول دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
سٹی ٹریفک پولیس راولپنڈی نے مقامی کمیونٹی کی سہولت کے پیش نظر مری روڈ پر چاندنی چوک میں ایک جدید ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد شہریوں کو محفوظ اور قانونی ڈرائیونگ کے اصول سکھانا ہے جہاں عوام کو بہتر سفری سہولیات اور روڈ سیفٹی کی آگاہی فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس کا جاری کردہ ڈرائیونگ لائسنس اب دنیا بھر میں کارآمد ہوگا
نئے ڈرائیونگ اسکول میں پیشہ ور انسٹرکٹرز کے ذریعے عملی تربیت دی جائے گی تاکہ شہریوں کو محفوظ ڈرائیونگ کے اصولوں پر مکمل عبور حاصل ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے عمل کو آسان بنایا جارہا ہے تاکہ شہری بغیر کسی اضافی دقت کے قانونی طریقے سے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرسکیں۔
یہ ڈرائیونگ اسکول اس نظریے کے پیش نظر قائم کیا گیا ہے کہ شہریوں کو سفری مشکلات سے بچایا جاسکے اور ٹریفک قوانین کی بہتر آگاہی دی جا سکے۔ نئے ڈرائیونگ اسکول کے ذریعے خواتین و مرد ڈرائیورز کو ٹریفک قوانین، روڈ سیفٹی اور محفوظ ڈرائیونگ کے اصولوں پر مکمل رہنمائی فراہم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ڈرائیونگ لائسنس کی فیس میں بڑا اضافہ، نوٹیفکیشن جاری
اس موقع پر سی ٹی او راولپنڈی کا کہنا تھا کہ محفوظ سفر اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے ڈرائیونگ کرنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈرائیونگ اسکول کے قیام کا مقصد شہریوں کو پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ تربیت دینا اور حادثات کی روک تھام میں مدد فراہم کرنا ہے۔
سٹی ٹریفک پولیس نے ہدایت کی ہے کہ چاندنی چوک ڈرائیونگ اسکول میں داخلہ لینے کے خواہشمند شہری اپنی رجسٹریشن جلد از جلد مکمل کروائیں تاکہ وہ جدید اور محفوظ ڈرائیونگ کی عملی تربیت حاصل کرسکیں.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ٹریفک اسکول ڈرائیونگ راولپنڈی سی ٹی او راولپنڈی مری روڈذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹریفک اسکول ڈرائیونگ راولپنڈی سی ٹی او راولپنڈی مری روڈ ڈرائیونگ لائسنس ڈرائیونگ اسکول شہریوں کو
پڑھیں:
راولپنڈی: مقابلے میں مارا گیا نوجوان ڈکیت، متعدد وارداتوں میں ملوث تھا، پولیس
فوٹو فائلراولپنڈی میں پولیس نے نوجوان کے والدین کی جانب سے جعلی پولیس مقابلے کا الزام مسترد کردیا اور کہا کہ مارا گیا نوجوان سلمان ڈکیت گینگ کا رکن اور متعدد وارداتوں میں ملوث تھا۔
مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت کے واقعے سے متعلق پولیس نے اپنے ردعمل میں کہا کہ مارا گیا 18/19 سال کا سلمان ڈکیت گینگ کا رکن اور متعدد وارداتوں میں ملوث تھا۔ سلمان نے چند روز قبل ڈکیتی میں شاہ فیصل نامی شخص کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مارا گیا نوجوان پولیس پر فائرنگ کے دوران اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہی ہلاک ہوا۔ سلمان کے ہمراہ ایک افغان لڑکا خلیل بھی ہلاک ہوا، ملزمان سے مقتول شاہ فیصل سے چھینی گئی موٹر سائیکل بھی برآمد ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر چلنے والی خبروں میں صداقت نہیں، سلمان اور ان کے دیگر ساتھیوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے۔