ویب ڈیسک : بنوں کے کینٹ ایریا میں ہونے والے دھماکے پر خیبرپختونخوا حکومت کا بیان سامنے آگیا۔

 بنوں میں ہونے والے دھماکے کی وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے مذمت کی جبکہ اعلیٰ حکام سے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

وزیر اعلی نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا جبکہ انہوں نے شہدا کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کیلیے صبر جمل کی دعا کی۔وزیر اعلی نے دھماکے کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ ضلعی انتظامیہ کو زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلی نے کہا  رمضان کے مقدس مہینے میں اس طرح کے واقعات انتہائی قابل مذمت اور افسوسناک ہیں۔

پنجاب میں دہشت کی علامت سمجھا جانے والا انتہائی خطرناک ملزم فائرنگ سے ہلاک

مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ بنوں کے کینٹ میں ہونے والے دہشت گرد حملے اور دھماکوں کے نتیجے میں ملحقہ عمارتوں کی چھتیں گر گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی بروقت کاروائی سے دہشتگرد حملے میں ناکام رہے اور تمام حملہ آوروں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ 

بیرسٹر سیف نے کہا کہ دھماکوں کے نتیجے میں قریبی مسجد کی چھت گرنے سے نمازیوں کی شہادتیں ہوئی ہیں، واقعے میں شہید ہونے والوں کی کل تعداد کا تعین کیا جا رہا ہے۔

غزہ سے جنگ کا مستقل خاتمہ تمام دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے؛ اقوام متحدہ

انہوں نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، ہم ملک دشمنوں کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ بیرسٹر سیف نے بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے واقعے کی تحقیقات کیلیے ہدایت جاری کردی ہیں۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ صوبائی حکومت شہداء اور زخمی ہونے والوں کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔

گورنر فیصل کنڈی نے اعلی حکام سے بنوں کینٹ حملہ کی رپورٹ طلب کی اور کہا ہے کہ بنوں کینٹ پر حملہ اسلام و پاکستان دشمن قوتوں کی سازش ہے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بنوں حملہ میں بے گناہ  قیمتی انسانوں جانوں کے نقصان پر دلی افسوس ہے، خوارج کے مذموم حملے کو ناکام بنانے پر افواج پاکستان کو سلام پیش کرتے ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ صوبائی حکومت کی ملی بھگت سے صوبہ میں بدامنی بڑھتی جارہی ہے۔

حکومت سے 5 ہزار اور 10 ہزار کیش حاصل کرنے کا طریقہ

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف نے وزیر اعلی نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

نہروں کا منصوبہ سرخ لکیر ہے؛ ختم نہ ہوا تو حکومت سے الگ ہو جائیں گے، صوبائی وزیر سندھ

کراچی:

سندھ کے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر متنازع نہروں کا منصوبہ واپس نہ لیا گیا تو پاکستان پیپلز پارٹی حکومت سے علیحدہ ہو جائے گی۔

فرنیچر ایکسپو کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے دو ٹوک مؤقف کا اظہار کیا، جس میں انہوں نے کہا کہ نہروں کا منصوبہ پیپلز پارٹی کے لیے ایک  سرخ لکیر ہے اور اگر اسے زبردستی جاری رکھا گیا تو ہم وفاقی حکومت کا حصہ نہیں رہیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی انتشار نہیں چاہتی، لیکن قومی مفاد اور صوبائی خودمختاری پر سمجھوتا بھی ممکن نہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے پانی سے متعلق غلط اعداد و شمار پیش کیے جب کہ حالیہ جائزے کے مطابق پانی کی اتنی مقدار دستیاب ہی نہیں کہ اس منصوبے کو جاری رکھا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ وزیراعظم اور سیاسی قیادت دانشمندانہ فیصلہ کرے گی اور نہروں کا منصوبہ منسوخ کیا جائے گا۔

