عرب رہنماؤں نے مصر کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کردی
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
عرب رہنماؤں نے مصر کے غزہ کی تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت کردی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق منگل کے روز مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب رہنماؤں نے غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے جواب میں ایک نئے منصوبے پر اتفاق کیا، جس میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے وہاں کے شہریوں کی ساحلی علاقے میں آبادکاری کی تجویز شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے حوالے سے عرب رہنماؤں کا متبادل منصوبہ ابھی نہیں دیکھا،ڈونلڈ ٹرمپ
یہ تجویز اسرائیل حماس جنگ بندی کی غیر یقینی صورتحال کے درمیان سامنے آئی ہے۔
اکتوبر 2023 سے جاری غزہ میں اسرائیلی جارحیت سے 48ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہوگئے تھے جبکہ اسرائیل نے حماس کو جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کرنے اور یرغمالیوں کو رہا کرنے پر مجبور کرنے کی کوشش میں ایک بار پھر خطے میں اہم سامان کی آمدورفت روک دی ہے۔
مصر نے غزہ کے شہریوں کو بے گھر کیے بغیر 2030 تک غزہ کی تعمیر نو کے لیے 53 بلین ڈالر کے جامع منصوبے کی تجویز دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا فلسطینیوں کی غزہ سے بیدخلی کا منصوبہ فرانس نے بھی مسترد کردیا
اس منصوبے میں غزہ سے نہ پھٹنے والے ہتھیاروں کو ہٹانا، اسرائیلی بمباری سے تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ صاف کرنا اور غزہ کے رہائشیوں کے لیے عارضی رہائش گاہیں بنانا شامل ہیں، تعمیر نو میں پائیدار رہائش، زرعی منصوبے ، تزئین و آرائش اور نئے صنعتی زون شامل ہوں گے۔
مصر کے منصوبے میں غزہ میں ایک ہوائی اڈے، ایک ماہی گیری کی بندرگاہ اور ایک تجارتی بندرگاہ کی تعمیر کی تجویز بھی دی گئی ہے، ایسے منصوبے جو اصل میں اوسلو امن معاہدے کا حصہ تھے لیکن امن عمل کے خاتمے کی وجہ سے رک گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی منصوبہ مسترد، اردن غزہ کی حمایت میں ڈٹ گیا
دریں اثنا مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فضائی حملے میں حماس کے رہنما ایصار السعدی شہید ہوگئے ہیں گئے ہیں، حماس نے اپنے رہنما کی شہادت پر رد عمل میں کہا ہے کہ یہ حملہ فلسطینی مزاحمت کی بڑھتی ہوئی لہر کو نہیں روکے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا تعمیر نو ڈونلڈ ٹرمپ عرب رہنما غزہ مصر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ڈونلڈ ٹرمپ غزہ کی تعمیر نو کے کے منصوبے کے لیے غزہ کے مصر کے
پڑھیں:
مقاومت کو غیر مسلح کرنے کے کسی معاہدے کو قبول نہیں کریں گے، حماس
اپنے ایک بیان میں سامی ابو زھری کا کہنا تھا کہ غزہ کے انتظام و انصرام اور تعمیر نو کے حوالے سے فلسطین کی قومی جماعتوں کیجانب سے جو بھی تجاویز آئیں گی ہم انہیں کھلے دل سے قبول کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے سینئر رہنماء "سامی ابو زهری" نے کہا کہ مقاومت کے ہتھیار ہماری ریڈ لائن ہیں جن پر کوئی بات نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار رویٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سامی ابو زھری نے کہا کہ ہم غزہ میں امداد کی ترسیل اور تعمیر نو کے بدلے اپنے ہتھیاروں پر کوئی سودا نہیں کریں گے۔ اسی طرح انہوں نے العربی الجدید سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے انتظام و انصرام اور تعمیر نو کے حوالے سے فلسطین کی قومی جماعتوں کی جانب سے جو بھی تجاویز آئیں گی ہم انہیں کھلے دل سے قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ سے جبری نقل مکانی کی کسی قسم کی بھی گفتگو قابل مسترد ہے۔ قبل ازیں صیہونی وزیر خارجہ "گیڈعون سعر" نے کہا کہ تل ابیب، غزہ میں جنگ بندی کے اگلے مرحلے کے لئے تیار ہے تاہم مقاومتی تحریکوں کو غیر مسلح کرنے کے مطالبے کے ساتھ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کے لئے یہ ہماری بنیادی شرط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل چاہے تو وہ جنگ میں دوبارہ داخل ہو سکتا ہے۔