اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 04 مارچ 2025ء ) سیاسی رہنماء مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ حکومت ایک سال میں امن وامان، سیاسی استحکام اور معیشت کو بہتر کرنے میں ناکام رہی، 60 فیصد پاکستان میں ریاست کی رٹ ختم ہوچکی ہے، امن وامان کے حوالے سے حکومت کی کوئی کارکردگی نظر نہیں آتی۔ مہنگائی بڑھنے کی رفتار کم ہوئی ، لیکن 10 کروڑ پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جیسے ملک میں کسی بھی حکومت کی کارکردگی جانچنے کیلئے تین چیزیں اہم ہوتی ہیں، پاکستان کو جس بے یقینی اور سیاسی عدم استحکام کا سامنا تھا، کیا پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کو ختم کیا جاسکا ہے؟ کیا حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنا سکی ہے؟ کیا معیشت بہتر ہوئی ہے؟ حکومت سیاسی عدم استحکام کو ختم کرنے میں ناکام رہی ، اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر مذاکرات کے ذریعے کوئی راستہ نہیں نکال سکی بلکہ صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں ہے۔ حکومت جو مرضی کرلے لیکن جب سوال پوچھا جائے گا کہ آپ اس جگہ پر بیٹھنے کا جواز ہے تو کوئی جواب نہیں۔ پچھلے سال 2 ہزار کے لگ بھگ ہماری سکیورٹی فورسز کے اہلکار شہید ہوئے ایک ایسی جنگ میں شہید ہوتے جارہے ہیں ، بلکہ 60 فیصد پاکستان میں ریاست کی رٹ ختم ہوچکی ہے، 60 فیصد پاکستان میں مغرب کے بعد باہر نہیں نکل سکتے۔ کوئٹہ بلوچستان، بنوں، پارا چنا کی صورتحال سب کے سامنے ہے، امن وامان کے حوالے سے حکومت کی کوئی کارکردگی نظر نہیں آتی۔ مہنگائی بڑھنے کی رفتار کی شرح میں کمی ہوئی ہے، لیکن ساتھ ورلڈ بینک کی رپورٹ ہے کہ 10 کروڑ پاکستانی خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان میں امن وامان حکومت کی

پڑھیں:

بھارت ثابت کرے وہ پاکستان سے بہتر ٹیم ہے؟ سابق کرکٹر کا چیلنج

قومی ٹیم کے سابق جادوئی اسپنر ثقلین مشتاق نے آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی میں بھارت کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد انڈین ٹیم کو بڑا چیلنج دے دیا۔

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر ثقلین مشتاق نے کہا کہ اگر ہندوستانیوں کو اپنی ٹیم پر اتنا گھمنڈ ہے کہ وہ پاکستان سے بہتر ٹیم ہیں تو انہیں کہیں 10 ٹیسٹ، 10 ون ڈے اور 10 ٹی20 میچز کھیلیں، ثابت ہوجائے گا؟۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی اختلافات کو الگ رکھیں تو واقعی انڈین ٹیم کے پاس اچھے کرکٹرز موجود ہیں اور بہترین کھیل کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

ثقلین مشتاق نے اعتراف کیا کہ موجودہ پاکستانی ٹیم میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے لیکن یہ ایسی چیز نہیں جہیں درست نہ کیا جاسکے، اگر ہم اپنی تیاری صحیح انداز میں کریں تو آج بھی بھارت سمیت دیگر ٹیموں کو شکست دے سکتے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم، بورڈ اور انتظامیہ میں کئی سابق کرکٹرز کی انٹری ہوئی ہے لیکن قومی ٹیم کی کارکردگی میں کوئی فرق نہیں آیا۔

واضح رہے کہ ہوم گراؤنڈ پر 29 سال بعد آئی سی سی ایونٹ کی میزبانی کرنیوالے پاکستان کی ٹیم ٹورنامنٹ کے ابتدائی دو میچز میں بدترین شکستوں کے بعد باہر ہوگئی تھی جبکہ بنگلادیش کیخلاف آخری لیگ میچ بارش کی نذر ہوگیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف کا ایک سال
  • لبنان میں سیاسی تبدیلی اور حزب اللہ
  • ہماری پس پردہ کوئی بات چیت نہیں چل رہی، چیئرمین پی ٹی آئی
  • حکومت کا ایک سال ”کابینہ کا خصوصی اجلاس”آرمی چیف کے ساتھ مل کر ملکی معیشت کو بہتر کر رہے ہیں:وزیر اعظم
  • مہنگائی ساڑھے 9سال کی کم ترین سطح پر آگئی، معیشت بہتر ہو رہی ہے، وزیراعظم
  • پاکستان آئی ایم ایف کی بڑی شرائط مکمل کرنے میں ناکام
  • چینی معیشت نے 2024 میں مستحکم ترقی کی ہے، ترجمان سی پی پی سی سی
  • پاکستان آئی ایم ایف کی بڑی شرائط مکمل کرنے میں ناکام
  • بھارت ثابت کرے وہ پاکستان سے بہتر ٹیم ہے؟ سابق کرکٹر کا چیلنج