ناصر حسین شاہ نے دیگر اہم قومی امور پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی کے تانے بانے پاکستان دشمن قوتوں سے ملتے ہیں اور آرمی چیف کے انسداد دہشت گردی کے اقدامات کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ جو عناصر دشمنوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے فوج کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ لیبیا اور عراق کی مثالیں ہمارے سامنے ہیں جہاں پہلے ان ممالک کی افواج کو کمزور کیا گیا، اور پھر انہیں افراتفری میں دھکیل دیا گیا۔ فوج کمزور ہوگی تو دشمنوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع ملے گا، اس لیے ریاست کو ملک دشمن عناصر کے خلاف سختی سے نمٹنا ہوگا۔

ناصر حسین شاہ نے فرنیچر ایکسپو کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ اس سے عوام کو انٹیریئر ڈیزائن اور فرنیچر کے نئے رجحانات سے آگاہی ملے گی، جہاں 100 سے زائد اسٹالز لگائے گئے ہیں۔

معدنیات کے شعبے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قدرتی وسائل اور مواقع تو موجود ہیں، لیکن ہمیں ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کی شدید ضرورت ہے۔ یہ تاثر غلط ہے کہ معدنیات کے شعبے سے صوبوں کا عمل دخل ختم کیا جا رہا ہے، بلکہ انہیں اس میں پورا حق اور اہمیت دی جائے گی۔

ناصر حسین شاہ نے مزید کہا کہ سندھ سے گیس کے ذخائر مل رہے ہیں لیکن پیداوار کے مقابلے میں صوبے کو اس کا کم حصہ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جہاں گیس پیدا ہو، اس پر اس صوبے کا پہلا حق ہوتا ہے، لیکن ملک بھر میں تمام بہن بھائیوں کو گیس فراہم ہونی چاہیے۔

ایس آئی ایف سی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ادارہ کئی مثبت منصوبوں پر کام کر رہا ہے اور اگر کسی منصوبے پر اعتراض ہے تو امید ہے کہ قیادت اسے ختم کر دے گی۔

انہوں نے فوڈ سکیورٹی پر بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں جہاں پانی دستیاب ہے، اگر جدید ٹیکنالوجی سے زراعت کو فروغ دیا جائے تو یہ خوش آئند ہوگا اور پنجاب و دیگر صوبوں میں بھی جدید زرعی اقدامات پر کوئی اعتراض نہیں۔

نہروں کے مسئلے پر سیاسی ردعمل کا ذکر کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس معاملے کو ایشو بنا کر سیاسی یتیم سامنے آ گئے ہیں۔ کبھی کہا جاتا ہے کہ صدر نے منظوری دے دی تو کبھی مختلف سیاسی مخالفین آپس میں ایک ہو کر پیپلز پارٹی کے خلاف صف آرا ہو جاتے ہیں۔

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی رہنما محب وطن ہیں اور سب کے لیے سب سے اہم پاکستان ہونا چاہیے۔ عوام عوام کا فیصلہ ہی اصل فیصلہ ہے، ہمیں پاکستان کے مفاد کو ہر صورت مقدم رکھنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی گرفتار: بیرسٹر سیف کی وزیر اعلیٰ پنجاب پر ایک بار پھر شدید تنقید
  • وزیراعظم کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے کسان پیکج کی تعریف، 15 ارب روپے کے براہ راست ریلیف کو خوش آئند قرار دے دیا
  • حکومت پی ٹی آئی میں نہ ختم ہونیوالی آنکھ مچولی جاری
  • مائنز اینڈ منرلز بل، وفاق اور SIFC سے ڈکٹیشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ترجمان کے پی حکومت
  • حسن علی کا وضاحتی بیان: کنگ کر لے گا کمنٹ پر معذرت کا اظہار
  • نہروں کا منصوبہ سرخ لکیر ہے؛ ختم نہ ہوا تو حکومت سے الگ ہو جائیں گے، صوبائی وزیر سندھ
  • آرمی چیف معیشت کی بحالی میں حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں: وزیر اطلاعات
  • مائنز اینڈ منرلز بل؛ وفاق اور SIFC سے ڈکٹیشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، ترجمان کے پی حکومت
  • ہماری حکومت سے پہلے ملک کی حالت ابتر تھی: مریم نواز
  • پیٹرولیم مصنوعات میں کمی نہ ہونے پر شہری طیش میں آگئے